in

خانہ کعبہ

خانہ کعبہ

 

خانہ خدا کی رحمت کو سمیٹنے کے لئے مسلمانان عالم بڑی آرزوئیں لیکر یہاں آتے اور دعا ئیں کرتے ہیں ، خانہ کعبہ کا ہر گوشہ عافیت اور رحمت کا باعث ہے۔ مقام حطیم ایسی جگہ ہے جہاں جو بھی دعا کی جائے قبول ہوتی اور جب کوئی یہاں کھڑے ہوخانہ خدا کی رحمت کو سمیٹنے کے لئے مسلمانان عالم بڑی آرزوئیں لیکر یہاں آتے اور دعا ئیں کرتے ہیں ، خانہ کعبہ کا ہر گوشہ عافیت اور رحمت کا باعث ہے۔

 

مقام حطیم ایسی جگہ ہے جہاں جو بھی دعا کی جائے قبول ہوتی اور جب کوئی یہاں کھڑے ہو کر کسی گناہ کا ارتکاب کرتا ہے ، اسکی سزا بھی اسکو فوری مل جاتی ہے۔ امام الازرقیؒ نے ابن جریج سے روایت کیا ہے۔ فرماتے ہیں کہ الحطیم، رلم، مقام زمزم اور الحجر کے درمیان ہے۔ اساف اور نائلہ ایک مرد اور عورت تھے۔ وہ کعبہ میں داخل ہوئے تو مرد نے عورت کو کعبہ کے اندر بوسہ دیا تو اللہ تعالیٰ نے ان دونوں کو پتھر بنا دیا۔ پھر کعبہ سے نکال کر ایک کو زم زم کی جگہ نصب کیا گیا اور دوسرے کو کعبہ کے سامنے رکھ دیا گیا تا کہ لوگ عبرت حاصل کریں اور ان جیسے افعال شنیعہ سے اجتناب کریں۔ اس جگہ کو حطیم کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں قسمیں اٹھوانے کے لئے لوگ جمع ہوتے تھے اور اس میں دعا قبول ہوتی ہے۔ یہاں جس ظالم کے متعلق بددعا کی گئی وہ راھی ملک عدم ہوگیا اور بہت کم یہاں گناہ کی قسم اٹھائی گئی لیکن جس نے ارتکاب کیا ، فوراً اس کو سزا ملی۔ یہ لوگوں کو ظلم سے روکنے والی جگہ ہے اور لوگ یہاں جھوٹی قسمیں اٹھانے سے ڈرتے تھے۔ یہ معاملہ اسی طرح چلتا رہا حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ نے اسلام کا سراج منیر طلوع فرمایا پس اب اس معاملہ کو اللہ تعالیٰ نے قیامت تک موثر فرما دیا۔

 

 

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

تورات کے عالم نے

حضرت مرتعش رحمتہ اللہ علیہ ایک روز بغداد کے کسی محلہ میں سے گزر رہے تھے۔کہ انہیں پیاس محسوس ہوئي ۔ایک مکان پر دستک دی اور پانی مانگا