پاکستان کا وہ بااثر وڈیرہ خاندان جس کو حفاظت کے لیے 100 پولیس اہلکاروں کی خدمات حاصل
ہیںجیکب آباد ایس ایس پی شمائل ریاض ملک نے ضلع بھر کے 400 سے زائد پولیس اہلکاروں کو غیر قانونی طور پر مقامی وڈیروں اور ان کے بیٹوں سمیت سیاسی و مذہبی لوگوں کو گارڈ کے طور پر دیدئے ہیں جس کی وجہ سے ضلع بھر میں تھانوں، چوکیوں اور گشت کے لیے پولیس
نفری کی کمی پیدا ہوگئی ہے پولیس اہلکاروں کو اپنی ڈیوٹی کے بجائے بااثر لوگوں کی حفاظت پر معمور کرنے سے جرائم میں اضافہ ہوگیا ہے اور ضلع بھر میں امن امان کی صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے لوٹ مار، چوریاں اور وارداتیں روز کا معمول بن چکی ہیں
جس کی وجہ سے عوام خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگی ہے، جیکب آباد میں جن وڈیروں، سیاسی و مذہبی رہنماؤں کو جوغیر قانونی طور پر 400 سے زائد پولیس اہلکار گارڈ کے طور پر ملے ہوئے ہیں ان میں اکثر اہلکار ان لوگوں کو ہر ماہ مبینہ طور پر 10 ہزار روپے رشوت دیکر گھر بیٹھے تنخواہیں لے رہے ہیں
، علاوہ ازیں معلوم ہوا ہے کہ جیکب آباد کے صرف ایک بااثر خاندان کو 100 سے زائد پولیس اہلکار دئیے گئے ہیں، شہریوں کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ پولیس عوام کے تحفظ کے لیے ہوتی ہے لیکن جیکب آباد میں ایس ایس پی شمائل ریاض ملک نے پولیس کو بااثر وڈیروں کی رکھوالی کے لیے مقرر کردیا ہے
اور وہ بااثر لوگ ہتھیاروں سے لیس پولیس اہلکاروں کوساتھ لیکر شہر میں شہریوں پردھونس جماتے ہیں اور اکثر دیکھا گیا ہے کہ بااثر لوگ اس پولیس سے جو عوام کے تحفظ کے لیے ہوتی ہے سے لوگوں کی تذلیل کراتے ہیں، شہریوں نے کہا کہ ایس ایس پی شمائل ریاض ملک عوام کی خدمت کے لیے مقرر ہوئے ہیں لیکن وہ وڈیروں کی کمداری کرنے میں مصروف ہیں
شہریوں نے آئی جی پولیس سندھ، ڈی آئی جی لاڑکانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ بااثر لوگوں کو دئیے گئے پولیس اہلکاروں کو واپس کیا جائے اور انہیں عوام کے تحفظ کے لیے شہر میں مقرر کیا جائے۔