in

بابر اعظم کس کھلاڑی کو “پلیئر آف دی ٹورنامنٹ” ایوارڈ کا مستحق سمجھتے ہیں؟ نام جان کر ہر کوئی حیران رہ گیا

بابر اعظم کس کھلاڑی کو “پلیئر آف دی ٹورنامنٹ” ایوارڈ کا مستحق سمجھتے ہیں؟ نام جان کر ہر کوئی حیران رہ گیا

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنلسٹ پاکستانی کپتان بابر اعظم   اپنے ‘پلیئر آف دی ٹورنامنٹ’ کا انتخاب کیا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ” پلیئر آف دی ٹورنامنٹ ”  کیلئے نو کھلاڑیوں کی فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست میں بھارتی بلے باز ویرات کوہلی، سوریہ کمار یادیو، شامل ہیں۔

پاکستانی آل راؤنڈر شاداب خان، فاسٹ بولر شاہین آفریدی، انگلینڈ کے آل راؤنڈر سیم کرن، انگلینڈ کے اوپنرز جوس بٹلر اور ایلکس ہیلز، زمبابوے کے آل راؤنڈر سکندر رضا اور سری لنکن آل راؤنڈر وینندو ہاسرنگا بھی شامل ہیں۔ پاکستانی کپتان بابر اعظم نے اس ایوارڈ کے لیے اپنی ٹیم کے آل راؤنڈر شاداب خان کا انتخاب کیا ہے

کیونکہ انہوں نے پاکستان کے فائنل میں کوالیفائی کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔  انہوں نے ٹورنامنٹ میں اپنی ٹیم کے لیے 10 وکٹیں حاصل کیں اور جنوبی افریقہ کے خلاف ایک اہم میچ میں 52 رنز کی اننگز بھی کھیلی۔’میرے خیال میں جس طرح سے وہ کھیل رہے ہیں اس کے لیے اسے شاداب خان کو ہونا چاہیے۔ جہاں ان کی باؤلنگ شاندار رہی ہے، وہیں ان کی بیٹنگ میں بھی کافی بہتری آئی ہے

۔ گزشتہ تین میچوں میں ان کی شاندار کارکردگی کے ساتھ ساتھ ان کی شاندار فیلڈنگ نے انہیں  پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کیلئے  ایک اہم دعویدار بنا دیا ہے۔ ” دوسری جانب قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی جانب سے پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز کراچی کنگز چھوڑنے پرسلمان اقبال کا بھی رد عمل سامنے آگیا ۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر انہوں نے کہا کہ میں بہت خوش ہوں کہ بابر اعظم پی ایس ایل کے چھ سیزنوں میں کراچی کنگز سے منسلک رہے۔

سلمان اقبال نے بابر اعظم کے لیے نیک تمناوں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بس اب کراچی کے خلاف کور ڈروائیو نہ مارنا۔  بابر اعظم نے کراچی کنگز کے ساتھ مزید کھیلنے سے معذرت کرتے ہوئے پشاور زلمی کی ٹیم کو جوائن کرلیا ہے۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

بھارتی اوپننگ بیٹسمین کے ایل راہول کی ہونے والی دلہن کس معروف ترین بھارتی اداکار کی بیٹی ہے ؟ جانئے

ایک دن شہنشاہ اکبر نے اپنے درباریوں کے سامنے ایک سوال پیش کیا جو کہ سوال یہ تھا کہ : ’’وہ کونسی چیز ہے جس پر چاند اور سورج