in

ایک ہی ماں کے 69 بچے،عالمی ریکارڈ قائم

ایک ہی ماں کے 69 بچے،عالمی ریکارڈ قائم

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مقبوضہ بیت المقدس۔۔۔ فلسطین میں 40سالہ خاتون کے 69 بچوں کی حیران کن اور ناقابل یقین خبر نے سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطین کے گنجان آباد علاقے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی شہری نے بتایا کہ اس کی بیوی کے مختلف اوقات میں جنم دیے گئے بچوں کی تعداد 69 ہے۔

غزہ آن لائن نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے شوہر نے اپنی شناخت ظاہر نہیں۔اس نے بتایا کہ اس کی بیوی زچگی کی بیماری کے دوران غزہ کے ایک اسپتال میں ان تقال کرگئی تھی۔فلسطینی شہری نے بتایا کہ اس کی فوت ہونے والی بیوی نے 16 بار جڑواں، 7 بار تین تین اور 4 بار چار چار بجچے جنم دیے۔بین الاقوامی اعدادو شمار کے مطابق اگر کسی خاتون کے ہاں بچے جنم دینے کا یہ عالمی ریکارڈ ہے۔ تاریخ میں اتنے زیادہ بچے پیدا کرنے کا کوئی واقعہ نہیں ملتا۔ دوسری جانب دنیا کے تہذیب یافتہ ممالک میں باپ سے بیٹی کی شادی کو انتہائی شرمناک سمجھا جاتا ہے اور اس کا شاید کوئی مہذب معاشرہ تصور بھی نہیں کر سکتا مگر اسلامی ملک بنگلہ دیش میں ایک ایسا علاقہ ہے

جہاں رہنے والاقبیلے میں لڑکیوں کی شادی باپ سے زبردستی کروانے کا رواج ہے ۔ بنگلہ دیشی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیش کے پہاڑی قبیلے ” منڈی “ میں اگر کوئی بیوہ شادی کی خواہش کرے تو اسے اپنے ہی قبیلے یا خاندان کے کسی فرد سے شادی کرنا ہوتی ہے ،بیوہ کو اپنی شادی کے ساتھ ساتھ اپنی بیٹی کا بیاہ بھی دوسرے شوہر سے کروانا ہوتا ہے۔منڈی قبیلے کا خیال ہے کہ ان کی اس رسم کی وجہ سے قبیلے کی نسل میں اضافہ ہوتا ہے کیوں کہ لڑکی سے ان کی نسل پروان چڑھتی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ ان کے خاندان کی دولت بھی محفوظ ہو جاتی ہے، کیوں کہ اگر بیوہ کا انتقال ہوجاتا ہے تو اس کے بعد اس کی ساری جائیداد کی وارث اس کی بیٹی بن جاتی ہے اور ان کی جائیداد قبیلے یا خاندان سے باہر نہیں جاتی۔ ایک بنگلہ دیشی میگزین نے اس قبیلے کی ایک ایسی ہی لڑکی کا انٹرویو کیا ہے جس کی شادی اس کی ماں کی دوسری شادی کے موقع پر اس کے سوتیلے باپ کے ساتھ کر دی تھی اور اس وقت اس کی عمر تین سال تھی۔ اورلا دلبوت اس وقت 30سال کی ہے اور اس کی اپنی ماں کے دوسرے خاوند اور اپنے سوتیلے باپ سے تین بچے ہیں جن میں بڑے بیٹے کی عمر 14سال ہے جبکہ ایک بیٹی 7سال کی جبکہ سب سے چھوٹی لڑکی کی عمر 19ماہ ہے۔

اورلا اور اس کی ماں متامونی کی محض چند ایکڑ زمین ہے جس پر وہ انناس اور کیلوں کی فصل تیار کر کے اپنی گزر بسر کرتی ہیں۔اورلا کے مطابق جب اسے بلوغت پر اپنے سوتیلے باپ کی بیوی ہونے کا انکشاف ہوا تو اس کا دل چاہ رہا تھا کہ وہ یہاں سے بھاگ جائے، نوتن کو اپنی ماں کے ساتھ دیکھ کر وہ خوش ہوتی تھی اور دونوں کی سلامتی کیلئے دعا کرتی تھی ، وہ بھی چاہتی تھی کہ نوتن جیسا اس کا بھی شوہر ہو مگر جب اسے یہ پتہ چلا کہ ماں کی شادی کے ساتھ اس کی بھی شادی نوتن سے کر دی گئی ہے تو وہ لمحہ اس کیلئے بہت اذیت ناک تھا مگر پھر اس نے حالات سے سمجھوتہ کر لیا۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

بھارت کے گاؤں جاتی عمرہ کے لوگ شریف خاندان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں ؟ ایک حیران کن رپورٹ

بیٹی قیمتی یا زمین؟ بیٹے نے لاجواب کردیا