بیٹے نے کہا تھا امی مجھے قبر سے ڈر لگتا ہے، میرا ساتھ نہ چھوڑنا ۔۔ اکلوتے بیٹے کی موت کے بعد ماں اور بہنیں سارا دن قبر کے پاس بیٹھی رہتی ہیں
کہا جاتا ہے کہ خُدا کسی کو اولاد کا غم نہ دکھائے۔ وہ والدین بہت صابر ہوتے ہیں جو اپنے بچوں کے غموں کو سینے میں لئے اپنی زندگی گزارتے ہیں
پھر چاہے بچے زندہ ہوں یا دنیا سے جاچکے ہوں۔ وہ مائیں جن کے اکلوتے بیٹے انہیں چھوڑ کر دنیا سے چلے جاتے ہیں وہ ہر وقت اپنے بچوں کو یاد کرتی ہیں۔
عراق کے شہر کردستان میں رہنے والی سہہ ردانی کا اکلوتا بیٹا ریزان عبدالرحمٰن جھڑپوں کے دوران مرگیا تھا جس کی 2 چھوٹی بیٹیاں ہیں اور 3 بہنیں ہیں۔ ریزان چونکہ اکلوتا تھا اس لئے بچپن سے ہی والدین اس سے زیادہ محبت کرتے تھے،
بہنیں بھی اپنے بھائی سے بے پناہ محبت کرتی تھیں۔ ریزان کو اندھیرے اور موت سے ڈر لگتا تھا اور وہ ہمیشہ اپنی والدہ سے کہتا تھا کہ مجھے موت سے بہت ڈر لگتا ہے آپ کبھی میرا ساتھ نہیں چھوڑنا۔
بیٹے کی موت کے بعد ماں اور بہنیں سارا دن اس کی قبر کے پاس بیٹھی رہتی ہیں، اس کی مغفرت کے لئے دعائیں کرتی رہتی ہیں اور اس کو یاد کرتی رہتی ہیں۔ سورج ڈھلنے لگتا ہے
تو اپنے گھر چلے جاتے ہیں۔ ان کا گھر کردستان کے دریا کے پاس ہے اور قبرستان دریا کے
دوسرے کنارے پر واقع ہے۔ روزانہ یہ لوگ کشتی میں بیٹھ کر گھر سے قبرستان جاتی ہیں اور رات کو دوبارہ اپنے گھر واپس جاتی ہیں۔