اُن کے بارے میں ایک قصہ
حضور اکرمﷺ کا فرمان جب آپ کو حضرت فاطمہ رِض کی خوشخبری دی گئی کہ ریحان (خوشبو کا نام) ہے جو میں سونگ رہا ہوں اور اس کا رزق اللہ پر ہے (یعنی آنے والابچہ اپنے ساتھ اپنا رزق بھی لاتا ہے منصوبہ بندی والوں کو رزق کا خوف نہیں کرنا چاہئیے (العقد الفریدج)
مولانا مجیب الرحمن انقلابی:خلیفہ چہارم سیدنا حضرت علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل و مناقب اور کردار و کارناموں سے تاریخ اسلام کے اوراق روشن ہیں جس سے قیامت تک آنے والے لوگ ہدایت و راہنمائی حاصل کرتے رہیں گے۔
حضرت سعد ابن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےروایت ہے کہ حضور ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا کہ تم میری طرف سے اس مرتبہ پر ہو جس مرتبہ پر حضرت ہارون علیہ السلام، حضرت موسیٰ علیہ السلام کی طرف سے تھے مگر بات یہ ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہ ہو گا۔
(بخاری و مسلم)آپ کا نام علی، لقب حیدر و مرتضیٰ، کنیت ابو الحسن اور ابو تراب ہے۔ آپ کا نسب حضور ﷺ کے بہت قریب ہے، آپ کے والد ابو طالب اور حضور ﷺ کے والد ماجد حضرت عبد اللہ دونوں حقیقی بھائی ہیں۔
آپ کی والدہ فاطمہ بنت اسد تھیں۔ ماں اور باپ دونوں طرف سے آپ ہاشمی ہیں۔ سیدنا حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ میں ہاشمی سرداروں کی تمام خصوصیات موجود اور چہرے سے عیاں تھیں۔
عبادت و ریاضت کے آثار بھی چہرے پر موجود تھے۔۔۔۔۔بدن دوہرا، قدمیانہ، چہرہ روشن و منور، داڑھی گھنی اور حلقہ دار، ناک بلند، رخساروں پر گوشت، غلافی اور بڑی آنکھیں پیشانی کشادہ، کاندھے بھاری اور چوڑے، بازو اور کلائیاں گوشت سے بھری ہوئیں، سینہ چوڑا، چہرہ پر مسکراہٹ اور پیشانی پر سجدے کے نشان معمولی لباس زیب بدن فرماتے، آپ کا عبا اور عمامہ بھی سادہ تھے
،گفتگو علم و حکمت اور دانائی سے بھرپور ہوتی بچپن سے نہ صرف حضورﷺ کے ساتھ رہے بلکہ آپﷺ ہی کی آغوشِ محبت میں پرورش پائی، آپ ﷺنے ان کے ساتھ بالکل فرزند کی طرح معاملہ کیا اور اپنی دامادی کا شرف بھی عطا فرمایا
حضورﷺکی سب سے چھوٹی اور لاڈلی بیٹی خاتونِ جنت سیدہ حضرت فاطمة الزہرارضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ساتھ آپ کا نکاح ہوا اور ان سے آپ کی اولاد ہوئی