بیٹے کی پیدائش کے بعد کرینہ کپور اپنا وزن تیزی سے کیسے کم کر لیتی ہیں؟ اداکارہ نے وزن کم کرنے کا راز بتا دیا
اپنے وزن کو معمول پر لانے کیلئے اب کسی مہنگی دوا، آپریشن یا ڈائٹنگ کی ضرورت نہیں، کرینہ نے اپنے بیٹے تیمور کی پیدائش کے بعد وزن کم کیسے کیا تھا سب کو بتا دیا۔یہ سچ ہے کہ جسمانی وزن میں کمی لانا راتوں رات تو یر گز ممکن نہیں ہوتا
مگر فلمی ستارے عام طور پر یہ کمال دکھاتے رہتے ہیں۔وزن کو تیزی سے کم کرنے والی اداکاراؤں میں سے ایک کرینہ کپور خان بھی ہیں جو بچے کی پیدائش کے باعث بڑھنے والے وزن کو بعد میں اسے بہت جلد کم بھی کر لیتی ہیں۔
معروف سلیبرٹی نیوٹریشن رجوتا دیواکر کے ساتھ گزشتہ دنوں کرینہ کپور اور سیف علی خان نے فیس بک اور انسٹاگرام پر لائیو سیشن میں شرکت کی، جس میں انہوں نے کرینہ کپور خان کے جسمانی وزن میں کمی کے راز بھی بتائے۔رجوتا دیواکر کا کہنا تھا کہ “گرمیوں میں کرینہ کپور سلاد اور سبز جوسز کی بجائے
سیزن میں ملنے والی تمام قدرتی اشیاء جیسے آم، جامن، دہی چاول، پاپڑ، تازہ سبزیاں، لیمن گراس چائے اور لیموں پانی کا زیادہ استعمال کرتی ہیں۔اس حوالے سے کرینہ کپور نے کہا ‘آپ کی غذا گھر میں تیار ہونے والی ہے، مقامی غذائیں اور اس کی مقدار کا خیال رکھنا ایسے عوامل ہیں، جن کا خیال رکھا جانا چاہیے’۔
رجوتا دیواکر نے اس موقع پر کہا ‘ایک اچھی غذا سدا بہار خیال کی طرح ہے، یہ ایسی نہیں جس کے لیے آپ ترسیں، اپنے گھر کا کھانا کھائیں، نوالے آہستگی سے چبائیں تاکہ پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ دیر تک برقرار رہے’۔انہوں نے گھی کا استعمال حمل سے پہلے،
دوران اور بعد میں جاری رکھا اور ان کے مطابق یہ نہ صرف بچے کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے بلکہ جسمانی وزن میں کمی میں مدد بھی دیتا ہے، گھی جراثیم کش، جوڑوں کیلئے بہتر، جلد کی جگمگاہٹ اور جسمانی وزن میں کمی کے لیے اچھی چربی سے بھر پور ہوتا ہے۔
کرینہ کپور نے یہ بھی بتایا کہ وہ راتوں رات وزن کم نہیں کرنا چاہتی تھیں، انہوں نے اپنے وزن کو معمول پر لانے کے لیے ایک سال کا عرصہ لیا، ان کے مطابق جسمانی وزن میں کمی کے لیے طے کردہ طریقہ کار پر جمے رہنا ہی بہتر ہوتا ہے، اگر ایسا نہ ہو
تو جسمانی وزن میں کمی لانا ممکن نہیں ہوتا۔کرینہ کپور کا کہنا ہے کہ وقت پر کھانا کھانا ہی بہتر ہے اور وہ جنک فوڈ کی سخت مخالف ہیں، کرینہ کا ماننا ہے کہ اپنے طے کردہ کھانوں تک محدود رہنا، بروقت کھانا اور جنک فوڈ سے دوری موٹاپے سے نجات کی کنجی ہے