اداکارہ امرتا سنگھ اور ونود کھنہ کی محبت کی کہانی، ایک عورت کی ایسی ضد جو ہار کر بھی جیت گئی
اداکارہ امرتا سنگھ جنہوں نے سنی دیول کے مقابل فلم بیتاب میں کام کر کے شہرت حاصل کی اور فلم انڈسٹری میں پہلی ہی فلم سے جھنڈے گاڑ لیے- مگر اس کے بعد فلم انڈسٹری میں کامیابیوں کے سفر کو جاری رکھنے کے لیے جس مستقل مزاجی کی ضرورت تھی اس کو برقرار نہ رکھ سکنے کے سبب ان کا کیرئیر مستقل مسائل کا شکار ہوتا رہا-
اداکارہ امرتا سنگھ اور ان کی محبتیں
امرتا سنگھ کا تعلق ایک سکھ مسلمان گھرانے سے تھا ان کے والد کا نام شویندر سنگھ اور والدہ کا نام رخسانہ سلطان تھا۔ ان کی تربیت میں ان کی والدہ کا بہت اہم کردار رہا اور ان کا یہی اثر ان کے کیرئیر پر بھی قائم رہا اور ان کی زندگی کے بنیادی فیصلے ان کی والدہ ہی کرتی تھیں-
کم عمری میں ملنے والی شہرت اور کامیابی نے امرتا سنگھ کے مزاج کو کافی تبدیل کر دیا اور وہ اس کو اس طریقے سے سنبھال نہ سکیں جس کی بنیاد پر وہ اس کو برقرار رکھ سکتیں-
امرتا سنگھ جن کی شادی سیف علی خان کے ساتھ بہت پہلے ہوئی تھی جب کہ سیف علی خان ان سے عمر میں کافی کم بھی تھے مگر کم ہی لوگ یہ جانتے ہیں کہ سیف علی خان امرتا سنگھ کی زندگی میں آنے والے پہلے مرد نہ تھے بلکہ شہرت پانے کے بعد امرتا سنگھ کی زندگی میں کافی ایسے لوگ شامل ہوئے جن سے وہ شادی کی خواہشمند رہیں-
روی شاستری کو چیلنج کرنا مہنگا پڑ گیا
روی شاستری نے امرتا سنگھ سے کہا کہ وہ جتنی بھی کوشش کر لیں مگر ونود کھنہ سے تعلق قائم کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکیں گی کیوں کہ ونود کھنہ ایسے شخص نہیں ہیں-
امرتا سنگھ کو یہ بات ایک چیلنج کی طرح لگی اور انہوں نے ہر طریقے سے ونود کھنہ کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی مگر اس کوشش میں کامیاب نہ ہو سکیں- لیکن جب وہ شادی کے ارادے سے روی شاستری کی طرف لوٹیں تو ان کے دروازے بھی ان کے لیے بند ہو چکے تھے-
ونود کھنہ اور امرتا سنگھ
اس کے کچھ مہینوں کے بعد جب ایک اور فلم میں ونود کھنہ اور امرتا سنگھ ایک دوسرے کے ساتھ ہوئے تو اس بار ونود کھنہ کے رویۓ میں امرتا سنگھ کے لیۓ ایک مثبت تبدیلی تھی-
امرتا سنگھ جو کہ پہلے ہی ونود کھنہ سے متاثر تھیں اور روی شاستری کے ساتھ بریک اپ کے بعد اپ سیٹ بھی تھیں ونود کھنہ کی توجہ پا کر بہت خوش ہوئيں- ونود کھنہ کی بھی پہلی شادی ختم ہو چکی تھی اور ان دونوں کی عمر میں موجود بارہ سال کے بڑے فرق کے باوجود ان کی محبت کی کہانی جلد ہی زبان زد عام ہو گئی اور اخبار ان کے افئير کی خبروں سے بھر گئے اور ہر ایک اس بات کا منتظر تھا کہ یہ دونوں شادی کا اعلان کب کرتے ہیں-
محبت کی کہانی میں ولن کی آمد
اس موقع پر جب کہ یہ دونوں شادی کی پلاننگ کر رہے تھے ہر محبت کی کہانی کی طرح ان کی اس کہانی میں بھی ولن کی انٹری ہوئی اور یہ ولن کوئی اور نہیں بلکہ امرتا سنگھ کی اپنی ماں رخسانہ سلطان تھیں-
رخسانہ سلطان کو اس تعلق پر دو بڑے اعتراض تھے۔ ایک تو ان کو ونود کھنہ کی پہلی شادی ختم ہونے پر ڈر تھا کہ یہ شخص شادی نبھانے والا بندہ نہیں ہے جب کہ دوسرا بڑا اعتراض ان کو یہ تھا کہ ونود کھنہ مسلمان نہیں ہیں اور دو مختلف مذاہب کے درمیان زندگی بھر کا تعلق چلنا بہت مشکل ہوتا ہے- ان کا یہ کہنا تھا کہ ان کو امرتا سنگھ کے لیے کسی مسلمان لڑکے کی تلاش ہے جس سے وہ اپنی بیٹی کی شادی کر سکیں-
ان کے مستقل انکار اور مخالفت نے ان دونوں محبت کرنے والوں کو جدا کر دیا اور ان کی راہیں جدا ہو گئیں اور اس کے بعد سیف علی خان کی شکل میں رخسانہ سلطان کو ان کا من پسند داماد مل گیا-