مکیش امبانی کے والد پیٹرول پمپ پر ملازم سے یہاں تک کیسے پہنچے؟وہ حقائق جو آپ کو چونکادیں گے
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) کسی شادی پر 14 ارب روپے سے زیادہ خرچ کردینا لگ بھگ ہر ایک کے لیے ناممکن محسوس ہوسکتا ہے مگر جب آپ کے والد ایشیا کے امیر ترین شخص ہوں جو کہ 42.7 ارب ڈالرز (58 کھرب پاکستانی روپے سے زائد) کے اثاثے کے مالک ہوں تو چند ارب روپے تو کچھ بھی نہیں۔
بھارت بلکہ ایشیا کی امیر ترین شخص مکیش امبانی کی بیٹی ایشا امبانی کی شادی کچھ دن پہلے ہوئی جس کی تقریبات کئی روز تک چلتی رہیں جن میں سیاستدانوں، اداکاروں سمیت متعدد معروف شخصیات نے شرکت کی۔مگر ایشا کا یہ امیر ترین خاندان درحقیقت ماضی میں اتنا امیر نہیں تھا بلکہ مکیش کے والد دھیروبائی امبانی پٹرول پمپ میں کام کرتے تھے اور وہاں سے عدن گئے اور پھر بھارت آکر اپنے کاروبار کی بنیاد رکھی۔اب یہ خاندان دنیا کے مہنگے ترین گھر میں قیام پذیر ہے جس کا مقابلہ محض لندن کا بکنگھم پیلس ہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ امبانی خاندان کو دنیا کے مہنگے ترین گھر کی ملکیت کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ایشا امبانی کی شادی، امبانی کے گھر اور ان کی پرتعیش زندگی کا خرچہ ان کا خاندانی کاروبار ریلائنس انڈسٹریز اٹھا رہی ہے۔جیسا اوپر ذکر کیا جاچکا ہے کہ معمولی پس منظر سے ابھر کر سامنے آنے والی یہ کمپنی اب دنیا کی سب سے بڑی پولی ئیسٹر پروڈیوسر ہے جبکہ دیگر متعدد کاروبار الگ ہیں۔یہ کمپنی اس وقت 100 ارب ڈالرز کی مالیت کی حامل ہے اور بھارت کی مجموعی برآمدات کا 20 فیصد حصہ اس کے پاس ہے۔ مگر یہ اتنی آسانی سے نہیں ہوا اور 2002 میں جب دھیرو بھائی کا انتقال ہوا۔
تو ان کی کوئی وصیت نہیں تھی۔جس کے بعد مکیش امبانی اور ان کے بھائی انیل امبانی کے درمیان وراثت کے لیے کافی طویل جنگ ہوئی اور دونوں کے تعلقات متاثر ہوئے۔2005 میں دونوں بھایوں کے درمیان معاہدہ ہوا جس کے تحت مکیش امبانی کو آئل، گیس، پیٹروکیمیکلز اور دیگر کاروباری آپریشنز کا کنٹرول ملا (بنیادی طور پر ریلائنس انڈسٹری کا بیشتر حصہ انہیں مل گیا)، اب61 سالہ مکیش امبانی 42.7 ارب ڈالرز کے مالک ہیں۔دوسری جانب 59 سالہ انیل امبانی کے اثاثے ڈیڑھ ارب ڈالرز کے قریب ہیں یعنی اپنے بھائی سے 40 ارب ڈالرز سے بھی زیادہ کم۔اس دہائی یا صدی کی مہنگی ترین شادی سے قبل امبانی خاندان کو دنیا بھر میں ان کے گھر کی وجہ سے جانا جاتا تھا۔27 منزلوں پر پھیلا یہ گھر انتیلیا، دنیا کی پہلی اپارٹمنٹ بلڈنگ ہے جس کی لاگت 2010 میں تعمیر مکمل ہونے کے موقع پر ایک ارب ڈالرز تھی۔یعنی اپنے والد کی موت کے 6 ماہ بعد مکیشن امبانی نے اپنے اثاثوں کو استعمال کرتے ہوئے ممبئی کے قلب یا مہنگے ترین علاقے میں اس گھر کی تعمیر شروع کی۔اور اس گھر کے رہائشی صرف 5 ہیں یعنی مکیش امبانی، ان کی اہلیہ اور تین بچے آننت، آکاش اور ایشا جو شادی کے بعد دوسرے گھر منتقل ہوگئیں، مگر اس گھر کا انتظام سنبھالنے کے لیے اس خاندان نے 600 افراد کی خدمات حاصل کی ہوئی ہیں۔
یہ عظیم الشان گلاس کور بلڈنگ 150 میٹر سے زائد طویل ہے اور شہر کا دھواں بھی اس کی اوپری منزلوں تک پہنچ نہیں پاتا۔27 منزلہ اس گھر میں 50 نشستوں پر مشتمل سینما، 9 لفٹیں، سوئمنگ پولز اور دیگر آسائشات موجود ہیں۔مکیش امبانی کی اہلیہ نیتا کے مطابق اگرچہ ہمارے گھر میں سیکڑوں افراد کا عملہ ہے مگر جب بھی بچے بیرون ملک تعلیمی اداروں کی تعطیلات میں گھر آتے تو وہ اپنے کمرے خود صاف کرتے۔ان کا کہنا تھا ‘ہم نے اپنا گھر اتنا اونچا اس لیے رکھا کیونکہ ہم سورج کی روشنی چاہتے تھے تو اسی لیے چھت پر ایک ایلیویٹیڈ گھر بنا ہوا ہے’۔2010 میں امبانی خاندان کی تاریخ پر کتاب لکھنے والے مصنف ہمیش میکڈونلڈ کے مطابق یہ عمارت درحقیقت بھارت کے سامنے اظہار کرنا ہے کہ ہم کیا کچھ حاصل کرچکے ہیں۔ان کے بقول ‘وہ بتاتے ہیں کہ ہم کس طرح متوسط طبقے سے نکل سب پر فتح پانے میں کامیاب ہوئے، اب مٰں امیر ہوں اور مجھے کسی کی کوئی پروا نہیں’۔اس گھر سے ہٹ کر بھی مکیش امبانی کو کہیں جانے کی ضرورت ہوتی ہے تو اپنے نجی ائیربیس طیارے پر سوار ہوکر کہیں بھی چلے جاتے ہیں۔انہوں نے یہ طیارہ 2007 میں اپنی اہلیہ کو سالگرہ کے تحفے کے طقور پر دینے کے لیے 6 کروڑ ڈالرز میں خریدا تھا۔
اس طیارے کو خریدنے کے بعد اس میں متعدد تبدیلیاں کی گئیں اب اس میں ایک لیونگ روم، سیٹلائیٹ ٹی وی، اسکائی بار اور اسپا جیسی سہولیت موجود ہیں۔امبانی خاندان کی ملکیت میں انڈین پریمیئر لیگ کی مہنگی ترین ٹیم ممبئی انڈینز بھی ہے۔12 دسمبر کو ایشا امبانی کی شادی ایک اور کھرب پتی 63 سالہ اجے پیرامل کے 33 سالہ بیٹے آنند پیرامل سے ہوئی جو کہ گزشتہ 35 میں دنیا کی سب سے مہنگی شادی قرار پائی۔ایک رپورٹ کے مطابق آنند پیرامل کے والد 10 ارب ڈالرز کے مالک ہیں، یعنی یہ دو ارب پتی خاندان کا ملاپ تھا۔12 دسمبر کو یہ شادی مکیش امبانی کے گھر میں ہوئی مگر تقریبات کا آغاز ایک ہفتے پہلے ہی ہوگیا تھا جبکہ ستمبر میں منگنی کی تقریب اٹلی کے مہنگے ترین مقام پر ہوئی۔شادی سے قبل کی تقریبات اودے پور میں واقع 16 ویں صدی کے محل میں ہوئیں، جہاں کی ویڈیوز میں سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کو شاہ رخ خان کے ساتھ رقص کرتے ہوئے دکھایا گیا جبکہ سابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری بھی وہاں موجود تھے۔اس تقریب کی ایک خاص بات مہنگی ترین امریکی گلوکارہ بیونسے کی پرفارمنس تھی جن کی بھارتی لباس میں تصویر بھی وائرل ہوئی۔برصغیر میں عام طور پر شادیاں کافی دھوم دھڑکے سے ہوتی ہیں اور متعدد خاندان لوگوں کی توقعات پوری کرنے کے لیے قرض کے بوجھ تلے دب جاتے ہیں۔
مگر کوئی کسر باقی نہیں رکھتے۔تو بھارت کے امیر ترین خاندان کی شادی میں یہ ہنگامہ تو حیران کن نہیں جن کے درجنوں چارٹرڈ طیارے دنیا بھر کے مختلف حصوں میں جاکر مہمانوں کو لاتے رہے جبکہ معروف شخصیات کو تقریب میں شرکت کے لیے ہزاروں یا لاکھوں ڈالرز دیئے گئے۔مکیش امبانی نے اپنی بیٹی کی شادی میں دنیا بھر سے 600 عالمی شخصیات کو مدعو کیا تھا اور انہیں دعوت ناموں میں سونے کی مالائیں بھی پیش کی گئی تھیں۔مہمانوں کو بھارتی ریاست راجستھان کے شہر ادے پور لانے کے لیے 100 جیٹ طیاروں اور درجنوں جیگوار، مرسڈیز، پورشے اور بی ایم ڈبلیو جیسی لگڑری گاڑیوں کو مہمانوں کو بک کیا گیا۔یہ اطلاعات بھی سامنے آئیں کہ ایشا امبانی کی شادی کی 9 سے 11 دسمبر تک ہونے والی تقریبات میں بھارت بھر کے 108 آرٹس اور رسومات کے کرتبوں سے مہمانوں کو محفوظ کیا گیا۔علاوہ ازیں کھرب پتی خاندان نے 51 ہزار افراد کے چار دن تین وقت کا کھانا بھی دیا اور شادی کی تقریبات میں دنیا کی مہنگی ترین پاپ گلوکارہ بیونسے سمیت بولی وڈ کے مہنگے ترین اداکاراؤں کو بھی رقص اور پرفارمنس کے لیے خریدا گیا۔مگر شادی کی اصل تقریب ممبئی میں تھی جس میں بہت کم افراد یعنی 600 کو مدعو کیا گیا تھا مگر اس کے بعد بھی کئی تقاریب کا انعقاد ہوا، جن کے لیے امبانی خاندان نے سیکڑوں ہوٹل کے کمرے بھی بک کرائے۔اب تک کی دنیا کی سب سے مہنگی شادی 1981 میں ہونے والی برطانوی شہزادے چارلس اور لیڈی ڈیانا کی تھی، جس پر مجموعی طور پر 11 کروڑ ڈالر خرچہ کیا گیا تھا۔دنیا کی 10 مہنگی ترین شادیوں میں ایشا امبانی کی شادی اب تک دوسرے نمبر پر ہے۔