میں تو بس ایک قسط کے لئے گئی تھی لیکن لوگوں کو پسند آگئی ۔۔ سب کی پسندیدہ مومو اپنے متعلق دلچسپ باتیں بتاتے ہوئے
اداکارہ حنا دلپزیر جو مومو کے دلچسپ کردار کی وجہ سے صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ پاکستان سے باہر بھی مشہور ہیں۔
حال ہی میں حنا دلپزیر نے نجی خبررساں ادارے کے نمائندے کو بتایا جس میں حنا دلپزیر نے بتایا کہ:” جب مجھے پہلا ڈرامہ ملا تو بخار چڑھا ہوا تھا، لیکن پھر ڈرامہ کیا، سب کو پسند آیا اور وہاں سے گاڑی چل پڑی۔
میں نے پہلا ڈرامہ بنس روڈ کی نیلوفر کیا۔ اس کے بعد جب بلبلے کا وقت آیا تو وہاں میں صرف ایک قسط کے لئے گئی تھی، میں نے صرف وہ ایک قسط کی اور لوگوں کو خوب پسند آئی
اس کے بعد میں نے اس کو مکمل کیا۔ بلبلے کے بعد مجھے قدوسی صاحب کی بیوہ ڈرامہ ملا جس میں 7 سے 8 کردار نبھائے۔ اس کے بعد کردار ملنا بند ہوگئے جیسے بتی چلی گئ ہو۔ مجھے ایک انٹرنیشل ایوارڈ بھی ملا بس وہی ایک ایوارڈ تھا
جو ملا، مذید ایوارڈز کے لئے مجھے بہت محنت کرنی ہوگی۔” حنا دلپزیر نے مذید کہا کہ: ” اپنی حدوں میں رہ کر اپنی اڑان بھرنا سب سے اچھا ہے، زندگی کو آسان کرنے کے فیصلے انسان کو لینے چاہیے۔
خریداری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ: شاپنگ اتنی کریں جتنی آپ کو ضرورت ہے، آپ کو خود پتہ ہونا چاہئے کہ آپ کو کیا اور کتنا خرچ کرنا ہے، پیٹرول مہنگا ہوگیا ہے تو دو پہیوں کی سائیکل ہے،
آگے کیسے بڑھنا ہے یہ آپ کو خود دیکھنا ہے، راستے خود نکالنے ہیں۔ میں نے الیکشن میں کسی کو بھی ووٹ میں دیا پلیز کسی کو نہ بتانا سوشل میڈیا پر کیونکہ جب رزلٹ مخالف آئیں تو مایوسی ہوتی ہے جب کمپیوٹرائزڈ ووٹنگ سسٹم ہوگا تو سب سے پہلے میں ووٹ دوں گی ” اپنے بارے میں بتاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ: ” لوگ سمجھتے ہیں کہ میرے چہرے پر بڑی
سی مسکراہٹ ہوگی اور ایک چشمہ لگا ہوگا لیکن آپ سوچیں کہ اگر ہر وقت کوئی کامیڈی کرے تو اس کو الٹیاں نہ آجائیں۔ میں سنجیدہ مزاج بھی ہوں اور شاید سنجیدہ زیادہ ہوں۔ ” میڈیا میں آنے کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ:” کسی عام انسان کا ٹی وی میں آنا بھی مشکل ہے لیکن آپ اپنے آپ کو خود منوائیں، خود پر اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ رکھیں
کچھ اچھے لوگ بھی ہیں کچھ راستے اب بھی ہیں لیکن خود پر اپنے کام پر بھروسہ رکھیں اور آگے بڑھتے جائیں۔ اس وقت یوٹیوب چینل وغیرہ کی چھوٹی کھڑکیاں ہیں، ان پر اپنا کام ڈالتے جائیں، یہ میڈیا میں آنے کے ذرائع ہیں۔ اچھے لوگ آج بھی ہیں لیکن محنت پر یقین کرنا آپ کا کام ہے۔” ”