وسیم اکرم , وقار یونس فکسر ہیں انھیں پی سی بی میں کوئی عہدہ نہیں ملنا چاہیے, رمیز راجہ
محمد عامر کی جانب سے رمیز راجہ کو چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے ہٹانے کی خبر پر خوشی کا اظہار کرنے کے معاملے پر رمیز راجہ کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ بطور کھلاڑی سیاست کرنے لگتے ہیں تو یہ آپ کے لیے ٹھیک نہیں ہوتا۔
’اگر آپ ادارے کے بارے میں ٹویٹ کرنا شروع کر دیں تو آپ کی بقا کے امکانات کم ہو رمیز راجہ کا کہنا تھا ’پی سی پی ایک آجر ہے اور یہ سب پی ایس ایل، فرسٹ کلاس اور سب کے کھلاڑیوں کو بھی ہمارے ذریعے پیسے جاتے ہیں۔‘
رمیز نے کہا کہ ’ہم نے بہت تحمل کا مظاہرہ کیا ہے۔ بہت سارے کھلاڑیوں کے ساتھ، یہ کوئی سیاسی پلیٹ فارم نہیں۔ جب آپ بیانات دیتے ہیں تو نظم و ضبط تباہ ہوتا ہے۔‘< میچ فکسنگ کے بعد محمد عامر کی کرکٹ میں واپسی نہ ہونے سے متعلق رمیز رجہ کا اپنے ماضی کے بیان پر وضاحت دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ’جس نے پاکستان کے لیے کرکٹ کھیلی ہے، میں برداشت نہیں کر سکتا کہ نو کھلاڑی جیتنے کے لیے زور لگا رہے ہیں اور دو کھلاڑی یہ کر رہے ہیں کہ ہم کسی طرح ہاریں۔ یہ دھوکہ ہے۔ اور یہ وہی سمجھ سکتا ہے جس پر یہ بیتی ہے۔‘ یہ اگر پہلی دفعہ ہوتا تو ٹھیک ہے ہمارے ہاں ہر چار سال بعد ایسا کچھ ہوتا ہے۔ آپ انھیں معاف کرنے کے لیے کہاں تک جائیں گے۔‘’میرے لیے جتنے بھی داغداد کھلاڑی ہیں میرے پاس ان کے لیے کوئی محبت نہیں ہے۔‘وسیم اکرم کے ماضی میں میچ فکسنگ کے الزامات مین ملوث ہونے سے متعلق رمیز راجہ کا کہنا تھا ’ان سمیت کسی کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ انھوں نے (ماضی کے الزمات سے متعلق رپورٹ پر) تعاون نہیں کیا، تفتیش میں اس کا مطلب ہے کہ ان کا معاملہ بارڈر لائن تھا۔ اگر میں اس وقت فیصلہ ساز ہوتا تو کبھی نہ آنے دیتا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’ان لوگوں کو ایک دفعہ سسٹم میں آنے دیا اور ہمیں کہا کہ ان کے ساتھ کھیلنا بھی ہے اور کام بھی کرنا ہے۔ مجھے نہیں پتا کے مینجمنٹ کی کیا مجبوری تھی۔ داغدار کھلاڑیوں کے لیے میرے دل میں کوئی ہمدردی نہیں