شدید خواہش کے باوجود نواز شریف عمرے کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب نہیں جا پائینگے، مگر کیوں ۔۔۔۔؟؟
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) گذشتہ روز پاکستانی حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاسپورٹ جاری کیا گیا تھا، جاری کردہ پاسپورٹ کی مدت دس سال ہے، ترجیحی بنیاد پر عام کیٹیگری میں جاری کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا تھا کہ میاں محمد نواز شریف کو ڈپلو میٹک پاسپورٹ جاری نہیں کیا گیا۔
حکومت کی تبدیلی کے بعد پاسپورٹ کی تجدید کی ہدایت جاری کی گئی تھی، نواز شریف اب کسی بھی وقت پاکستان کیلئے روانہ ہوسکتے ہیں۔حکومت کی تبدیلی کے بعد پاسپورٹ کی تجدید کی ہدایت جاری کی گئی تھی،
نواز شریف اب کسی بھی وقت پاکستان کیلئے روانہ ہوسکتے ہیں۔ لندن میں ڈاکٹرز نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو سفر کی اجازت نہیں دی، جس کے باعث وہ عمرے کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب نہیں جا سکتے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف خواہش کے باوجود عمرے کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب نہیں جا رہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ لندن میں ڈاکٹرز نے نواز شریف کو سفر کی اجازت نہیں دی۔
ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف رمضان کا آخری عشرہ مدینہ میں گزارنے کے خواہشمند تھے۔ دوسری جانب نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر اینکر پرسن و تجزیہ کار حامد میر نےعمران خان کے بیان ’’ابھی پارٹی شروع ہوئی ہے ‘‘ سے اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بالکل شروع ہوئی ہے بلکہ کچھ دنوں میں شروع ہونے والی ہے ،
ایک طرف شہباز شریف صاحب کی حکومت ہے تو دوسری جانب عمران خان صاحب ہیں ۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ فی الحال دونوں اطراف سے بیان بازی کی جارہی ہے عملی طور پر میدان میں کوئی بھی نہیں آیا ،
ایک طرفہ چل رہا ہے جب عمران خان وزیراعظم تھے اسی وقت سے وہ جلسے بھی کر رہے ہیں اسی وقت سے دھمکی آمیزرویہ بھی اختیار کیا ہوا ہے ، دوسری سائیڈ مجھے دفاع کر تی نظر آرہی ہے۔