پاکستانی ٹیم میں 5 سے 6 وکٹ کیپر ہونے چاہیں کیونکہ ۔۔۔۔۔ محمد رضوان نے نئی بحث چھیڑ دی
پاکستانی ٹیم میں 5 سے 6 وکٹ کیپر ہونے چاہیں کیونکہ ۔۔۔۔۔ محمد رضوان نے نئی بحث چھیڑ دی
کراچی (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر محمد رضوان نے کہا ہے کہ قومی ٹیم میں مثبت تبدیلیاں آئی ہیں، کھلاڑی یک جان ہوکر محنت کررہے ہیں، کوشش ہوتی ہے ہر میچ میں بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کریں۔ پاکستان ٹیم میں چار پانچ کیپرز ہونے چاہئیں، متبادل وکٹ کیپرز سے نہیں
گھبراتا۔ لندن سے لاہور پہنچنے کے بعد وہ پریس کانفرنس سےخطاب کررہے تھے۔ ٹیسٹ نائب کپتان نے ابھرتے وکٹ کیپر حارث کی ٹیم میں شمولیت سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کہا کہ مجھے کسی کیپر سے کوئی پرواہ نہیں،وکٹ کیپر ایسا ہو جو پاکستانی ٹیم کے معیار پر پورا اترسکے۔ حارث تگڑا کیپر ہے، حارث کی نیت ٹیم کو اوپرلےجانےکی ہے اور اس کے ساتھ عوام کی محبت بھی ہے، کرکٹ میں ہم بھی ایک فیملی کی طرح ہیں،
ہم سب ایک دوسرے کیساتھ کھیلنےکو تیار ہیں، اوپر کےمسائل کا ہمیں پتا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ون ڈے میں ٹاپ آرڈر اچھا کرتا ہے اور مڈل آرڈر کو چالیس اوور کے بعد موقع ملتا ہے، مڈل آرڈر کو ٹائم کم ملتا ہے ، سنچری نہیں بنائی جا سکتی ، کوشش ہے کہ مڈل آرڈر میں زیادہ سے زیادہ اچھا کریں۔ ہمارا ٹاپ آرڈر سنچریاں بنارہا ہے جبکہ ون ڈے میں مڈل آرڈر کے40رنز کے بعد موقع ملتا ہے یہی وجہ ہے کہ ون ڈے میچز میں رزلٹ اچھے آرہے ہیں۔
بولنگ کو مضبوط قرار دیتے ہوئے محمد رضوان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بولنگ ہائی اسٹینڈرڈ ہے، ملتان میں سخت گرمی ہے تاہم امید ہے کہ بولرز عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرینگے۔ ہم گرم موسم میں کھیلتے آئے ہیں ،یہ کوئی ایشو نہیں ہے۔انگلینڈ میں کائونٹی کے بولرز ہمارے بولرز سے متاثر ہیں ، وہ ہمارے بولرز کی طرح بولنگ کرنا چاہتے ہیں۔ محمد رضوان نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاک بھارت میچ کے دوران ہمیں نہیں معلوم تھا کہ قوم ہمیں اس طرح زبردست انداز میں سپورٹ کرے گی۔ شاہین آفریدی اور حسن علی بہترین فارم میں ہیں، دونوں کی کارکردگی کے دوران ہمارا بولنگ اسٹینڈرڈ بڑھا ہے،
ویسٹ انڈیز کے خلاف اعلان کردہ اسکواڈ پورے پاکستان کی نمائندگی کرتا ہے۔ محمد رضوان نے کہا کہ بابر اعظم معصوم انسان ہے اس میں کئی خوبیاں ہیں۔ مشروبات کے اشتہار کی شوٹنگ کے دوران انہوں نے صرف اس لئے بوتل نہیں پی کہ روزے میں تھے اس کےلئے انہیں بہت پیسے بھی ملنے تھے لیکن انہوں نے قربانی دی۔ انگلش کائونٹی سسکس سے کھیلتے ہوئے بھارتی کرکٹرپجارا سے بات چیت ہوتی رہتی تھی۔
پجارا سے بہت سیکھا ہے اس نے مجھ سے بھی بہت کچھ پوچھا۔ ہمیں اندازہ ہے کہ اوپر والے معاملات ہمارے ہاتھ میں نہیں ہیں ہم نے کائونٹی کرکٹ میں ایک ساتھ وقت گزارا ہے۔