in

ملزمان وفاقی وزیر بن گئے : آخر ہمارے آئین میں کوئی تو نقص ہے کہ اسکی آڑ میں غلط کو بھی درست قرار دے دیا جاتا ہے ۔۔۔۔ نامور صحافی کا ایسا تبصرہ جسکی آپ بھی حمایت کریں گے

ملزمان وفاقی وزیر بن گئے : آخر ہمارے آئین میں کوئی تو نقص ہے کہ اسکی آڑ میں غلط کو بھی درست قرار دے دیا جاتا ہے ۔۔۔۔ نامور صحافی کا ایسا تبصرہ جسکی آپ بھی حمایت کریں گے

لاہور (ویب ڈیسک) نامور کالم نگار میجر (ر) زاہد مبشر اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کے باوجود ہیجان کی کیفیت جاری ہے۔پی ٹی آئی کے علاوہ پاکستان کی ساری قابل ذکر سیاسی جماعتیں اقتدار کی کشتی پر سوار ہیں لیکن تلاطم ہے کہ کم ہوتا نظر نہیں آتا۔

پاکستان کے دستور میں کوئی نہ کوئی ایسی خامی ضرور ہے کہ جب بھی کوئی مشکل وقت آتا ہے تو تمام سیاسی جماعتیں ایسی ایسی موشگافیاں نکالتی ہیں کہ مخالف جماعتیں دستور کی آڑ میں اپنے اپنے بیانیے کو سچ ثابت کرتی نظر آتی ہیں۔پاکستان میں ادارے بھی اپنی حد میں رہنے کو تیار نہیں ہیں۔ایک زمانہ تھا کہ صدر اور گورنر کے آئینی عہدوں کو عدالتی کارروائی سے استثنیٰ حاصل تھا۔اب صوبائی سطح کی عدالتیں بھی صدر اور گورنر کو حدف تنقید بناتی ہیں۔کہیں نہ کہیں خرابی ضرور ہے جو ہمارا حکومتی نظام کسی طرح بھی کامیاب ہوتا نظر نہیں آتا۔نئی حکومت نے آتے ہی وزارتوں اور عہدوں کی ایسی لوٹ سیل لگائی ہے

کہ بڑے بڑے ملزم اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔موجودہ حکومت بھان متی کا ایک کنبہ ہے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کا وزارتوں کا کوٹہ ہے اس لئے وہ اپنے کسی بھی رکن کو وزارت کے لئے نامزد کر دیتی ہیں اور وفاقی حکومت یا وزیر اعظم کے پاس میرٹ یا اہلیت پرکھنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پاکستان کے تمام ادارے تنقید کی زد میں ہیں۔نہ الیکشن کمشن محفوظ ہے اور نہ عدالتیں۔عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔صدر ‘ گورنر پنجاب اور لاہور ہائی کورٹ آپس میں برسر پیکار ہیں۔اس طرح ملک کے نظام میں استحکام کیسے آ سکتا ہے۔جب تک ہم اعلیٰ عدالتوں کو عزت نہیں دیں گے اور ان کا حکم نہیں مانیں گے نظام غیر مستحکم رہے گا۔اس وقت وطیرہ یہ ہے کہ اگر عدالت کا حکم اپنے حق میں ہے تو اس کی تکریم کی جائے ورنہ ماننے سے انکار کر دیا جائے

یہاں تک کہ سیاسی جماعتیں اعلیٰ عدالتوں پر باقاعدہ دھاوا بولا کرتی ہیں اور ججوں کو بھاگنے پر مجبور کرتی ہیں۔اس وقت پاکستان کا اعلیٰ سطح کا وفد سعودی عرب کے دورے پر ہے جس طرح اس دورے میں طرح طرح کے لوگ شامل کئے گئے وہ تاریخ کا حصہ ہے اور جس طرح میڈیا کی جارحانہ تنقید کی وجہ سے اس وفد کی ہیئت میں تبدیلی کرنی پڑی وہ بھی تاریخ کا حصہ ہے۔چند باوقار لوگوں نے سرکاری خرچ پر عمرہ کرنے سے انکار کر کے بھی نئی تاریخ رقم کی ہے

۔اس کے لئے اے این پی کی قیادت تحسین کی حقدار ہے جو مفت عمرہ کرنے کے شوق میں مدینہ منورہ پہنچے ہیں وہ بھی عوام کا ردعمل دیکھ کر اپنے فیصلے پر پچھتا رہے ہوں گے۔یہ صرف مفت خوروں کے لئے نہیں بلکہ ہمارے لئے بحیثیت قوم بھی باعث شرم ہے۔امید ہے کہ وزیر اعظم اس سے سبق سیکھیں گے اور آئندہ اتنا بڑا وفد لے کر بیرون ملک نہیں جائیں گے۔ماہ رمضان کی ستائیسویں شب پی ٹی آئی نے یوم دعا کے طور پر منائی۔مولانا طارق جمیل نے بڑی پراثر اور رقت آمیز تقریر کی۔مولانا نے وضاحت کی کہ وہ کسی سیاسی جماعت کے لئے نہیں بلکہ پاکستان کے لئے دعا کر رہے ہیں۔مولانا نے جس دلسوزی کے پاکستانی قوم کا نقشہ کھینچا وہ ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔جب تک قوم اپنے اعمال ٹھیک نہیں کر لے گی

وہ ایسے ہی حاکموں کے سامنے یرغمالی بنی رہے گی۔اللہ تعالیٰ ہماری دعائیں قبول فرمائے اور ہم ایک باعزت اور باغیرت قوم کی حیثیت سے اقوام عالم کے سامنے سرخرو ہو سکیں۔آج ہماری قوم اپنے نازک ترین دور سے گزر رہی ہے۔تمام سیاسی جماعتوں کو شدت پسندی سے گریز کرنا ہو گا اور ایک دوسرے کی حیثیت کو تسلیم کرنا ہو گا۔ہر کوئی اپنے مخالف پر آرٹیکل 6کا اطلاق کرنا چاہتا ہے۔اس سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہو گا ہر جماعت کو احتیاط کا دامن تھامنا ہو گا اور قانون کی حکمرانی کو تسلیم کرنا ہو گا۔عدالتوں کے فیصلے پسند ہوں

یا نہ ہوں انہیں صدق دل سے تسلیم کرنا ہو گا۔اپنے اداروں کی توہین خود قوم کی توہین ہے۔جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا اصول اپنایا گیا تو کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔اس اصول کو اپنانا تو سارا نظام لپیٹنے کے مترادف ہے۔ادارے اپنی حدود میں رہ کر قومی سلامتی کی حفاظت کریں اور دوسرے اداروں کی تضحیک نہ کریں۔عدالتوں کی ذمہ داری بہت بڑی ہے وہ انصاف کو یقینی بنائیں اور آئینی عہدوں کی تضحیک سے گریز کریں۔پاکستان میں عام شہری بھی عزت کا مستحق ہے۔قانون سے بالاتر کوئی نہیں۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

”جس نے خواب میں یہ دوچیزیں دیکھ لی تو سمجھ لیں وہ دولت مند ہونے والا ہے“

انسان میں تھوڑی بھی غیرت ہے تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شہروز سبزواری نے عمران خان کی حمایت میں بڑی بات کہہ ڈالی