in

جنرل محمد ایوب خان اور ہری پور ہزارہ

جنرل محمد ایوب خان اور ہری پور ہزارہ

شالامار باغ ویران پڑا تھا عمارت برباد تھی اور راہ داریاں ٹوٹی پھوٹی تھیں اور فوارے کام نہیں کرتے تھے بلکہ سارا باغ ہی ویران پڑا تھا اسی شخص نے شالا مار باغ کو اس شخص نے کروڑوں روپے خرچ کر کے ساری بادشاھی مسجد مرمت کرائی اور میناروں پر سنگ مر مر کے سفید گنبد بنواۓ مسجد کا مین دروازہ اور شاندار سیڑھیاں بنوا کر مسجد کو دیدہ زیب بنا دیا۔۔۔

▪چوبرجی لاہور کے تین مینار تھے اور کھنڈر پڑی تھی. اس شخص نے چوتھا مینار اور ساری عمارت کو مرمت کرا کر اس کی عظمت بحال کی۔ ▪لاہور کا شالامار باغ ویران پڑا تھا عمارت برباد تھی اور راہ داریاں ٹوٹی پھوٹی تھیں اور فوارے کام نہیں کرتے تھے بلکہ سارا باغ ہی ویران پڑا تھا اسی شخص نے شالا مار باغ کو از سر نو مرمت کروایا اس وقت سے لوگ اسے بطور سیر گاہ استعمال کر رہے ہیں۔ ▪اسی شخص نےقرار داد پاکستان کی جگہ عالیشان مینار پاکستان تعمیر کروایا تھا۔

▪یہ وہ شخص تھا جس نے پاکستان کا دارلحکومت کراچی سے لا کر پہاڑوں کے بیچ اسلام آباد جیسی محفوظ جگہ پر بنوایا اورخوبصورت سرکاری عمارتیں تعمیر کرائیں (پاکستان PI 480 کے تحت امریکہ سے گندم خیرات میں لیا کرتا تھا)۔ ▪یہ وہ شخص تھا جس نے پاکستان کو خوراک میں خود کفیل بنانے کے لیے

سارے پاکستان میں اشتمال اراضیات کرایا اور لوگوں کی 3بکھری زمینیں یکجا کرا دیں۔ ▪یہ وہ شخص تھا جس نےفیصل آباد میں زرعی تجربات کے لیے 100 ایکڑ رقبے پر زرعی یونیورسٹی قائم کی۔ ▪یہ وہ شخص تھا جس نے آب پاشی اور بجلی پیدا کرنے کے لیے پہلے وارسک ڈیم بنوایا،

پھر منگلا اور تربیلا ڈیم بنواۓ ▪یہ وہ شخص تھا جس نے مستقبل میں پنجاب یونیورسٹی کی ضرورتوں کو محسوس کر کے اسے نیو کیمپس کے لیے نہر کے دونوں طرف 27 مربع زمین الاٹ کر کے وہاں پر عمارات بنوا دیں۔ ▪یہ وہ شخص تھا جس نے دریاۓ راوی، چناب، جہلم اور اٹک پر نیۓ پل تعمیر کراۓ أور سکھر میں دریاۓ سندھ پر ریلوے پل کے ساتھ اتنے چوڑے دریا پر بغیر ستونوں کے شاندار معلق پل بنوایا۔ ▪یہ وہ شخص تھا جس نے کراچی سے حیدر آباد تک 100 میل لمبی شارٹ کٹ سپر ہائی وے تعمیر کرائی۔ ▪یہ وہ شخص تھا جس نے ٹیکسلا ہیوی مکینیکل کمپلیکس اور پہاڑوں کے اندر ٹینک فیکٹری لگوائ جو خالد ٹینک تیار کرتی ہے۔

▪یہ وہ شخص تھا جس نے رسالپور میں ریلوے انجن بنانے کی فیکٹری لگوائی۔ ▪یہ وہ شخص تھا جس نے اسلام آباد میں ریلوے کی بوگیاں تیار کرنے کی فیکٹری لگوائی۔ ▪یہ وہ شخص تھا جس کی پالیسییوں سے لاہور، کراچی، فیصل آباد اور ملتان میں ٹیکسٹایل انڈسٹری لگی۔ ▪یہ وہ شخص تھا جس نے فیصل آباد میں کئ ایکڑ رقبے پر ٹیکسٹایل یونیورسٹی بنوا دی۔ ▪یہ وہ شخص تھا جس نے مستقبل میں تیل کی منہگائی اور نایابی کو بھانپ کر لاہور سے خانیوال تک تجرباتی طور پر الیکٹرک ٹرین چلائی تھی جس کی ہمارے لوگ تاریں تو کیا پول بھی بیچ کر کھا گۓ ہیں۔
▪1952 میں گوادر حکومت مسقط کا حصہ تھا

کرنسی انڈیا کی اور پوسٹ اینڈ ٹیلیگراف پاکستان کا تھا اسی شخص نے گوادر کا علاقہ مسقط سے خرید کر پاکستان میں شامل کیا تھا۔ پاکستان کی گوادر بندر گاہ اب پاک چین کے علاوہ وسط ایشیائی ممالک کیلئے راہداری کا باعث بنی ہے ▪یہ وہ شخص تھا جس نے مشرقی پاکستان میں بھی چاۓ تیار کرنے کے کارخانے اور بانس سے کاغذ تیار کرنے کی بہت بڑی کرنا فلی پیپر مل لگوائی تھی اس کے علاوہ پٹسن سے کپڑا اور بوریاں تیار کرنے کی بڑی بڑی جوٹ ملیں لگوایں اور لاکھوں مچھیروں کی کشتیوں میں انجن فٹ کروا دیۓ تاکہ انہیں سمندر میں دور تک جا کر مچھلیاں پکڑنے میں آسانی ہو۔

▪یہ وہ شخص تھا جس نے صرف دس سال میں یہ سب کچھ کر دکھایا لیکن ہمارے لالچی لوگوں نے ان جھوٹے سیاستدانوں کے جھوٹے الزامات پر اسے ذلیل کر کے نکالا تھا۔ اس کے علاوہ اس سے کچھ غلطیاں بھی ہوئی ہونگی کیونکہ وہ بہرحال ایک انسان تھا ،لیکن جس شخص نے پاکستان کیلئے یہ سارا کچھ کیا یہ احسان فراموش سیاستدان اس کا نام لینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ اس شخص کا نام تھا جنرل محمد ایوب خان اور یہ ہری پور ہزارہ سے تعلق رکھتا تھا

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ڈاکٹر وں نے لاعلاج قرار دے دیا لیکن مریض قرآن مجید کی آیات سے ٹھیک ہو گیا،جانیں

خود غریب ہے مگر پھر بھی سیلاب متاثرین کی مدد کر رہا ہے ۔۔ جانیں یہ بچہ کیسے 5 روز سے لگاتار امداد دے رہا ہے؟