جاب انٹرویو میں کامیاب ہونے کے لیے کیا کریں؟ ایسی باتیں جو آپ نے پہلی نہ سنی ہوں
بسااوقات جب کوئی کسی ملازمت کے لیے درخواست دیتا ہے تو سمجھتا ہے کہ اس کی تعلیم، تجربہ اور کچھ دوسری چیزیں اسی معیار کی ہیں جن کا کمپنی کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے بعد بھی کچھ لوگوں کو ان کے تئیں اچھا انٹرویو دیے جانے کے بعد بھی رد کر دیا جاتا ہے، ایسا کس کس کے ساتھ ہوا، سے زیادہ یہ جاننا زیادہ ضروری ہے کہ ایسا کیوں ہوا۔
سیدتی میگزین میں شائع ہونے والی رپورٹ میں وہ باتیں بتائی گئی ہیں جو انٹرویو میں آپ کے بارے میں بنتے تاثر کو فوری طور پر چکناچور کر دیتی ہیں۔ وہ کون کون سی ہیں آئیے دیکھتے ہیں؟ ویسے تو درست سی وی بنانا بھی بہت اہم ہے تاہم یہاں صرف انٹرویو پر بات ہوگی۔ ملازمت کا اشتہار: جو کمپنی اشتہار دیتی ہے، اس کے پیش نظر کچھ معیار ہوتے ہیں اور اسی کا نمائندہ وہاں کا حصہ بننے سے قبل آپ سے کچھ سوال جواب کرتا ہے، جس سے وہ اندازہ لگاتا ہے کہ آپ وہاں کام کے اہل ہیں یا نہیں، اسی کو انٹرویو کہتے ہیں۔اگر آپ کو ایسا اشتہار مل گیا ہے اور آپ خود کو اس اسامی کا اہل سمجھتے ہیں تو سب سے پہلا کام یہ کریں۔ شعبہ اور کمپنی: جس شعبے میں کام کرنے کے لیے آپ درخواست دے رہے ہیں، اس کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننے کی کوشش کریں۔ آج کل انٹرنیٹ کی وجہ سے ایسا کرنا آسان ہو گیا ہے۔ اسی طرح اس کمپنی کی ویب سائٹ پر بھی جائیں جس کے لیے آپ درخواست دینے جا رہے ہیں یا سی وی جمع کرانے جا رہے ہیں۔ شعبہ تعلقات عامہ سے وابستہ آفیسر حصۃ الھذلول نے انٹرویو کے مضبوط اور کمزور پہلوؤں پر بات کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کمپنی کے بارے میں معلومات حاصل کرنے پر آپ کو انٹرویوئر کی جانب سے پوچھے جانے والے سوالات کو قابو کرنے میں مدد ملے گی۔ دس منٹ قبل پہنچیں: جس جگہ سے آپ کو انٹرویو کی کال آئی ہے، کوشش کریں کہ مقررہ وقت سے کچھ پہلے ہی وہاں پہنچیں، لیٹ ہونا بہت نقصان دہ ہو سکتا ہے، جو آپ کے پہلے ہی امپریشن کو آخری بنا سکتا ہے۔
اپنی موجودگی کا احساس دلائیں: اگرچہ انٹرویو کے لیے پہنچنے والے اکثر دیگر امیدوار بھی نظر آ جاتے ہیں اور پتا چل جاتا ہے کہ یہیں پر انٹرویو ہو رہے ہیں، تاہم اس کے باوجود بھی آپ کو کاؤنٹر پر جا کر یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ آپ انٹرویو کے لیے آئے ہیں۔ اس سے آپ کے بارے میں تأثر پیدا ہوگا کہ آپ کی اس کام میں خاصی دلچسپی ہے اور دفاتر کے امور سے بھی واقف ہیں۔ مناسب لباس: اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کس قسم کی ملازمت کے لیے انٹرویو دینے جا رہے ہیں۔ زیادہ تر دفاتر کے انٹرویو کے لیے سوٹ یا پینٹ شرٹ پہننی چاہیے، سارے بٹن بند ہونے چاہییں، اگر آپ کی شرٹ مناسب طور پر اِن نہیں ہے اور گریبان کھلا ہے
تو یقین جانیے آپ کے چانسز کم ہو گئے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ لباس صاف ستھرا بھی ہو۔ مناسب انداز: آپ کو ایک متناسب انداز اختیار کرنے کی ضرورت ہے جس میں بہت زیادہ بے ساختگی بھی نہیں ہونی چاہیے اور دباؤ کا تاثر بھی نہیں۔ اندر داخل ہوتے ہوئے نہ زیادہ خوشامدی طریقہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے اور نہ ہی ایسا کہ آپ کو ملازمت کی کوئی خاص ضرورت نہیں۔ داخل ہوتے ہی سلام یا گڈ مارننگ کہیں جو زیادہ اونچی آواز میں ہو نہ نیچی آواز میں، ویسے تو انٹرویو لینے والے کے سامنے رکھی کرسی امیدوار کے لیے ہی رکھی گئی ہے، تاہم بیٹھنے سے قبل اگر پوچھ لیا جائے ’مے آئی سیٹ‘ تو بہتر ہوگا۔ پرسکون رہیں: دوران انٹرویو پرسکون رہیں اور مناسب مسکراہٹ برقرار رکھیں، اسی طرح آئی کنٹیکٹ یعنی آنکھوں کے رابطے کو بہترین انداز میں برقرار رکھیں، اس سے دوسروں پر یہ واضح کرنے میں آسانی ہوگی کہ آپ مضبوط اور پراعتماد شخصیت کے مالک ہیں۔
ٹو دی پوائنٹ: کوشش کریں کہ جو پوچھا جائے اسی کا جواب دیں، غیر ضروری طوالت اور دیگر باتوں کو درمیان میں لانے کی ضرورت نہیں ہے، اگر آپ کا خیال ہے کہ زیادہ بول کر ان کو متاثر کر سکتے ہیں تو یہ بات آپ کے خلاف بھی جا سکتی ہے۔ پچھلی ملازمت: اگر آپ پہلی ملازمت کرنے جا رہے ہیں تو ظاہر ہے یہ سوال آپ سے نہیں پوچھا جائے گا تاہم یہ پوچھا جا سکتا ہے کہ یہاں کیوں کام کرنا چاہتے ہیں۔
اس کا مناسب جواب یہ ہے کہ میرے پاس اسی شعبے کی تعلیم ہے اور کمپنی کا حصہ بننا خوش قسمتی ہوگا کیونکہ یہ اچھی شہرت کی حامل ہے۔ پچھلی ملازمت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر پچھلی کمپنی کے بارے میں منفی بات کرنے ضرورت نہیں، یہی کہا جائے کہ وہاں سے اچھا تجربہ حاصل ہوا۔ ہچکچاہٹ، خوف وغیرہ: یہ ایسی چیزیں ہیں جو دوران انٹرویو آپ کے نمبر کم کر دیتی ہیں۔ بات کرتے ہوئے مناسب آواز رکھیں، خوف یا ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہ کریں،
اسی طرح ایک ہی بات کی تکرار سے بھی بچیں۔ تجربہ اور اپنے کام پر گرفت اچھی بات ہے اور اس کا اظہار بھی کریں، اس کو سی وی میں بھی لکھیں تاہم اس میں تکبر کا عنصر نظر نہیں آنا چاہیے، یاد رکھیے حد سے زیادہ اعتماد بھی آپ پر اعتماد کو مشکوک بنا سکتا ہے۔ آپ وہاں ملازمت کے لیے انٹرویو دینے آئے ہیں، یہ بات کبھی مت بھولیں۔ سخت ردعمل: کئی مرتبہ انٹرویو لینے والے محض یہ جاننے کے لیے آپ کا ردعمل کیا ہوتا ہے، ایسی بات کر جاتے ہیں کہ انسان کو ناگوار گزر سکتا ہے، تاہم اس کے لیے پہلے سے تیار رہنا چاہیے اور اس کو خوش دلی سے سن کر تسلی سے جواب دینے کی کوشش کرنی چاہیے اور کسی قسم کا سخت ردعمل آپ کو ملازمت کے لیے نااہل قرار دلوا سکتا ہے۔ ہشاش بشاش: انٹرویو کے دوران جوش و خروش کا اظہار کریں، کسی بھی قسم کی تھکاوٹ یا بے دلی آپ کو مزید انٹرویوز کی طرف لے جاتی رہے گی تاوقتیکہ آپ انٹرویو دینے کا درست طریقہ نہیں سیکھ لیتے۔