آب جَو پینے کے 10 ناقابل فراموش فائدے٫ جَو کا پانی بنانے کا طریقہ بھی سیکھ لیں!!
تاریخ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ “جَو” پہلا اناج ہے جو انسان نے تقریباً دس ہزار سال پہلے کاشت کرنا شروع کیااور آج “جَو” دُنیا کی پانچویں بڑی فصل ہے جسے ساری دُنیا میں ہی کاشت کیا جاتا ہے اور اتنے بڑے پیمانے پر اس کی کاشت کی وجہ اس اناج کی بے پناہ افادیت ہے ، حدیث کا علم رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ستو (جَو کا پاوڈر) کی افادیت کے متعلق 21 سے زائد احادیث موجود ہیں ۔
جَو کا استعمال بطور خوراک کئی طریقوں سے کیا جاتا ہے مگر اس آرٹیکل میں ہم آب جَو یعنی جَو کے پانی کے10 بہترین فوائد کا ذکر کریں گے اور جانیں گے کہ یہ ہماری صحت پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے۔
آب جَو مشروبات کا بادشاہ ہےاور اس میں صحت کے لیے بیشمار فائدے ہیں کیونکہ یہ نیوٹریشنز سے بھرپُور ڈرنک ہے خاص طور پر اس میں سلوبل اور نان سلوبل فائبر کی ایک بڑی مقدار کے علاوہ بیشمار منرلز (کیلشیم ، آئرن، مگنیشیم، میگنیز، زنک، کاپر) وغیرہ شامل ہوتی ہیں اور بہت سے وٹامنز کیساتھ ساتھ ائنٹی آکسائیڈینٹس اور پائتھو کمیکلز شامل ہوتے ہیں جو دل کی بیماریوں اور شوگر کی بیماری میں انتہائی مُفید ہوتے ہیں۔آئیے جانتے ہیں کہ ہمیں اسے اپنی روزانہ کی خوراک کا حصہ کیوں بنانا چاہیے۔
آب جَو کا روزانہ استعمال ہمارے جسم سے فاضل مادوں کو خارج کرنے میں مدد کرتا ہے یہ ہماری آنتوں کی صفائی کرتا ہے، آب جَو میں ایک خاص قسم کی شوگر (بیٹا گلوکین) شامل ہوتی ہے جوہمارے جسم کے اندرونی نظام کے فاضل مادوں کی صفائی کر دیتی ہے۔
آب جَو ایک قُدرتی دوائی ہے جو پیشاب کی نالی کی انفیکشن ختم کرنے کے لیے صدیوں سے استعمال ہو رہی ہے ، طبیب حضرات مریض کو روزانہ آب جَو کے کُچھ گلاس پلاتے ہیں جب تک انفیکشن ختم نہ ہوجائے اس کے علاوہ طب یونان اور طب ایوردیک کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ گُردوں کی پتھری کو توڑ کر پیشاب کے راستے خارج کر دیتا ہے۔
آب جَو میں شامل سلوبل اور نان سلوبل فائبر خوراک کو ہضم کرنے اور فُضلے کی مقدار بڑھا کر اُسے خارج کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور ڈائریا اور قبض کے مریضوں کے لیے انتہائی مُفید ثابت ہوتی ہے اور الیکٹرولیٹس کا بیلنس ٹھیک کر کے نظام میں موجود انفیکشن کو ختم کرتا ہے۔
آب جَو میں شامل فائبر اور بیٹا گلوکین بڑھے ہُوئے کولیسٹرال کو کم کرنے کے علاوہ خوراک سے شوگر کو خون میں تیزی سے شامل ہونے سے روکتی ہے اور ٹائپ 2 کے ذیابطیس کے مریضوں کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔
آب جَو میں ایسے کیمیا شامل ہیں جو ہمارے جسم کے درجہ حرارت کونارمل کرتے ہیں اور ہمارے دل کو مضبوط اور توانا کرتے ہیں۔
جسم میں غم اور اُداسی پیدا کرنے والے ہارمونز کی مقدار بڑھنے کی صورت میں ہم ذہنی تناؤ اور پریشانی جیسی بیماریوں میں مُبتلا ہوتے ہیں، آب جَو ان بڑھے ہُوئے ہارمونز کو کنٹرول کرتا ہے اور ہماری طبیعت کو خُشگوار بناتا ہے۔
اگر ہم جَو کے پانی کو اپنی روزانہ کی خوراک کا حصہ بنائیں تو آب جَو میں شامل قُدرتی اینٹی آکسائیڈینٹس اور نیوٹریشنز ہمارے جسم کی قُوت مدافعت کو مضبوط کرتے ہیں اور اُسے بیماریوں سے لڑنے کی قُوت عطا کرتے ہیں اور جراثیموں کو انفیکشن پیدا نہیں کرنے دیتے ۔
آب جَو میں شامل وٹامنز اورمنرلز خاص طور پر مگینشیم ، فاسفورس، کیلشیم اور کاپر وغیرہ ہماری ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بناتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جَو کے جُوس میں دُودھ سے 11 گُنا زیادہ کیلشیم ہوتی ہے جو ہماری ہڈیوں کے لیے انتہائی مُفید ہے۔
آب جَو کے طاقتور اجزا حاملہ خواتین کی صحت پر انتہائی اچھے اثرات پیدا کرتے ہیں یہ جہاں خوراک کو جلد ہضم کر دیتا ہے وہاں حاملہ خواتین میں نہار مُنہ طبیعت کی خرابی پیدا نہیں ہونے دیتا اور اُن کا مُوڈ خوشگوار رکھتا ہے جو کہ ماں اور پیدا ہونے والے بچے دونوں کے لیے ہی انتہائی ضروری ہے۔