in

’’اسمبلیاں تحلیل کرنے کی ’ سمری‘ پر دستخط ہوگئے‘‘ عمران خان کیا کر سکتے ہیں؟ تہلکہ خیز دعویٰ

’’اسمبلیاں تحلیل کرنے کی ’ سمری‘ پر دستخط ہوگئے‘‘ عمران خان کیا کر سکتے ہیں؟ تہلکہ خیز دعویٰ

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے جو خود کش حملہ کرنا ہے اسے سمجھنا کوئی راکٹ سائنس نہیں، انہوں نے قبل از وقت اسمبلیاں تحلیل کرنے کی سمری پیشگی دستخط کر کے رکھ لی ہے، جب وہ خود کش حملہ کریں گے تو اس

کا بھی بندوبست ہو جائے گا،کسی کوبراہ راراست نہ تو کسی کا فون اورنہ کسی کو اشارہ آیا ہے بلکہ بعض لوگوں کو جو پرانی بری عادتیں پڑی ہوتی ہے کہ انہوں نے جا کر اشارے والی جگہ سے یا فون والی جگہ سے مس کالیں مار کر دیکھی ہیں لیکن آگے سے انہیں کوئی رسپانس نہیں آیا،نواز شریف کا بیانیہ او رموقف کامیاب نظر آرہا ہے،یہاں کوئی اشارہ نہیں ہوتا بلکہ یہی کہا جاتا ہے کہ آپ اپنی مرضی کریں اور جو سیاسی طو رپر مناسب ہے وہ کریں،اتحادی کسی اور کے ہیں

لیکن وہ بھی آج نواز شریف کے فیصلے کے منتظر ہیں، تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد ملک کا آئندہ وزیر اعظم اورپنجاب کا وزیر اعلی کون ہوگا اس کا فیصلہ بھی نواز شریف کریں گے۔ لاہور ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کے انتخابات میں ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ آج ملک کی جو صورتحال ہے اس میں نواز شریف کا بیانیہ اور موقف کامیاب نظر آرہا ہے۔ نواز شریف کا موقف تھاکہ سیاست کرنا سیاستدانوں کا کام ہے اور انہیں ہی کرنی چاہیے، غیر سیاسی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، ٹیلی فون اور اشارے سیاست کو خراب کرتے ہیں، آج نواز شریف کا بیانیہ کامیاب ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنا

ہوم ورک مکمل کرکے فیصلوں کا اختیار نواز شریف کو تفویض کر دیا ہے، متحدہ اپوزیشن نے بھی اپنا اپنا کام کر کے اپنی تجاویز نواز شریف کے سامنے رکھ دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے وہ ممبران جو ضمیر کی آواز پر لبیک کہنا چاہتے ہیں وہ بھی فیصلے کے منتظر ہیں۔ اتحادی ہیں تو کسی اور کے لیکن وہ بھی نواز شریف کے فیصلے کے منتظر ہیں، عدم اعتماد کب پیش ہونی ہے اس کی حکمت عملی کیا ہوگی اس کا فیصلہ بھی نواز شریف نے کرنا ہے اور اتحادی نواز شریف کے فیصلے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے، میں پنڈی کے شیطان اور دوسرے لوگوں سے پوچھتاہوں وہ آج اپنی آنکھوں سے سب دیکھ لیں۔

شیخ رشید کہتا ہے کہ ڈرون وزیراعظم ڈرون حملہ کر دے گا وہ خود کش حملہ کر دے گا،ہم سیاسی ڈرون گرانا جانتے ہیں۔وزیر اعظم یہی دیکھ رہا ہے کہ نواز شریف کیا فیصلہ کرتا ہے اگر وہ فیصلہ ان کی سوچ کے مطابق فیصلہ نہیں کرتے تو پھر خود کش حملہ کرنے کے لئے تیار ہیں،ہمیں معلوم ہے اور یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے کہ عمران خان کیا کریں گے،انہوں

نے قبل از وقت اسمبلیاں تحلیل کرنے کیلئے پیشگی سمری دستخط کرکے رکھی ہوئی ہے، ہمیں بھی معلوم ہے وہ خود کش حملہ کریں گے،اس کا بھی ان شااللہ تعالیٰ بندوبست ہو جائے گا۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے اپوزیشن کے7 ارکان اپنے ساتھ ملانےکا دعویٰ کردیا۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق نوشہرہ میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ وقت آنے پر اپوزیشن کو کیسے توڑیں گے ؟ سب دیکھ لیں گے، اپوزیشن کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ہم سوئے نہیں ہیں، اپوزیشن ہمارے اتحادیوں کو توڑ نہیں سکتی،

اپوزیشن کے سات ایم این ایز ہمارےساتھ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اتحادی ہمارے ساتھ ہیں، اپوزیشن والوں کے رنگ اڑے ہوئے ہیں، ان کا ڈراما فلاپ ہونے والا ہے، ہمارا کوئی ایم این اے کہیں نہیں جا رہا، یہ سب افواہیں ہیں۔پاکستان تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے نے اپوزیشن پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا جو بھی رکن وزیراعظم کے خلاف ووٹ دے گا وہ نااہل ہوجائے گا، تحریک عدم اعتماد اتنی آسان نہیں، سیاسی مخالفین محض دھوکا دے رہے ہیں۔ اسلام آباد میں

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ جو ممبر پی ٹی آئی اور وزیراعظم کے خلاف ووٹ ڈالے گا وہ نااہل ہو جائے گا، جب ممبر نااہل ہوگا تو یہ اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکیں گے، اپوزیشن کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہم سوئے ہوئے نہیں، اتنا آسان نہیں کہ ہمارے خلاف تحریک عدم اعتماد لائے، تحریک عدم اعتماد کا ڈرامہ بنا ہوا ہے اور اپوزیشن سے ڈبل ہم تیار ہیں۔وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ کوئی تحریک عدم اعتماد نہیں آرہی، صرف لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں، ہم اپنے ممبران کے ساتھ رابطے میں ہیں، اپنی تیاری کی ہے اور ہر چیز کے لئے تیار ہیں، وزیراعظم عمران خان پانچ سال مکمل کرینگے اور ہمارے اتحادی ہمارے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جو مرضی کرلے،

تحریک عدم اعتماد ناکام ہے اور رہے گی، اتحادی جماعتوں کا وزارت سے متعلق کوئی مطالبہ نہیں، اتحادی جماعتوں کے ساتھ وعدے پورے کرینگے، خوشی کی بات ہے جو ایک دوسرے کو گالیاں اور سڑکوں پر گھسیٹنے کی باتیں کرتے تھے آج وہ ایک ساتھ ہیں، اپوزیشن کو ڈر ہے کہ ان کے کیسز کھل جائیں گے۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کے درمیان کوئی فاصلے بڑھے ہیں؟ جس کے جواب میں پرویز خٹک نے کہا کہ جب تک وزیراعظم ہے ادارے ان کے ساتھ ہیں، اپوزیشن نے پھر ہارس ٹریڈنگ کی باتیں شروع کردی ہیں، کسی مخالف ایم این اے یا ایم پی اے کو ساتھ ملانا ہارس ٹریڈنگ ہے، نواز شریف ہارس ٹریڈنگ کی پیداوارہیں اور وہ پھر یہ کوشش کرنا چاہ رہے ہیں۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

اپنے دل کا حال سناؤ اور پیسے بھی لے جاؤ، یہ نوجوان لوگوں کے دکھ اور پریشانیاں سن کر ان کے ساتھ کیا کرتا ہے؟ جانئے

تقدیر اور نصیب میں کیا فرق ہے