پہلے عمر شریف قبر پر افسردہ بیٹھے رہتے تھے ۔۔ پاکستان کی چند مشہور شخصیات جن کی قبر پر جانور کے پیروں کے نشان تھے؟
شہرت کی بلندیوں کو چھو لینے والے اداکار ویسے تو مداحوں سمیت ناظرین کی توجہ طلب کر ہی لیتے ہیں لیکن یہی اداکار جہان فانی سے کوچ کرنے کے بعد کہیں کھو جاتے ہیں۔
ہماری ویب کی اس خبر میں آپ کو چند مشہور اداکاروں کی ٹوٹی ہوئی قبروں کے بارے میں بتائیں گے۔
چکوری بیگم:
مولا جٹ میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے والی اداکارہ خاور سلطانہ عرف چکوری بیگم 2010 میں جہان فانی سے کوچ کر گئیں، ان کے چاہنے والی ان کے انتقال پر نہ صرف غمزدہ تھے بلکہ ایک ستارے کے ٹوٹنے کا احساس بھی تھا۔
لیکن آج ان کی قبر کو دیکھ کر صارفین مزید افسردہ ہو گئے، کیونکہ قبر کے ارد گرد عام سے بلاکس سے قبر بنائی گئی ہے اور قبر پر کچرا تک موجود ہے، صاف صفائی کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے اداکارہ کی قبر پر تھیلیاں اور ریپر بھی موجود ہیں۔
مہدی حسن:
شہنشاہ غزل مہدی حسن کا شمار ان چند شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے بین الاقوامی طور پر پاکستان کا نام روشن کیا۔
مگر ان کی قبر کی صورتحال یہ ہے کہ چاروں طرف سے پانی میں گھری قبر پر جانوروں کے پیروں کے نشان بھی موجود ہیں، 2017 میں جب اقرار الحسن نے ان کی قبر کا دورہ کیا تو وہ یہ منظر دیکھ کر افسردہ ہو گئے تھے۔
اداکار ننھا:
رفیع خاور عرف ننھا نے الف نون میں بے مثال اداکاری کے جوہر دکھائے، جس کے بعد ان کی شہرت بلندیوں کو چھو گئی، لیکن ان کی قبر پر ویرانی کا منظر بتاتا ہے کہ مداح اس بے مثال پرستار کو بھول چکے ہیں۔
معین اختر:
معین اختر بھی پاکستانی میڈیا انڈسٹری کے کامیڈی کے بے تاج بادشاہ تھے، لیکن زندگی کے کم عرصے کی وجہ سے وہ بھی جہان فانی سے کوچ کر گئے۔
لیکن ان کی قبر پر موجود گورکن کا کہنا تھا کہ معین اختر کی قبر پر عمر شریف آیا کرتے تھے اور کافی دیر تک گُم سُم بیٹھے رہتے تھے۔ لیکن اب تو خود عمر شریف بھی معین اختر سے جا ملے ہیں۔
اسد امانت علی خان:
مشہور گلوکار اسد امانت علی خان امانت علی خان کے گھرانے کے چشم و چراغ ہیں جو اب لاہور کے قبرستان میں آرام فرما رہے ہیں۔
لیکن ان کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ اسد اپنی والدہ کے ساتھ ایک لحد میں ہیں۔ اسد امانت علی خان شفقت امانت علی خان کے بھائی تھے۔