بھارت کو ہرائیں اور بلینک چیک پائیں، معروف تاجر نے بڑی پیشکش کر دی
اسلام آباد (این این آئی) چیئر مین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجہ نے کہا ہے کہ ہماری پچز اور کوچنگ ٹھیک نہیں، ہمیں اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہوگا،اگر ہماری کرکٹ اکانومی اچھی ہوتی تو شاید انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا رویہ ایسا نہ ہوتا،ہم ایشین بلاک بنانے کی کوشش کررہے ہیں، پاکستان بورڈ کوآئی سی سی کی فنڈنگ پچاس فیصد اور انڈیا کو 90فیصد آتی ہے،ڈومیسٹک کرکٹرز کی تنخواہ میں ایک لاکھ اضافہ کیا،ڈومیسٹک کرکٹرز کو سالانہ 40 لاکھ روپے دینگے،پی سی بی کرکٹرز کی تنخواہوں کیلئے سپانسرز ڈھونڈ رہا ہے،اب کسی کرکٹر کو رکشہ نہیں چلانہ پڑے گا۔ جمعرات
کو چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے پی سی بی کی تین سالہ کارکردگی اور نیوزی لینڈ سیریز منسوخی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ آتے ساتھ ہی کہا تھا چائے پلانے والے سے لے کر چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ ایک نہیں ہوتا تو ٹیم نہیں بنتی۔ انہوں نے کہاکہ سکول کرکٹ پچھلے کچھ سالوں سے بیٹھ گئی،ہم اپنی کرکٹ کو بیچنے کی کوشش کرتے ہیں،ہماری سکول کرکٹ کو چار بینک اٹھانے کو تیار ہیں،ایک بڑے انویسٹر نے کہا ہے کہ انڈیا سے میچ آپ جیت جائیں تو بلینک چیک تیار پڑا ہے،بہت کچھ تیار پڑا ہے آپ دیکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ اربوں روپے اس ٹیم اور کوچز کے لیے خرچ کیا گیا،بابر اعظم اینڈ کمپنی کو بھی کہا ہے کہ آپ کو ایک موڑ مڑنا پڑے گا،ان کی سکلز پر کام ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ورلڈ کپ میں ساری قوم ساتھ ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ویسٹرن انٹرسٹ بے تحاشا ہیں،پچز ہماری ٹھیک نہیں،کوچنگ ہماری ٹھیک نہیں،پورے سسٹم کو ڈائریکشن دینی ہے۔رمیز راجہ نے کہاکہ ہمیں اپنے پیروں پر کھڑے ہونا ہے تا کہ کل کو انگلینڈ یا نیوزی لینڈ آدھے گھنٹے میں بیگ پیک کر کے نہ جائیں۔رمیز راجہ نے کہاکہ اگر ہماری کرکٹ اکانومی اچھی ہوتی تو شاید یہ ایسے نہ کرتے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ایشین بلاک بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔رمیز راجہ نے کہاکہ بیسٹ کرکٹ ٹیم اور بیسٹ کرکٹ اکانومی یہ دو بڑے چیلنجز ہیں۔رمیز راجہ نے کہاکہ اکستان کرکٹ بورڈ آئی سی سی کی فنڈنگ پر پچاس فیصد چلتا ہے،90 فیصد فنڈنگ آئی سی سی کو انڈیا سے آتی ہے۔رمیز راجہ نے کہاکہ پورے سسٹم کو ٹھیک کرنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ڈومیسٹک کرکٹرز کی تنخواہ میں ایک لاکھ اضافہ کیا،ڈومیسٹک کرکٹرز کو سالانہ کم از کم 40 لاکھ روپے دینگے،اب کسی کرکٹر کو رکشہ نہیں چلانہ پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ پی سی بی کرکٹرز کی تنخواہوں کیلئے سپانسرز ڈھونڈ رہا ہے۔اجلاس کے دور ان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ بہت سی چیزیں ایسی ہیں جو پی سی بی کے کنٹرول میں نہیں ہے، کرکٹ ہمارا اثاثہ اور عزت ہے۔ اراکین نے رمیز راجہ سے کہاکہ ہم بچپن سے آپ کو دیکھتے آ رہے ہیں۔ عرفان صدیقی نے کہاکہ مجھے آپ کا بھاگتے ہوئے پکڑا گیا کیچ بھی یاد ہے۔ رمیز راجہ نے کہاکہ عمران خان کا کیچ آپ مس بھی نہیں کر سکتے۔ عرفان صدیقی نے کہاکہ عمران خان نے تو اس کو کیچ بھی کرالیا ہے آپ صرف اسی حد تک آ سکے ہیں، رمیز راجہ نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ انشااللہ آگے بھی جائیں گے۔چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کہاکہ چیئرمین پی سی بی کی نہیں کرکٹر کی حیثیت سے کہوں گا ہماری امپائرنگ نیچے گئی ہے۔رمیز راجہ نے کہاکہ اسٹیڈیمز کی حالت ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔ اجلاس کے دور ان سینیٹر مشتاق احمد نے چین کو اسٹیڈیم کے معاملے میں لانے کی تجویز دیدی چیئر مین پی سی بی نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ لا رہے ہیں ان کو۔ چیئر مین کمیٹی نے کہاکہ بہت سارے کلبز کی دو سال سے زیادہ عرصہ ہوا رجسٹریشن نہیں ہوئی۔ چیئر مین پی سی بی نے کہاکہ سوسائٹی ایکٹ کے تحت ان کو رجسٹرڈ کرنا تھا۔