حکومت کی چالاکیاں،شاہ محمود، فواد چوہدری اور شیریں مزاری کے استعفے منظور کرنے پر مشاورت کا آغاز
اسلام آباد(ویب ڈیسک) اتحادی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے تین اہم رہنماؤں شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور شیریں مزاری کے قومی اسمبلی سے استعفے منظور کے معاملے پر مشاورت کا آغاز کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق اتحادی ارکان کی رائے ہے کہ تینوں ارکان نے ایوان میں اپنے مستعفی ہونے کا اعلان کر رکھا ہے
لہٰذا تینوں ارکان کے استعفے منظور کرکے ضمنی الیکشن کرائے جائیں۔ ذرائع کے مطابق اتحادی جماعتوں کے ارکان کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں کے استعفے منظور کر کے ضمنی الیکشن کرانے کی تجویز دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادیوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے استعفے منظور کرنے کے حوالے سے فیصلہ کرنے کا اختیار وزیراعظم شہباز شریف کو دے دیا ہے۔ذرائع کا بتانا ہے
کہ وزیراعظم اپوزیشن ارکان کے استعفوں کے حوالے جلد فیصلہ کریں گے، ضمنی الیکشن کی صورت میں تینوں نشستوں پر مشترکہ امیدوار سامنے لائے جا سکتے ہیں۔ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ 3 ارکان کے علاوہ پی ٹی آئی کے کسی بھی رکن نے اپنے مستعفی ہونے کی تصدیق نہیں کی ہے۔ادھرالیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں سے متعلق کہا ہے
کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پی ٹی آئی کے کسی رکن کے استعفے کا نوٹیفکیشن موصول نہیں ہوا۔الیکشن کمیشن کے اعلامیے کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے الیکشن کمیشن کو لکھے خط پر غور کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خط میں عمران خان نے کہا کہ پارٹی نے قومی اسمبلی کی تمام نشستوں سے استعفے دے دیے ہیں،
اور اب قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی کوئی نمائندگی نہیں ہے جبکہ منحرف ارکان کے خلاف آرٹیکل 63 اے کے تحت کیس بھیج دیا ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کی طرف سے کسی رکن کے استعفے کا نوٹیفکیشن نہیں ملا، استعفوں کا کیس موصول ہوتےہی قانون کے مطابق کارروائی ہوگی
۔الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ اراکین اسمبلی کے خلاف آرٹیکل 63 اے کا ڈیکلیریشن اسپیکر قومی و صوبائی اسمبلی نے بھیج دیاہے، ایسے ارکان قومی اسمبلی کو 28 اپریل کیلئے نوٹس جاری کر دیے ہیں جبکہ ممبران صوبائی اسمبلی کو 6 مئی کیلئے نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق تحریک انصاف کو بھی نوٹس جاری کر دیے ہیں۔