نیک انسان کوق-ب-رمیں ملنے والی نعمتیں
ق-ب-ر میں ملنے والی نعمتیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا فَيُنَادِي مُنَادٍ فِي السَّمَاءِ أَنْ صَدَقَ عَبْدِي، فَأَفْرِشُوهُ مِنَ الْجَنَّةِ، وَأَلْبِسُوهُ مِنَ الْجَنَّةِ، وَافْتَحُوا لَهُ بَابًا إِلَى الْجَنَّةِ “. اس کے بعد آسمان سے اعلان کرنے والا
اعلان کرتے ہوئے کہتا ہے: اور ایک روایت میں ہے کہ اللہ تعالی فرماتے ہیں میرے بندے نے سچ کہا ہے، اس کے لیے جنت کا بستر بچھا دو، اسے جنت کا لباس پہنا دواور اس کے لیے
جنت کی طرف سے ایک دروازہ کھول دو۔ قَالَ: آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ” فَيَأْتِيهِ مِنْ رَوْحِهَا وَطِيبِهَا، وَيُفْسَحُ لَهُ فِي قَبْرِهِ مَدَّ بَصَرِهِ “. پس اس کی طرف جنت کی ہوائیں. اورخوشبوئیں آنے لگتی ہیں اور تاحدِّ نظر اس کے لیے ق-ب-ر کو فراخ کر دیا جاتا ہے۔ اور ایک روایت میں ہے وینظر الی مقعدہ من الجنۃ وہ جنت میں اپنا ٹھکانہ دیکھتا ہے. ایک خوبصورت آدمی کی ق-ب-ر میں تشریف آوری قَالَ : آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
” وَيَأْتِيهِ رَجُلٌ حَسَنُ الْوَجْهِ، حَسَنُ الثِّيَابِ، طَيِّبُ الرِّيحِ، فَيَقُولُ : أَبْشِرْ بِالَّذِي يَسُرُّكَ، هَذَا يَوْمُكَ الَّذِي كُنْتَ تُوعَدُ. اس کے پاس ایک انتہائی حسین و جمیل، خوش پوش اور عمدہ خوشبو والا ایک آدمی آتا ہے اور کہتا ہے: تمہیں ہر اس چیز کی بشارت ہو جوتمہیں اچھی لگے، یہی وہ دن ہے جس کا تیرے ساتھ وعدہ تھا فَيَقُولُ لَهُ : وہ ق-ب-ر والا پوچھتا ہے: مَنْ أَنْتَ، فَوَجْهُكَ الْوَجْهُ يَجِيءُ بِالْخَيْرِ ؟ تو کون ہے؟ تیرا چہرہ تو
ایسا چہرہ لگتا ہے، جو خیر کے ساتھ آتا ہے۔ فَيَقُولُ : وہ جواباً کہتا ہے: أَنَا عَمَلُكَ الصَّالِحُ. میں تیرا نیک عمل ہوں۔ میں تیرے لیے کوئی اجنبی نہیں ہوں ہوں میں تیری وہ نماز ہوں جو تو اس وقت پڑھا کرتا تھا جب لوگ سوئے ہوتے تھے میں تیرا روزہ ہوں جو تو سخت دن میں رکھا کرتا تھا میں تیری طرف سے کیا ہوا صدقہ ہوں جبکہ لوگ اپنا مال جمع کر کے رکھتے تھے
میں تیرا سخت دن میں مسجد کی طرف چل کر جانا ہوں میں اللہ کے سامنے تیرے کیئے ہوئے سجدے ہوں; کیا تو مجھے پہچانتا نہیں ہے میں تیرا امر بالمعروف ہوں اور نہی عن المنکر ہوں میں تیرا وہ عمل ہوں جو تو والدین کے ساتھ حسن سلوک کیا کرتا تھا میں تیری وہ آزمائش ہوں جو تم پر دین کی وجہ سے آئی تھی میں تیرا ج-ہ-ا-د فی سبیل اللہ ہوں میں تیری طرف سے کی گئی قرآن کی تلاوت ہوں میں تیرا وہ عمل ہوں جو تو اپنی اولاد کی بہترین تربیت کیا کرتا تھا اور تو انہیں کہا کرتا تھا کہ قرآن یاد کرو اور اٹھو نماز ادا کرو میں تیرا وہ عمل ہوں جو تو اپنی بیویوں اور اپنی بیٹیوں کو پردے کا حکم دیا کرتا تھا میں تیرے لیے کوئی نئی چیز نہیں ہوں نہ میں زمین سے اگا ہوں
نہ آسمان سے اترا ہوں میں تیرا وہی عمل ہوں جو تو دنیا میں کیا کرتا تھا اور جو تو نیکی جمع کیا کرتا تھا انا عملک الصالح میں تیرا نیک عمل ہوں نیک آدمی ق-ب-ر میں خواہش کرے گا فَيَقُولُ: پھر وہ کہے گا: یارَبِّ أَقِمِ السَّاعَةَ حَتَّى أَرْجِعَ إِلَى أَهْلِي وَمَالِي”. اے میرے ربّ! ق-ی-ا-م-ت قائم کر دے تاکہ میں اپنے اہل اور مال کی طرف لوٹ سکوں۔ اے اللہ میں تیری ملاقات سے خائف نہیں ہوں یقینا تو نے مجھے امن دیا ہے مجھے شوق ہے کہ میں تیرے ساتھ ملاقات کر سکوں میں نے جنت میں اپنا ٹھکانہ دیکھ لیا ہے وہ ہے میرا محل وہ ہیں جنت میں میری بیویاں وہ ہے جنت میں میری نعمتیں وہ ہیں جنت میں میرے اھل وعیال میں انہیں جلدی ملنا چاہتا ہوں یارَبِّ أَقِمِ السَّاعَةَ اے میرے ربّ! ق-ی-ا-م-ت- قائم کر دے۔