شادی کس سے کریں
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ہمارے محلے کا ایک آدمی 40 سال کی عمر میں فوت ہوگیا، جب قبر میں اُتارنے لگے تو امام صاحب نے دیکھا کہ اُس کا دایاں کندھا چمک رہا تھا جیسے نُور نکل رہا ہو امام صاحب نے آخری دعا کے بعد مرنے والے کے گھر کی راہ لی اور مرنے والے کی ماں کے بارے میں پُوچھا۔
جو ایک بہت بوڑھی سی اماں جی تھیں، امام صاحب نے ان سے افسوس کیا اور میت کے دائیں کندھے سے نکل رہی روشنی کے بارے میں ذکر کیا، واقعہ سُن کر اماں جی کی آنکھوں سے آنسو دوبارہ جاری ہوگئے پوچھنے پر اماں جی نے بتایا کہ یہ جب پڑھائی مکمل کرنے کے بعد نوکری پر لگا
تو بہت خوبصورت شخصیت تھی اس کی لوگ رشتے لیکر آتے اور یہ انکار کر دیتا وجہ یہ بتاتا کہ اماں میں کسی امیر نہیں بلکہ غریب لڑکی سے شادی کرونگا امیر لڑکیوں کی شادی ہو ہی جاتی ہے غریب کو لوگ نہیں پوچھتے۔اسکی ضد مان کر میں خاموش ہو جاتی انہی دنوں ہمارے محلے میں ایک دونوں ٹانگوں سے محروم لڑکی کا ذکر ہوا کہ اسکی شادی کی عمر ہے
لیکن کوئی رشتہ نہیں مانگتا تو میرے بیٹے نے کہا میں اس سے شادی کرونگا، میں نے اور اسکی بہنوں نے بہت سمجھایا لیکن اس نے نہیں مانی اور ہمیں ہار کر اسی لڑکی سے اسکی شادی کرنی پڑی۔وہ صبح آفس جانے سے پہلے خود اسکے لیئے ناشتہ بناتا اور خود ہی گھر کے سارے کام کرتا، حتیٰ کہ باتھ روم لے جانے کیلیئے بھی وہ اپنے کندھے کا سہارا دیتا، آج آپ سے یہ واقعہ سن کر سب یاد آ رہا ہے۔
کہ ہو نہ ہو اسکے کندھے کی چمک کی وجہ اس کی وہ محبت تھی جو وہ اپنی اپاہج بیوی سے کرتا تھا، یہ بول کر اماں جی پھوٹ پھوٹ کر بیٹے کی یاد میں رونے لگیں، اور امام صاحب مسجد کی طرف چل دیئے اگلے روز نماز جمعہ کے خطبہ میں امام صاحب نے یہ واقعہ سنایا اور کہا کاش اس جوان کی طرح ہم سب ضرورت مند اور کمزوروں کا سہارا بنیں
تاکہ دنیا میں انکی ضرورت کو پورا کریں اور مرنے کے بعد اللہ ہمیں اپنی رحمت سے نوازے۔دوستو سچ یہی ہے، ان لڑکیوں کے دل کا حال میرا رب جانتا ہے یا وہ خود جانتی ہیں جو کمزور، سانولی یا چھوٹے قد جیسے نقص نکال ک معاشرے میں ہنسی کا شکار ہوتی ہیں، اگر سمجھ سکو تو کبھی بھی امیری اور خوبصورتی کو نہ دیکھو بلکہ کسی ایسی لڑکی سے شادی کرو جو توقع بھی نہیں کر سکے کہ آپ اس سے شادی کروگے،
پھر آپ کو اللہ بھی ایسے نوازے گا کہ جسکی آپ توقع بھی نہ کر سکو۔ دوسری جانب جیو نیوز کی انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ حامد میر آج سے اپنے شو کی میزبانی نہیں کریں گے اور انھیں کچھ عرصے کے لیے چھٹی پر بھیجا گیا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق حامد میر ابھی بھی جنگ گروپ کے ساتھ وابستہ ہیں تاہم اطلاعات کے مطابق جیوکے اینکر پرسن محمد جنید کو حامد میر کی جگہ میزبانی کے فرائض سرانجام دینے کے لیے کراچی سے اسلام آباد بلا لیا گیا ہے۔