چڑیوں اور چیونٹیوں کیساتھ صرف یہ کام کردیں اتنا رزق برسے گا کہ گھر چھوٹا پڑجائیگا
دین اسلام امن کا دین ہے اسلام ہمیں انسان سے ہی محبت کرنانہیں سیکھاتا ۔بلکہ یہ بے زبان جانوروں سے نرمی کرنے کا حکم دیتا ہے ۔دراصل اسلام وہ ضابطہ حیات ہے جو امن عزت عزمت رواداری انصاف
اور مہربانی کا سبق دیتا ہے ۔ہمارے پیارے آقاﷺ کو بھی محسن انسانیت قرار دیا گیا ہے ۔ نبی کریمﷺ اکثر تلقین کیا کرتے تھے کہ چونکہ جانور بھی اللہ تعالیٰ کی مخلوق ہیں ان سے نرمی اور شفقت کا برتاؤ کرنا چاہیے
اور ان کا خیال رکھنا چاہیے ۔اللہ تعالیٰ کی ایک چھوٹی سی مخلوق کا خیال رکھنے سے ہماری زندگی میں کیسے برکتیں اور رحمتیں نازل ہوتی ہیں اور ہماری زندگی خوشیوں سے بھر جاتی ہے
۔آج ہمارے گھروں سے برکتیں اسی لیے اُٹھ گئی ہیں لوگ اللہ کی مخلوق کا خیال رکھنا بھول گئے ہیں۔ کیونکہ اب روٹیاں بھی گن کر پکائی جاتی ہیں برکتیں کہاں سے آئیں گی ۔ کسی بزرگ کے پاس کسی شخص نے بتایا کہ وہ غریب آدمی ہے پریشان ہے
کہ اپنی جوان بیٹیوں کی شادی کس طرح کرپائے گا کیونکہ غربت کیوجہ سے کوئی ان کی بیٹیوں سے شادی کرنے کو تیار نہیں۔ روز دوسو بھوکوں کو کھانا کھلاؤ تمہارا مسئلہ حل ہوجائیگا۔ غریب آدمی احترام کے مارے بزرگ کو تو کچھ نہ بول پایا البتہ استانے سے باہر آکر زارو قطار رونے لگا ۔
کسی دانا نے پوچھا روتے کیوں ہو غریب نے جواب دیا غربت نے پہلے ہی مار مار کر ادھ مویا کردیا ہے ۔ او ر سرکار نے فرمایا ہے
کہ روز دوسو بھوکوں کو کھانا کھلاؤ تب بیٹیوں کی شادی ممکن ہوگی ۔ دانا آدمی مسکرا کر بولا بھلے آدمی بھوکا کیا انسان ہوتا اللہ کی مخلوق چھوٹی ہویا بڑی بھوک تو سب کو ستاتی ہے ۔ اگر تم ایک مٹھی آٹا بھی چیونٹیوں کو ڈال دو گے تو تمہارا صدقہ ہوگیا۔
دانا تو یہ کہہ کر چلا گیا اور غریب اپنی ناقص عقل پر ہنستے ہوئے اپنے گھر کو چلا گیا اور یہ عمل کرنے کیوجہ سے کچھ عرصے بعد
اس صدقے کی برکات سے ناصرف اپنی بیٹیوں کے فراض سے سبکدوش ہوا اور گھر میں خوشحالی آگئی ۔آپ بھی یہ طریقہ اپنائیں آپ بھی اللہ کی مخلوق کو خوش رکھیں گے تو اللہ تعالیٰ بھی آپ کو خوش رکھے گا۔