اب حکومت ہے مگر میں کہتا ہوں کہ یہ فوجی حکومت ہے ، ڈمی وزیر اعظم ہے ، جمشید دستی بھی کھل کر سامنے آگئے
اب حکومت ہے مگر میں کہتا ہوں کہ یہ فوجی حکومت ہے ، ڈمی وزیر اعظم ہے ، جمشید دستی بھی کھل کر سامنے آگئے
سوشل میڈیا پر جمشید دستی کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جمشید دستی کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہیں جس میں انہوں نے کہا کہ ” ہم
کسی جنرل کے جوتے نہیں اٹھا سکتے ، کسی جنرل اور عدالت سے نہیں ڈرتا” ۔وائرل ہونے والی ویڈیو میں جمشید دستی نے کہا کہ ہم عوام کی خدمت کر رہے ہیں ،غریب مزدوروں کے بچوں کیلئے بھیک مانگ رہےہیں ، جہاں عورتوں کو ذبح کیا جاتا تھا ، جاگیر داروں کے
ڈیروں پر غریبوں پر کتے چھوڑے جاتے تھے ، وہاں میں نے جدو جہد کی ، محنت کی ، لاشیں اٹھائیں ، اب ہم سے لوگ پوچھتے ہیں کہ آپ کی جی ایچ کیو سے دوستی ہے ؟جمشید دستی نے کہا کہ ہم تو غریب لوگ ہیں ، ہم غریبوں کے ہی جوتے اٹھا سکتے ہیں،ہم کسی جنرل کے جوتے نہیں اٹھا سکتے ، وہ
بڑے جوتے ہیں،وہ بڑے لوگ اٹھا سکتے ہیں ۔ جمشید دستی نے کہا کہ آصف زرداری نے پیپلزپارٹی اور بھٹو کے نظریے کو تباہ کر کے رکھ دیا ، آج آصف زرداری سٹیبلشمنٹ کے آگے لیٹا ہوا ہے ، آپ نے دروازہ کھولا اور سیاستدانوں کو کتے کی طرح خیرات ڈالتے ہو اور وہ اردگرد پھرتے ہیں ، لوگ مر رہے ہیں ، آپ نے نہ صرف
رمضان کے تقدس کو پامال کیا ، ایک فرعونیت میں بیٹھ کر ایک نظام کو تہس نہس کر دیا ، ہم اس کے خلاف بولیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ضرور بولیں گے نہ میں کسی جنرل سے ڈرتا ہوں نہ سپریم کورٹ سے ڈرتا ہوں میں صرف اللہ کی ذات سے ڈرتا ہوں ، ملک کی بقاء کیلئے جب موقع ملا بولیں گے ۔ حالات بہت خراب ہیں ، ملک خوفناک خانہ جنگی کی حالت میں آگیا ہے ، ان کی ٹیبل پر اختیارات سمیت ہر چیز موجود ہے ، لوگوں کی آنکھوں سے خون نکل رہاہے مگر ان کو زمینی حالات کا
علم نہیں ۔
لیڈر بنتے نہیں پیدا ہوتے ہیں ، جب آپ جی ایچ کیو سے لیڈر بنا کر قوم پر مسلط کریں گے تو یہ تباہی لائیں گے ، انہوں نے عوام میں جاکر کیا کرنا ہے ۔جمشید دستی نے کہا کہ میں اور میری پارٹی عدالت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں ، قتل کا فیصلہ ہوتا ہے کہ لاش پڑی ہے اس نے کالے کپڑے پہنے تھے کہ سفید ، ان کو چھوڑ دیا، پچاس سال سے ان کے سامنے کیس پڑے ہیں ، لوگ قبروں تک پہنچ گئے ہیں ، انہیں جو حکم ملتا ہے ،
حکم کے تابع بیٹھ کر فیصلے کرتے ہیں ، ہم نہیں مانتے ایسے گھٹیا اور جابرانہ فیصلے ۔ یہ ظالمانہ اور غیر آئینی اور تیاری کے تحت بیٹھ کر کیا ، کیا ضرورت تھی آپ کو ؟، ایک طرف چوروں کی منڈی لگی ہوئی ہے ، ایمان کا سودا ہوا مگر انہوں نے آنکھیں بند کر لیں ۔ جمشید دستی نے کہا کہ ہمارے یہاں الیکشن سٹیبلشمنٹ کراتی ہے ، سٹیبشلمنٹ ایک چھپے ڈاکو ہیں ،وہ کہتے ہیں ہمیں کوئی نہ کہے ، کیوں تم خدا ہو ، اب حکومت ہے مگر میں کہتا ہوں کہ یہ فوجی حکومت ہے ، ڈمی وزیر اعظم ہے ، نواز شریف کو جتنے جوتے پڑے ، جتنا ذلیل کیا گیا ایسے عہدے ملے تو یہ سب بھاگے آئے ، ان میں کوئی ضمیر ، غیرت ہوتا تو یہ ڈوب مرتے ۔