in

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مشکل وقت میں یہ دعائیں پڑھا کرتے تھے

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مشکل وقت میں یہ دعائیں پڑھا کرتے تھے

رنج وغم ، مصیبت وتکلیف اورمشکل وپریشانی کے وقت کی دعائیں {لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ } [الأنبياء: 87 ] سعد رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یونس علیہ السلام مچھلی کے پیٹ میں یہ دعاء پڑھتے تھےاور یہ ایسی دعا ہے کہ جب بھی کوئی مسلمان شخص اسے پڑھ کر دعا کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کی دعا قبول فرمائے گا ۔[ سنن الترمذی رقم 3505

واسنادہ صحیح] {حَسْبِيَ اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ} [التوبة: 129] ابوالدرداء رضی اللہ عنہ مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے صبح وشام سات مرتبہ یہ کلمات کہے اللہ تعالی اس کی دنیا وآخرت کی پریشانیوں کے لئے کافی ہوجائے گا۔ [عمل اليوم والليلة لابن السني ص: 67 ورجالہ ثقات]یہ روایت موقوفا اور مرسلا بھی مروی ہے

اکثر محققین نے اسے حسن کہا ہے لیکن علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے ضعیف قراردیاہے(الضعیفہ 5286)۔علامہ البانی رحمہ اللہ کی بات ہی اقرب الی الصواب ہے۔ لیکن یہی الفاظ قرآن میں دعاء کے سیاق میں وارد ہیں اس لئے انہیں پڑھنے میں کوئی حرج نہیں بلکہ بہتر ہے۔ واللہ اعلم۔ { أَنِّي مَسَّنِيَ الضُّرُّ وَأَنْتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ } [الأنبياء: 83] ایوب علیہ السلام مصیبت کے وقت ان الفاظ میں دعاء کرتے تھے جیساکہ قرآن میں ہے۔ {لاَ

إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ العَظِيمُ الحَلِيمُ، لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ العَرْشِ العَظِيمِ، لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ رَبُّ السَّمَوَاتِ وَرَبُّ الأَرْضِ، وَرَبُّ العَرْشِ الكَرِيمِ} ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پریشانی کی حالت میں یہ دعاپڑھتے تھے[صحيح البخاري:ج 8ص75 رقم 6346] {اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الهَمِّ وَالحَزَنِ، وَالعَجْزِ وَالكَسَلِ، وَالبُخْلِ، وَالجُبْنِ، وَضَلَعِ الدَّيْنِ، وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ}

انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے یہ دعاپڑھا کرتے تھے[صحيح البخاري:ج8ص 78 رقم 6363]{إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ، اللهُمَّ أْجُرْنِي فِي مُصِيبَتِي، وَأَخْلِفْ لِي خَيْرًا مِنْهَا} ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو بھی کوئی مصیبت لاحق ہوئی اور اس نے یہ کلمات پڑھے تو اللہ تعالی اسے نعم البدل عطاء فرمائے گا[صحيح مسلم: ج 2ص

631 رقم 918] {يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ بِرَحْمَتِكَ أَسْتَغِيثُ} انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جب سخت تکلیف و پریشانی کا معاملہ درپیش ہوتا تو آپ یہ دعاء پڑھتے تھے[سنن الترمذي :ج 5ص 539 رقم 3524 حسن بالشواهد وحسنه الألبانی]{اللَّهُمَّ رَحْمَتَكَ أَرْجُو، فَلَا تَكِلْنِي إِلَى نَفْسِي طَرْفَةَ عَيْنٍ، وَأَصْلِحْ لِي شَأْنِي كُلَّهُ، لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ} ابوبکرۃ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پریشان حال شخص کے لئے یہ دعاء ہے[سنن ابي داؤد :ج 4ص805 رقم 5090واسنادہ حسن وحسنہ الالبانی، جعفر بن میمون حسن الحدیث علی الراجح ] {أَللَّهُ أَللَّهُ رَبِّي لَا أُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا} اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے دکھ اور پریشانی کی حالت میں یہ دعاء پڑھنے کے لئے کہا [سنن أبي داود:ج2ص87 رقم 1525

واسنادہ صحیح وصححہ الالبانی]{اللَّهُمَّ إِنِّي عَبْدُكَ، ابْنُ عَبْدِكَ، ابْنُ أَمَتِكَ نَاصِيَتِي بِيَدِكَ، مَاضٍ فِيَّ حُكْمُكَ، عَدْلٌ فِيَّ قَضَاؤُكَ، أَسْأَلُكَ بِكُلِّ اسْمٍ هُوَ لَكَ سَمَّيْتَ بِهِ نَفْسَكَ، أَوْ عَلَّمْتَهُ أَحَدًا مِنْ خَلْقِكَ، أَوْ أَنْزَلْتَهُ فِي كِتَابِكَ، أَوِ اسْتَأْثَرْتَ بِهِ فِي عِلْمِ الْغَيْبِ عِنْدَكَ، أَنْ تَجْعَلَ الْقُرْآنَ رَبِيعَ قَلْبِي، وَنُورَ صَدْرِي، وَجِلَاءَ حُزْنِي، وَذَهَابَ هَمِّي} عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو جب بھی کوئی مصیبت اور غم لاحق ہو اور وہ یہ کلمات پڑھ لے تو اللہ تعالی اس کی مصیبت وغم کو دور فرمادے گااوراس کی جگہ خوشی عطاء فرمائے گا [مسند أحمد: ج 6ص 246 رقم 3712

واسنادہ صحیح وصححہ الالبانی ، ابوسلمہ ھو موسى بن عبد الله الجهني الثقة کما قال ابن معین واحمد شاکر والالبانی و عبدالرحمن بری من التدلیس] {اللَّهُمَّ لاَ سَهْلَ إلاَّ مَا جَعَلْتَة سَهْلاً، وَأَنْتَ تَجْعَل الْحَزْنَ إذَا شِئْتَ سَهْلاً} الفاظ سے ظاہر ہے کہ یہ پریشانی کی حالت کی دعاء ہے[صحيح ابن حبان(احسان) 3/ 255 رقم 974 واسنادہ صحیح علی شرط مسلم وابن السنی رقم 351 واللفظ لہ] نوٹ: ان دعاؤں کے ساتھ کثرت سے توبہ واستغفار بھی پریشانیوں سے نجات کا ذریعہ ہے جیساکہ متعدد نصوص سے پتہ چلتاہے۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

’’ اتنی پردہ داری کیوں؟ ‘‘شہباز گل کو پیش کرنے کیلئے چادر میں کیوں چھپایا گیا ؟ نیا سوال سامنے آگیا

ایسا ذکر جو نبی ﷺ کثرت سے کیا کرتے تھے۔۔۔جانیے