کیا آپ کو روزے میں بھی ان کی پیاس کا احساس نہیں ہوتا؟ چند طریقے جن سے جھلساتی گرمی میں بے زبان جانوروں کی مدد کی جاسکتی ہے
شدید گرمی کے عالم میں افطار کرتے ہی سب سے پہلے ہی جس چیز کی طلب ہوتی ہے وہ ہے پانی۔ پانی ایک ایسی ضرورت ہے جو دنیا میں ہر جاندار کے لیے لازمی ہے۔ اس سیارے پر زندگی کا دارومدار پانی سے ہے اور پیاس کیا ہوتی ہے اس کا اندازہ ہمیں روزے میں ہوجاتا ہے۔
لیکن کیا کبھی آپ نے سوچا کہ رزق کی تلاش میں سارا دن پھرتے بے زبان جانوروں کو بھی پیاس لگتی ہوگی تو وہ کیسے پانی پیتے ہوں گے؟ آج کے اس آرٹیکل میں ہم آپ کو کچھ ایسے طریقے بتائیں گے جن سے آپ ان بے زبانوں کی مدد کر کے اللہ کے مزید قریب ہوسکتے ہیں۔
مٹی کے برتن میں پانی
یہ پیاسے پرندوں اور جانوروں کی مدد کرنے کا ایک سادہ سا طریقہ ہے لیکن اس کو اپنی ذمہ داری سمجھ کر ادا کریں۔ کیوں کہ جانور اور پرندے ایک ہی جگہ روز پانی پینے کے عادی ہوجائیں تو کسی دن پانی نہ ملنے پر شدید مایوسی کا شکار ہوجاتے ہیں۔
اس لیے پانی ہمیشہ ایسی جگہ رکھیں جہاں تک پہنچنا آپ کے لئے مشکل نہ ہو جیسے کہ گھر کے دروازے کے باہر جہاں پرندوں کے علاوہ بلی اور کتے بھی پانی پی سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر چھت موجود ہے تو اڑنے والے پرندوں کے لیے وہاں پانی رکھنےسے بہت سے پرندے اپنی پیاس بجھا سکتے ہیں۔
بچی ہوئی روٹی کے ٹکڑے
اکثر لوگ پرندوں اور جانوروں کو دانہ صرف یہ سوچ کر نہیں دیتے کیوں کہ وہ علیحدہ سے باجرا یا پرندوں کی خوراک خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے جبکہ بھوک پیاس سے نڈھال پرندوں اور جانوروں کو ان چیزوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔ گھر میں بچی ہوئی روٹی کے ٹکڑے، باسی چاول یا دل کے دانے وغیرہ بھی پرندوں کی خوراک ہوسکتے ہیں۔ کوشش کریں کہ کچھ نہ کچھ حصہ بے زبان جانوروں کو بھی ڈالا جائے۔
چھت بنا دیں
اگر آپ کے گھر میں چھت یا بر آمدے میں چڑیاں آتی ہیں تو اس تپتی گرمی میں آرام کرنے کے لئے آپ ان کا ایک چھوٹا سا سایہ دار گھر تیار کرسکتے ہیں۔ چاہیں تو ایک سایہ دار بڑا سا پودا رکھ دیں جس کے پاس پانی کا برتن ہو ورنہ کوئی جالی یا چھتری کھول کر اس انداز سے رکھ دی جائے کہ وہ گرے نہیں۔
اس سلسلے میں کسی کی مدد بھی لی جاسکتی ہے۔ تپتی ہوئی گرمی میں پرندے آپ کی آنکھوں کے سامنے سکون کی سانس لیں گے تو آپ کو بھی دلی راحت ملے گی اور اللہ بھی آپ سے راضی ہوگا۔