چہرا کالا لگتا تھا تو رنگ گورا کرنے کے لئے انجیکشن لگوا لئے۔۔ اداکارائیں رنگ گورا کرنے کے لئے کون سے انجیکشنز لگواتی ہیں اور ان کی قیمت کیا ہوتی ہے؟
آج کل جن لڑکیوں کی شادی ہونے والی ہو یا پھر وہ خوبصورت نظر آنے کا شوق ہو وہ اسکن وائٹننگ انجیکشنز پر کافی زور دیتی ہیں۔ خاص طور پر اداکارائیں اور اداکار تو رنگ گورا کرنے کے لئے اکثر ہی وائٹننگ انجیکشنز اور رنگ گورا کرنے والی گولیوں کا سہارا لیتے ہیں۔
ان میں سے کچھ تو اس بات کا برملا اظہار کرتے ہیں جبکہ باقی اس بات کو نہیں مانتے۔ اداکارہ سارہ خان، عائشہ عمر اور عائزہ خان ایسی اداکارائیں ہیں جنھوں نے کبھی اس حوالے سے بات تو نہیں کی لیکن شوبز انڈسٹری میں ان کے اوائلی سال اور حالیہ تصاویر میں ان کی رنگت میں زمین آسمان کا فرق آچکا ہے۔
اس آرٹیکل میں آپ کو بتایا جائے گا کہ اسکن وائیٹننگ انجیکشنز بنتے کس طرح ہیں اور کیا وہ واقعی ہمارے لئے نقصان دہ ہیں؟ اس کے علاوہ کچھ ایسی غذاؤں کے بارے میں بتایا جائے گا جن سے جلد قدرتی طور پر نکھر جاتی ہے۔
اسکن وائیٹننگ انجیکشنز دراصل گلوٹاتھیون کی خوراک پر مشتمل ہوتے ہیں۔ گلوٹاتھیون ایک ایسا جز ہے جو ہمارے جسم میں ہمارا جگر خود بناتا ہے اور یہ قدرتی انزائم ہمارے جسم میں بہت سے فرائض انجام دیتا ہے جیسے کہ جسم کے ٹشوز کی تعمیر اور خراب ٹشوز کو بہتر بنانا، عمر رسیدگی کے اثرات کم کرنا، قوت مدافعت بہتر کرنا اور یہاں تک کہ کینسر کے خطرات سے بھی لڑتا ہے۔ بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ جگر گلوٹاتھیون بنانا کم کردیتا ہے
جس کی وجہ سے جلد پر جھائیاں اور جھریاں وغیرہ پڑ جاتی ہیں۔ ایسے میں گلوٹاتھیون کے انجیکشنز لینے سے جلد دوبارہ جوان، خوبصورت ہوجاتی ہے۔ جہاں تک رنگ گورا کرنے کا تعلق ہے اس کا جواب یہ ہے کہ گلوٹاتھیون جلد میں رنگ پیدا کرنے والے انزائم“میلانن“ کی مقدار کو کم سے کم کرتا ہے جس سے رنگ گوری ہوجاتا ہےالبتہ میلانن جلد کو سورج کی شعاعوں سے محفوظ رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جسم میں قدرتی طور پر پیدا ہونے والے انزائم کو اگر انجیکشن کی صورت لیا جائے تو اس سے نقصان کیوں ہوتا ہے؟ اس سوال کا جواب یہ ہے کہ ان گلوٹاتھیون انجیکشنز کی ڈوز اگر زیادہ لی جائے تو اس سے معمولی نقصانات سے
لے کر شدید نقصانات بھی ہوسکتے ہیں جس کی وجہ جسم میں پہلے سے موجود ہونے والی بیماریاں اور گلوٹاتھیون کی مقدار بڑھ جانا ہوتا ہے۔ اس سے ہونے والے سائیڈ ایفیکٹ میں ڈائریا، اسکن الرجی، خارش، سانس لینے میں دشواری اور وزن بڑھنے سے لے کر گردے فیل ہونا اور خون میں زہریلا پن پیدا ہونا بھی شامل ہے۔
وائٹننگ انجیکشنز کی قیمت کم سے کم 10 ہزار سے شروع ہوتی ہے اور پھر اس کی مقدار کے حساب سے بڑھ جاتی ہے۔ اس کے علاوہ گلوٹاتھیون کی گولیاں بھی ملتی ہیں جن کی قیمت 4 ہزار یا 5 ہزار سے شروع ہوتی ہے۔
مضر اثرات کے علاوہ یہ انجکیشنز تھوڑے عرصے کے لئے فائدہ مند ہوتے ہیں اور کچھ عرصے بعد اثر کھونے لگتے ہیں۔ اس لئے بجائے مصنوئی طریقہ کار اختیار کرنے کے ڈاکٹرز گلوٹاتھیون بڑھانے کے قدرتی ذرایع بڑھانے کا مشورہ دیتے ہیں جس کے لئے
ایسی غذائیں استعمال کرنا ضروری ہیں جو اس کو بڑھانے میں مدد کریں۔ گوبھی، بند گوبھی، ہرے پتیوں والی سبزیاں، آلو، کالی مرچ، پالک، خربوزہ، تربوز اور خشک میوہ جات خاص طور پر اخروٹ میں گلوٹاتھیون پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔