اس کا بھی نصیب ہوتا ہے جس کے ہاتھ نہیں ہوتے!!! دونوں ہاتھوں سے معذور یہ نوجوان کیسے صرف چند گھنٹے کام کر کے ماہانہ لاکھوں روپے کما لیتا ہے؟
لاہور: (ویب ڈیسک) اللہ تعالیٰ نے انسان کو بہت ساری نعمتوں سے نوازہ ہے یہ الگ بات ہے کہ اس کو ان نعمتوں کی قدر و قیمت کا احساس ان کے چھن جانے کے بعد ہی ہوتا ہے جیسے ماں باپ کی قدر ان کے مرنے کے بعد ہوتا ہے- اسی طرح انسان کو اپنے جسمانی اعضا کی قدر بھی اسی وقت ہوتی ہے جب کہ کسی وجہ سے جب وہ ان اعضا سے محروم ہو جاتا ہے-
ایسے ہی ایک نوجوان وارث علی بھی ہیں جن کا تعلق ننکانہ شریف سے ہے اور ابتدائی عمر ہی سے غربت کے سبب محنت مزدوری کر کے اپنی گزر بسر کرتے تھے- مگر ان کے لیے وہ دن کسی سانحے سے کم نہ تھا
جب کہ گندم کی صفائی کرنے والی مشین میں اتفاقی طور پر وہ گر گئے اور جس کے نتیجے میں ان کے دونوں ہاتھ بازوؤں تک کٹ گئے- جب کہ اچانک مشین کے بند ہو جانے کے سبب ان کی جان تو بچ گئی مگر عمر بھر کی معذوری ان کا نصیب بن گئی-
مگر شعر و شاعری سے شغف رکھنے والے اس نوجوان نے اپنی معذوری کو روگ بنانے کے بجائے اس کو لوگوں کو ہمت و حوصلہ دینے کا ذریعہ بنانے کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا- وارث علی کا کہنا تھا کہ، ہاتھوں کی لکیروں پہ مت جا اے غالب۔۔۔۔نصیب ان کے بھی ہوتے ہیں جن کے ہاتھ نہیں ہوتے۔
اللہ نے جب وارث علی کو ہاتھوں سے نوازہ تھا تو وہ محنت مزدوری کر کے اپنا اور اپنے گھر والوں کا پیٹ پالتا تھا- مگر اب جب اس کے دونوں ہاتھ حادثے کے نتیجے میں چلے گئے تو انہوں نے شعر و شاعری کے ذریعے روزگار کمانا شروع کر دیا- وہ پنجاب کے مختلف علاقوں میں گھومتے ہیں
اور لوگوں کو یاد کیے ہوئے شعر صوفیانہ کلام سناتے ہیں ان کا یہ انداز لوگوں میں اتنا پسند کیا جاتا ہے کہ لوگ دل کھول کر نہ صرف انہیں داد دیتے ہیں بلکہ ان کو مالی انعامات سے بھی نوازتے ہیں- وارث علی کی مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ ہر روز اسی طرح گھومتے پھرتے اور لوگوں کو شعر سناتے سناتے وہ دن بھر کا پانچ سے چھ ہزار روپے کما لیتے ہیں جو کہ ماہانہ لاکھوں روپے بنتے ہیں- مگر
وارث علی کے کردار کی سب سے بڑی اور خاص بات یہ ہے کہ وہ یہ رقم صرف اپنے اوپر خرچ نہیں کرتے ہیں بلکہ اس سے غریب اور ضرورت مند لوگوں کی مدد کرتے ہیں اور کسی کی بھی پریشانی پر وہ اس کی مدد کرنے پہنچ جاتے ہیں- جس کے حوالے سے ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سے ان کو دلی اور روحانی سکون حاصل ہوتا ہے-
شادی کے حوالے سے وارث علی کا یہ کہنا ہے کہ ان کے دو بھائی شادی شدہ ہیں اور وہ اپنی بہن کے ساتھ رہتے ہیں اور وقت آنے پر شادی بھی کر لیں گے- وارث علی جیسے لوگ ہم سب کے لیے ایک مثال ہیں
جو کہ حادثات کے باوجود اور جسم کے قیمتی اعضا سے محروم ہونے کے باوجود ہمت و حوصلے کے ساتھ نہ صرف زندگی گزار رہے ہیں بلکہ دوسرے لوگوں کی مدد کر کے ان کا حوصلہ بھی بڑھا رہے ہیں-