in

جتنی بڑی مشکل ہو ، جتنے بھی پیسے چاہئیں ہوں بس اللہ پاک کے یہ 2معجزاتی اور انتہائی طاقتور نام پڑھیں ، 10منٹ میں مشکل حل ہو جائے گی

جتنی بڑی مشکل ہو ، جتنے بھی پیسے چاہئیں ہوں بس اللہ پاک کے یہ 2معجزاتی اور انتہائی طاقتور نام پڑھیں ، 10منٹ میں مشکل حل ہو جائے گی

زندگی میں غم اور پریشانیاں تو ہرانسان کو آتی ہیں کبھی بھی ان غموں اور پریشانیوں سے گھبرانا نہیں ہے چاہیے جب کوئی غم آئے کوئی پریشانی آئے تو اپنا سارا غم اپنا سارا دکھرا اللہ کو سنائیں اسی طرح غموں اور پریشانیوں کے لیے اللہ تعالی نے قرآن پاک میں سورہ کہف میں فرمایا

زندگی میں غم اور پریشانیاں تو ہرانسان کو آتی ہیں کبھی بھی ان غموں اور پریشانیوں سے گھبرانا نہیں ہے چاہیے جب کوئی غم آئے کوئی پریشانی آئے تو اپنا سارا غم اپنا سارا دکھرا اللہ کو سنائیں اسی طرح غموں اور پریشانیوں کے لیے اللہ تعالی نے قرآن پاک میں سورہ کہف میں فرمایا اللہ کو پکارو اس کے صفاتی

ناموں کے ساتھ اسی طرح اللہ تعالی کے دو صفاتی نام یا قادر یا نافع جو بڑا اثر رکھتے ہیں جو شخصدل کی گہرائیوں سے ان ناموں کو پڑھے گا انشاءاللہ تعالی ہر حاجت پوری ہوگی-

تو ناظرین جب بھی کوئی پریشانی آئے کوئی مسئلہ اچانک کوئی مصیبت آجاتی ہے تو یہ دو نام یا قادر یا نافع فورا اس کا ورد شروع کر دیں انشاء اللہ تعالی ناظرین اس کے کرنے سے کوئی بھی پریشانی ہوگی کوئی بھی غم ہوگا کوئی بھی تکلیف ہوگی انشاء اللہ تعالی فورا دور ہو جائی گی

مگر پریشان نہیں ہونا چاہیے گھبرانا نہیں چاہیے کوئی بھی غم کوئی بھی پریشانی آئے تو فورا یا قادر یا نافع کا ورد شروع کر دینا چاہیے انشاءاللہ کوئی بھی حاجت ہوگی پوری ہو جائے گی اہل مغرب نے اسلام میں خواتین کے حقوق کے بارے میں بہت پروپیگنڈا کر رکھا ہے لیکن سچ تو یہ ہے کہ جس طرح کے حقوق اسلام نے خواتین کو دیئے ہیں-

اس کا تصور دنیا کے کسی اور مذہب میں نہیں پایا جاتا۔ قرآن و حدیث کی تعلیمات کو دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ بہترین خاوند اسی شخص کو قرار دیا گیا ہے جو اپنی اہلیہ کی تمام ضروریات اپنی حیثیت کے مطابق پوری کرتا ہے۔ اسلام میں عورت کے حقوق کا اس قدر خیال رکھا گیا ہے کہ مرد کے پاس یہ اختیار نہیں ہے کہ چاہے تو اپنی اہلیہ کے اخراجات اٹھائے اور چاہے تو اس پر ہی اِن کا بوجھ ڈال دے، بلکہ اس پر لازم کیا گیا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ کے اخراجات کا مناسب طور پر اہتمام کرے، البتہ اسے یہ گنجائش بھی دی گئی ہے کہ وہ اپنی بساط کے مطابق جتنا ممکن ہو خرچ کرے۔

خصوصاً جب کوئی خاتون بچے کی پرورش کر رہی ہو تو اس کی تمام ضروریات کا بہترین ممکن طور پرخیال رکھنے کا حکم دیا گیاہے۔ اسلام نے گھریلو مسائل کے بطریق احسن حل کے لئے یہ اصول بیان کر دیا ہے کہ محدود ذرائع والا خاوند اپنی اہلیہ پر اپنے محدود ذرائع کے مطابق اخراجات کرے اور جو صاحب حیثیت ہے اس پر لازم قرار دیا گیا ہے کہ وہ اپنی حیثیت کے مطابق کھل کر خرچ کرے۔ یعنی مرد بخل سے کام نہ لے بلکہ جہاں تک اس کی گنجائش ہو اہلیہ کی جائز ضروریات کے لئے بخوشی خرچ کرے-

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

حضرت علیؓ نے فرمایا سخت پریشانی میں یہ آیت پڑھو اور پھر کمال دیکھو

قدم بڑھاؤ عمران خان ہم تمہارے ساتھ ہیں! خواجہ سعد رفیق نے اعلان کر دیا