اداکار راج ببر کو دو سال قید کی سزا سُنا دی گئی مگر کس جُرم میں ؟ لکھنؤ کی عدالت سے ناقابل یقین خبر
بھارت کے سینئر اداکار و کانگریس پارٹی کے رہنما راج ببر کو اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کی عدالت نے دو سال قید کی سزا سنا دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راج ببر کو 1996 میں درج کیے گئے ایک مقدمے میں سزا سنائی گئی ہے۔ وہ اس وقت سماج وادی
پارٹی میں تھے اور ان پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک سرکاری افسر پر تشدد کیا تھا اور اب عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے انہیں دو
سال قید کی سزا سمیت ساڑھے آٹھ ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کر دیا ہے۔ عدالت کی طرف سے جس وقت سزا سنائی جا رہی تھی اس
وقت راج ببر کمرہ عدالت میں ہی موجود تھے۔ مئی 1996 کو پولنگ آفیسر شری کرشنا سنگھ رانا نے الزام عائد کیا تھا کہ راج ببر
اور ان کے ساتھی پولنگ بوتھ میں گھسے اور سرکاری عملے پر تشدد کیا۔ خیال رہے کہ 1977 میں اپنے فلمی کریئر کا آغاز کرنے والے
راج ببر نے 1989 میں سیاسی میدان میں قدم رکھا اور جنتا دل پارٹی کا حصہ بنے۔ بعد ازاں وہ سماج وادی پارٹی میں شامل ہوگئے
اور سنہ 2004 میں انہوں نے اسے بھی خیر باد کہہ دیا اور کانگریس کو جوائن کرلیا تھا۔