وہ معلومات جو بہت کم لوگ جانتے ہیں
امی مسلمان تھیں، ان کی خواہش تھی کہ میں ۔۔
بیٹی کا نام اقراء کیوں رکھا؟ سنجے دت سے متعلق وہ معلومات جو بہت کم لوگ جانتے ہیں
سوشل میڈیا مشہور شخصیات کی زندگی کے کچھ ایسے واقعات سے بھرا پڑا ہے،
جو کہ صارفین کو حیرت میں مبتلا کر دیتی ہیں۔ہماری اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔مشہور بالی ووڈ اداکار سنجے دت کا شمار بالی ووڈ کے ان اداکاروں میں ہوتا ہے، جو کہ اپنے انداز اور اداکاری کی بنا پر مقبول ہوئے، جبکہ ان کے جیل اور مقدمات کی بنا پر بھی سب کی توجہ حاصل کر گئے۔
لیکن اس سب میں سنجے دت اپنی والدہ نرگس سے بے حد محبت کرتے تھے، پیدائش سے لے کر آخری وقت تک سنجے دت والدہ کے قریبی نظر آتے تھے۔
ماں مسلمان اور والد ہندو، لیکن پھر بھی یہ رشتہ آخری وقت تک رہا، یہی وجہ تھی کہ سنجے دت ایک ایسے معاشرے میں پلے بڑھے
جہاں ہندو مذہب کے ماننے والے زیادہ تھے لیکن ان کی والدہ کی نصیحت اور برتاؤ نے والدہ کے بعد بیٹے یاد ستاتی ہے۔سنجے ہر موقع پر والدہ کو یاد کر کے اشکبار ضرور ہو جاتے ہیں، ایک وقت تھا
جب سنجے دت اپنی بے مثال اداکاری کی وجہ سے جانے جاتے تھے، لیکن جیل سے آنے کے بعد سے اور کینسر جیسے مرض میں مبتلا ہونے کے بعد سے ان کی شخصیت میں تبدیلی ضرور آئی ہے
۔سنجے دت میں ایک رعب اور انداز تھا، جو کہ سب کو ڈراتا تھا، تاہم ان کی زندگی میں آنے والی چند تبدیلوں نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا۔چونکہ سنجے والدہ بھی کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں
اور سنجے کی پہلی فلم روکی کی ریلیز کے محض 3 دن پہلے وہ اس دنیا سے چلی گئیں، اس دھچکے نے سنجے دت کو شدید متاثر کیا تھا، یہی وجہ ہے کہ والدہ کی برسی پر اب وہ ہمیشہ ان کی کوئی اچھی بات کو ضرور شئیر کرتے ہیں۔
والدہ کا انتقال 1981 میں ہوا تھا۔یوں معلوم ہو رہا تھا کہ جیسے والدہ کی روح سنجے دت کے ساتھ ہمیشہ موجود ہے، جو اسے ہر موقع پر نہ صرف سنبھلنے کا موقع دیتی ہے، بلکہ ہمت اور حوصلہ بھی دیتی ہے۔بھارتی سوشل میڈیا پر سنجے دت کے 1994 میں گرفتاری اور پابند سلاسل سے متعلق کئی خبریں موجود ہیں،
جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ چونکہ وہ ممبئی دھماکوں کے کیس میں جیل گئے جس میں ان کا کوئی قصور نہیں تھا، اس کے بعد سے ان کی انا ختم ہو گئی تھی، وہ ایک نرم دل انسان بن کر سامنے آئے تھے۔