آگئی تے چھا گئی ٗسستی ترین موٹر سائیکل آگئی،خریداروں کا رش
لاہور (این این آئی)آج کے اس دور میں مہنگی موٹر سائیکل خریدنے سے تنگ اور پٹرول کی آسمان کو چھوتی قیمتوں سے پریشان موٹر سائیکل سواروں کے لیے ایک بہت بڑی خوش خبری سامنے آ گئی ہے کہ اب پاکستان میں الیکٹرک انجن سے چلنے والی موٹر سائیکلیں تیار کی جارہی ہیں۔جسے 50 کلومیٹر کی ایوریج پر ماہانہ صرف 500 روپے میں چلایا جاسکتا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پاکستان کے صوبے پنجاب کے شہر ساہیوال میں 2 اداروں نے باہمی اشتراک سے پٹرول کے بجائے برقی توانائی سے چلنے والی موٹرسائیکل کو مقامی سطح پر تیار کرنے کا دعویٰ کیا
ہے جس کی ہیئت تو روایتی موٹر سائیکل کی طرح ہی ہے لیکن اس میں پٹرول سے چلنے والے انجن کے بجائے برقی توانائی سے کام کرنے والے انجن کو نصب کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس وقت پاکستان میں موٹر سائیکل،کاروں سمیت دیگر اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو چکا ہے۔جس کے بعد پاکستانی شہریوں کی آٹومیٹک اور مینول کاروں اور موٹر سائیکلوں کو خریدنے کی سکت ختم ہو گئی ہے۔دوسری جانب صوبائی دارالحکومت لاہور میں موٹر سائیکل کی چوری کی وارداتوں میں اضافے کے خلاف تحریک التوا پنجاب اسمبلی میں جمع کروادی گئی ۔مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی ربعیہ نصرت کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک التوا کے متن میں کہاگیا کہ رواں سال لاہور میں 8 ہزار سے زائد موٹر سائیکل چوری ہوئیں۔پولیس اب تک صرف 2 ہزار موٹر سائیکلیں ریکور کر سکی ۔لاہوریوں کی چھ ہزار سے زائد موٹر سائیکل کہاں گئیں ۔ پولیس لاعلم۔صوبائی دارالحکومت میں چوری، ڈکیتی اور قتل کی لرزہ خیز وارداتوں میں تیزی سے اضافہ جاری ہے۔پولیس اور سیف سٹی کیمرے ان جرائم کی روک تھام میں ناکام نظر آرہے ہیں۔ اینٹی وہیکل لفٹنگ شہریوں کی چوری شدہ موٹر سائیکل کا سراغ نہیں لگا سکی۔ پولیس جرائم پر قابو پانے ناکام نظر آتی ہے۔پولیس کی ناقص کارکردگی سے شہریوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔