in

بلقیس ایدھی کی ذمہ داریاں اب کون نبھارہا ہے؟ نام سن کر آپ بھی حیران رہ جائیں

بلقیس ایدھی کی ذمہ داریاں اب کون نبھارہا ہے؟ نام سن کر آپ بھی حیران رہ جائیں

ایدھی فاؤنڈیشن دنیا بھر میں کسی تعرف کا محتاج نہیں، یہ اپنی طرز کا ایک ایسا ادارہ ہے جہاں پر کئی فلاحی کام انجام دیئے جاتے ہیں دکھی انسانیت کی خدمت میں مشغول یہ ادارہ اب اس کے بانی سے محروم ہوگیا ہے

۔ بلقیس ایدھی کے بعد اس ادارے کے انتظام سنبھالنے کے لئے ایک ایسے فرد کی تلاش کی جارہی تھی جو اس کی حقیقی روح کوسمجھ کر دکھی انسانیت کی خدمت کرسکے اور اس کے لئے فیصل ایدھی کی زوجہ صباء سے بہتر کون ہوسکتا تھا۔

صباء ایدھی جن کا اصل نام شبانہ ہے جوکہ بلقیس ایدھی کے ماموں کی بیٹی ہیں، اب بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کی سربراہ ہیں۔ جب بلقیس انہیں فیصل کے رشتے کے لئے دیکھنے کے لئے گئی تو انھوں نے شبانہ کانام صباء رکھ دیا اور کہا اب آپ کو اسی نام سے پکارا جائے گا۔صباء ایدھی 11 مئی 1949 کو کراچی میں پیدا ہوئی، ان کی منگنی عبدالستار ایدھی کے صاحبزادے فیصل ایدھی سے 1995 میں جبکہ 14 اگست 1997 میں ان کی شادی ہوئی،

شادی کے بارے میں صباء کا کہنا تھا کہ ممی کی خواہش کی تھی کہ ان کے بیٹے کی شادی 14 اگست کے دن ہی ہو کیونکہ یہ ان کے پیدائش کا دن بھی ہے۔ بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کی سربراہ صباء فیصل اس وقت 45 برس کی ہیں جبکہ ان کے چار بچے جن میں دو بیٹیاں اور دوبیٹے شامل ہیں۔ صباء کے بارے میں فیصل ایدھی کا کہنا ہے

کہ وہ والدہ کے انتقال کے بعد بہت دکھی تھے اور یہ فکر بھی تھی ان کی جگہ اب کون کام کرے گاکیونکہ بلقیس ایدھی اس ادارے کی سربراہ ہونے کے ناطے سب سے زیادہ کام کیا کرتی تھیں۔ لیکن صباء نے چند ہی دنوں کام شروع کر دیا ہے اور ادارے کو بہت بہتر انداز میں سنبھال رہی ہیں۔ صباء کے ذمہ وہی سارے کام ہیں جنہں بلقیس ایدھی انجام دیا کرتی تھی جیسے کہ لاوارث بچوں کی نگرانی کرنا، بچوں کو گود لینے والے خواہش مند افراد کی جانچ پڑتال کرنا،

بیمار بچیوں کی خیریت دریافت کرنا ان کا علاج کروانا اور جوان لڑکیوں کے لئے مناسب لڑکا تلاش کرکے شادی کرنا۔ بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن میں اس وقت 4000 لاوارث افراد موجود ہیں جبکہ پاکستان بھر میں ان افراد کی تعداد 10000 ہے جس میں ہرمذہب اور قومیت سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔ صباء ایدھی یہ ساری ذمہ داریاں انتہائی ایمانداری اور خلوص نیت کے ساتھ نبھانے کا عزم رکھتی ہیں۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ہوا کو بجلی میں تبدیل کرنے کا منصوبہ کرہ ارض کا مستقبل بدل سکتا ہے،محققین

پیٹ کی چربی ختم کرنے کا نسخہ