برف والا آدمی اور اتنی لمبی گائے اس تصویر کی حقیقت کیا ہے جانئے
جب ہم کسی تصویر کو دیکھتے ہیں، تو دراصل ہماری آنکھیں نہیں بلکہ دماغ حقیقت کا حتمی فیصلہ کرتا ہے۔ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ ہمارے دماغ کو کسی تصویر کو سمجھنے کے لیے 13 ملی سیکنڈ سے بھی کم وقت لگتا ہے۔تصویر انسانی دماغ کے ساتھ کھیل رہی ہے۔ کیونکہ دیکھ کر سمجھ
جب ہم کسی تصویر کو دیکھتے ہیں، تو دراصل ہماری آنکھیں نہیں بلکہ دماغ حقیقت کا حتمی فیصلہ کرتا ہے۔ سائنس دانوں کا خیال ہے
کہ ہمارے دماغ کو کسی تصویر کو سمجھنے کے لیے 13 ملی سیکنڈ سے بھی کم وقت لگتا ہے۔تصویر انسانی دماغ کے ساتھ کھیل رہی ہے۔
کیونکہ دیکھ کر سمجھ نہیں آرہا کہ اس میں کتنی بلیاں موجود ہیں۔بلی کا چہرہ تو ایک ہی نظر آرہا ہے لیکن کئی سارے پاؤں نظر آرہے۔ تو جواب دیجیئے کہ اس میں کتنی بلیاں موجود ہیں۔
چار گھنٹے بال کٹوانے کے بعد
پہلی نظر میں اس تصویر کو دیکھنے میں لگتا ہے کہ کوئی آدمی ہمیں دیکھ رہا ہو۔ لیکن پھر سمجھ آتا ہے کہ یہ کسی آدمی کے پیچھے کے حصے والے بال ہیں جہاں اس نے انسانی شکل والا ہیر اسٹائل بنوایا ہے۔ اتنی لبمی گائے؟
یقینا اس تصویر نے ہمارے دماغ کو پریشان کر دیا۔ تصویر میں موجود دکھائی دینے والی لمبی گائے دراصل لمبی نہیں بلکہ پینورامان شاٹ سے لی گئی ہے جس دوران گائے چل رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گائے کی اپنی جگہ سے حرکت کرنے کی وجہ سے یہ اتنی لمبی نظر آرہے ہے۔