والدین کو اپنے ہاتھ سے ہوٹل میں کھانا کھلایا ۔۔ پہلی تنخواہ کی خوشی بیمار ماں باپ کے ساتھ منانے والے بیٹے کا خواب کیسے چکنا چور ہوا؟
بیٹے کا ہمیشہ سی ہی یہی خواب ہوتا ہے کہ وہ اپنے والدین کے غم، دور کرے، ان کیلئے آسانیاں پیدا کرے۔ اسی قسم کا ایک قصہ سوشل میڈیا پر خوب گردش کر رہا ہے جس میں ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ایک بیٹا اپنے ماں باپ کو شہر کے مہنگ ہوٹل میں کھانا کھانے لے گیا تاکہ وہ اپنی پہلی تنخواہ ملنے کی خوشی ان ہستوں کے ساتھ منا سکے جنہوں نے اسے اس قابل بنایا ہے۔
بیٹا خوشی خوشی والدین کو شہر کے کسی شاہانہ ہوٹل میں لے گیا جہاں اندر داخل ہوتے ہی وہاں پہلے سے موجود لوگوں نے انہیں ایسے دیکھنے لگے جیسے یہ یہاں غلطی سے آگئے ہوں۔ اور جب کھانا آیا تو بیٹا ماں باپ کے درمیان میں بیٹھ گیا اور ایک نوالہ والد کے منہ میں ڈالتا اور ایک والدہ کے منہ میں۔
آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اس شخص نے ایسا کیوں کیا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ اس قابل بیٹے کے والد کو ایسی بیماری تھی جس سے اس کا جسم کپکپا رہا تھا یہی نہیں ضعیفہ والدہ کو بھی دونوں آنکھوں سے کم دیکھائی دیتا تھا۔
مزید یہ کہ بوڑھے اور بیمار ہونے کی وجہ سے جب بیٹا منہ میں نوالہ ڈالتا تو ان کا چہرہ ہل جاتا جس کی وجہ سے کھانا کپڑوں اور منہ پر گر جاتا لیکن بیٹے سے اسی طرح والدین کو پورا کھانا کھلایا۔ یہاں ایک غور طلب بات یہ بھی ہے کہ جو لوگ آس پاس ہوٹل میں بیٹھے تھے وہ انہیں اور چڑانے لگے اور کہا کہ کھانے کی تمیز نہیں اور اتنے بڑے ہوٹل میں آگئے ہیں۔
بیٹا یہ سب باتیں چہرے پر مسکراہٹ سجائے، آنکھوں میں آنسو لیے، اردگرد کے ماحول کو نظر انداز کرتے ہوئے سنتا رہا۔اس کے علاوہ کھانے کے بعد انہیں واش بیسن کے قریب لے گیا وہاں ان کا چہرہ، ہاتھ اور کپڑے صاف کیے۔ اب ان کے گھر جانے کا وقت ہوا تو اکیلا بیٹا والدین کو سہارا دیتے ہوئے باہر کی جانب لے جانے لگا تو ہوٹل کے مینجر نے روکنے کا کہا اور کہا کہ سر آپ اپنی سب سے قیمتی چیز یہاں ہی چھوڑتے جا رہے ہیں۔ نوجوان حیران ہوا اور پلٹ کر پوچھا کیا چیز؟ مینجر نے اپنی عینک اتار کر کہا نوجوان بچوں کیلئے سبق اور بوڑھے والدین کی امید۔