”یارسول اللہ مجھ میں چار بری عادتیں ہیں“
ایک شخص حضورﷺ کے پاس آیا اور عرض کیا یار سول اللہ مجھ میں چار بُری عادتیں ہیں ایک یہ کہ بدکار ہوں دوسری عادت یہ کہ چور ہوں تیسری عادت یہ کہ ش۔راب پیتا ہوں چوتھی عادت یہ
کہ جھوٹ بولتا ہوں ان میں سے جس ایک کو فرمائیے آپ کی خاطر چھوڑ دیتا ہوں ارشاد ہوا کہ جھوٹ نہ بولا کرو ۔چنانچہ اس نے عہد کیا میں جھوٹ نہیں بولوں گا اب جب رات ہوئی تو ش۔راب پینے کا دل چاہا
ور پھر بدکاری کیلئے آمادہ ہوا تو اس کو خیال آیاصبح کو جب حضورﷺ پوچھیں گے کہ رات کو تم نے ش۔راب پی اور بدکاری کی تو کیاجواب دونگا اگر ہاں کہوں گا تو ش۔راب اور بدکاری کی سزا دی
جائیگی اور انہیں کہا تو عہد کے خلاف ہوگا یہ سوچ کر ان دونوں عادتوں سے باز رہا جب رات زیادہ گزری اور اندھیرا چھا گیا تو چوری کیلئے گھر سے نکلنا چاہا پھر اس خیال سے اس نے دامن تھام لیا کہ اگر کل پوچھ گچھ ہوئی کیاکہوں گا
اگر ہاں کہا تو میرا ہاتھ کاٹ دیا جائیگا اور اگر نہیں کہا تو عہد کے خلاف ہوگا اس خیال کے آتے ہی اس جرم سے بھی باز رہا صبح ہوئی تو وہ دوڑ کرخدمت نبویﷺ میں حاضر ہوا اور عرض کیا
یا رسول اللہ جھوٹ نہ بولنے سے میری چاروں بری عادتیں مجھ سے چھوٹ گئی یہ سن کر حضورﷺ بہت خوش ہوئےسچائی تمام نیکیوں کی جڑ ہے
جھوٹ بہت بڑا گ۔ناہ ہے جو انسان کو اللہ اور اس کے رسول ﷺ سے دور کردیتا ہے یہی وجہ ہے دین ودنیا کیلئے جھوٹ سراسر نقصان
اور خسارے کا سودا ہے یہ زندگی چند دن کی زندگی ہے ایک نہ ایک دن اس جہاں سے جانا پڑے گا پھر وہ جھوٹ کسی کام نہیں آئیگا ۔