وہ کونسا مرض ہے، جس کی مریضوں کی تعداد2050 میں ایک ارب کے قریب پہنچ جائے گی
کراچی(ویب ڈیسک) اک، کان اور حلق سے متعلق امراض کے ماہرین نے کہا ہے کہ سماعت کے امراض میں مبتلا افراد کی موجودہ تعداد 45 کروڑ ہے جو کہ 2050 میں90 کروڑ ہوجائے گی۔پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک میں سماعت سے
متاثرہ افراد کی تعداد بڑھنے کی وجہ شور کی آلودگی ہے جسے کنٹرول کیے بغیر ہم سماعت سے متاثرہ افراد کی تعداد کم نہیں کر سکتے، ڈبلیو ایچ او نے بھی اس خدشے کا اظہار کیا ہے
کہ جلد ہی دنیا میں ایک ارب افراد سماعت کے مسائل کا شکار ہونے والے ہیں، یہ باتیں عالمی یوم سماعت پر ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام ڈاؤ انٹرنیشنل میڈیکل کالج اوجھا کیمپس اور رتھ فاؤ سول اسپتال کراچی میں منعقدہ الگ الگ سیمینارز میں کہیں۔
اوجھا کیمپس او پی ڈی بلاک میں سیمینار سے ڈاکٹر سلمان مطیع اللہ، ڈاکٹر سلمان احمد، ڈاکٹر مرتضی احسن، پروفیسر عاطف حفیظ صدیقی اور پروفیسر اوصاف احمد نے خطاب کیا
جبکہ سول اسپتال کے ای این ٹی وارڈ میں میڈیکل سپرینٹنڈنٹ ڈاکٹر نور محمد سومرو، ڈاؤ میڈیکل کالج کی پرنسپل پروفیسرصبا سہیل
اور ای این ٹی وارڈ کی سربراہ پروفیسر زیبا احمد نے بھی خطاب کیا، ماہرین نے کہا کہ دنیا میں عالمگیر وبا کرونا کے باعث گھر بیٹھے آن لائن کام کرنے والے افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے
جس کے نتیجے میں خدشہ ہے کہ آن لائن کام کرنے والے افراد میں اکثر سماعت کے مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں