ہم تو رہتے ہی لالو کھیت میں تھے، اسی لیے ۔۔ جانیے جب بشریٰ انصاری عمر شریف کے شو میں آئیں تو کیا ہوا؟
ہم تو رہتے ہی لالو کھیت میں تھے، اسی لیے ۔۔ جانیے جب بشریٰ انصاری عمر شریف کے شو میں آئیں تو کیا ہوا؟
پاکستانی مشہور شخصیات نے اکثر کچھ ایسا وقت بتایا ہوتا ہے جو کہ ان کے لیے خوشی باعث ہوتا ہے اور جب کبھی وہ یہ لمحات یار کرتے ہیں تو جذباتی ہو جاتے ہیں، اکثر اس وقت ایسے لمحات کو یاد کرتے ہیں جب
ان کے ساتھی اس دنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں۔ ہماری ویب ڈاٹ کام ایک ایسی ہی خبر لے کر آئی ہے، جس میں آپ کو بتائیں گے کہ اداکارہ بشریٰ انصاری اور عمر شریف نے کس طرح دوران پروگرام اپنے یادگار لمحات کو ایک دوسرے کے ساتھ شئیر کیا۔ اور
عمر شریف کے شو میں بشریٰ انصاری مدعو تھیں اور عمر شریف حسب روایت اپنے منفرد اور چٹکلے انداز میں ان سے سوالات کر رہے تھے، ان سب میں بشریٰ کی ہنسی نہیں رک رہی تھی اور عمر شریف کے سوالات۔ پروگرام کی شروعات میں عمر شریف نے بشریٰ انصاری کی اداکاری کو سراہتے ہوئے کہا کہ میرے بس میں ہو تو میں پاکستان کے سارے ایوارڈز آپ کو دے دوں۔ آپ کی صلاحیتوں کو گنا نہیں جا سکتا ہے، اداکارہ بھی ہیں، گلوکارہ بھی ہیں، ڈائریکٹر بھی ہیں، بہت اچھی ہوسٹ بھی ہیں۔ اور سب سے بڑھ کر بہت ہی بیوی ہیں آپ۔
جس پر بشریٰ انصاری نے کہا کہ اور نانی بن کر مان جائے کہ میں نانی ہوں۔ کیونکہ بہت سے لوگ نانی دادی بن کر مانتے نہیں ہیں، لوگ اپنے بچے چھپا دیتے ہیں۔ عمر شریف نے ایک اور چٹکلا چھوڑا اور پوچھا کہ اتنی پیاری ہیں آپ، آپ کا چہرہ خوبصورت، ہائٹ بھی اچھی ہے تو آپ فلم انڈسٹری کیوں نہیں گئیں؟ جس پر بشریٰ انصاری نے کہا کہ نظر السلام، فاضل صاحب سمیت کئی نے مجھے آفر کی تھی، سید نور تو اب بھی کہتے رہتے ہیں۔ اور
جس پر عمر شریف نے کہا کہ سید نور تو کہتے ہی رہتے ہیں۔ بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ بس کچھ اس طرح ہوا کہ فلم انڈسٹری کی طرف جانا ہی نہیں ہوا، ٹی وی کی طرف بھی اس لیے آ گئی کیونکہ شوہر اسی فیلڈ میں تھے۔ عمر شریف نے ایک اور سوال کیا، کہ آپ اس دنیا میں کب آئی تھیں، جس پر بشریٰ انصاری نے کہا کہ کوئی سو سال پہلے آئی تھی۔اس پر عمر شریف نے کہا کہ اچھا اس میں کتنا جھوٹ ہوگا۔ بشریٰ انصاری نے کہا کہ 50 فیصد جھوٹ سمجھ لیں۔ اور
عمر شریف نے کہا یعنی آپ 50 سال کی ہو گئیں۔ بشریٰ انصاری نے فخریہ انداز میں کہا کہ یہ میں 50 سال کی ہو گئی ہوں اور اس عمر میں لوگ ایک ہی کام کر سکتے ہیں۔ لیکن میں اپنے بچوں کے کام بھی کر لیتی ہوں۔ امریکہ میں رہنے سے متعلق بشریٰ نے بتایا کہ میرے شوہر بیٹی اور میرا گرین کارڈ بن چکا تھا، ہم نے دو ماہ وہاں گزارے لیکن اگلے ہی لمحہ میں نے شوہر سے کہا کہ آپ یہاں رہ کیں لیکن میں واپس پاکستان جا رہی ہوں۔ بشریٰ کہتی ہیں کہ امریکہ میں ایک عجیب سا اکیلا پن محسوس ہوتا تھا۔ جس پر عمر شریف نے کہا کہ یاد آتا ہوگا کراچی کا پتھراؤ، احتجاج، گاڑیوں کا جلانا۔ جس پر بشریٰ انصاری نے کہا کہ 1980 میں یہ سب نہیں تھا۔ عمر شریف نے کہا کہ ہم تو لالو کھیت میں رہتے تھے وہاں تو ہوتا تھا، جس پر بشریٰ نے کہا کہ ہم وہاں نہیں رہتے تھے نا اس لیے نہیں پتہ۔