نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اوران کے صحابہ کی کھانے اورپرہیزمیں کیسی عادت تھی ؟
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے پینے میں جوطریقہ اختیارکیا اور راہنمائ فرمائ وہ ایک مکمل بلکہ اکمل راہنمائ ہے جسے حافظ ابن قیم رحمہ اللہ تعالی کچھ اس طرح بیان کرتے ہیں : ا – جب نبی صلی
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے پینے میں جوطریقہ اختیارکیا اور راہنمائ فرمائ وہ ایک مکمل بلکہ اکمل راہنمائ ہے جسے حافظ ابن قیم رحمہ اللہ تعالی کچھ اس طرح بیان کرتے ہیں
ا – جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کھانے پینے کے لیے ہاتھ بڑھاتے تو خود بھی ” بسم اللہ ” کہتے اورکھانے والے کوبھی بسم اللہ کہنے کا حکم دیتے
جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( تم میں کوئ ایک جب بھی کھاۓ پیۓ تو بسم اللہ کہے ، اوراگر وہ کھانے کے ابتدا میں بسم اللہ کہنا بھول جاۓ تو اسے ” بسم الله في أوله وآخره ” کہنا چاہۓ ) اس کا معنی یہ ہے کہ میں ابتدا اورآخر میں بھی اللہ کے نام سے کھاتا ہوں ۔
یہ حديث صحیح اوراسے ترمذي حدیث نمبر ( 1859 ) اورابوداود حدیث نمبر ( 3767 ) نے روایت کیا ہے ۔
صحیح بات یہی ہے کہ کھانا کھاتے وقت بسم اللہ پڑھنا واجب ہے اور اس کے دلائل احادیث صحیحہ میں وارد ہیں جس کا کوئ بھی معارض اورمخالف نہیں پایاجاتا ۔
ب – جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کھا کرفارغ ہوجاتے اورآپ کے سامنے سے کھانا اٹھا لیا جاتا ہو آّپ مندرجہ ذیل دعا پڑھتے تھے :
( الحمد لله حمداً كثيراً طيباً مباركاً فيه غير مكفيٍّ ولا مودَّع ولا مستغنى عنه ربَّنا عز وجل )
تمام تعریفیں اللہ تعالی کے لیے ہیں بہت زیادہ تعریف ، پاکیزہ جس میں برکت کی گئ ہے جسے نہ کافی سمجھا گيا ہے ( کہ مزید کی ضرورت نہ ہو ) نہ توچھوڑا گيا ہے اورنہ ہی اس سے بے پرواہی کی گئ ہے اے ہمارے رب ذوالجلال ۔
صحیح بخاری حدیث نمبر ( 5142 ) ۔
ج – نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےکبھی بھی کسی کھانے میں عیب نہیں نکالا، بلکہ اگر دل چاہا توکھا لیا اوراگر پسند نہ آیا تواسے چھوڑ دیا اور خاموش رہتے ۔
دیکھیں : صحیح بخاری حدیث نمبر ( 3370 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 2064 ) ۔
اوربعض اوقات یہ کہہ دیتے کہ میں کھانا پسند نہیں کرتا مجھے خواہش نہیں ہے ۔
دیکھیں صحیح بخاری حدیث نمبر ( 5076 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1946 ) ۔
د – نبی صلی اللہ علیہ وسلم کھانے کی تعریف بھی کیا کرتے تھے جس طرح کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنےگھروالوں نے سالن کےبارہ میں پوچھا توان کا جواب تھا۔
اس وقت ہمارے پاس سرکہ کے علاوہ کچھ نہیں ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم سرکہ منگوا کرکھاتے ہوۓ فرمانے لگے سرکہ بہت اچھا سالن ہے ۔ صحیح مسلم حدیث نمبر ( 2052 ) ۔
ھـ – نبی صلی اللہ علیہ وسلم دوران کھانا بولا بھی کرتے تھے جس طرح کہ اوپرسرکہ والی حدیث میں بیان ہوا ہے ۔
اورجس طرح کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی گود میں پلنے والے عمربن ابی سلمہ رضي اللہ تعالی عنہ سے کھانا کھاتے ہوۓ فرمایا :
بسم اللہ پڑھو اوراپنے سامنے سے کھاؤ ۔
صحیح بخاری حدیث نمبر ( 5061 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 2022 ) ۔
و – بعض اوقات نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے مہمانوں کوبار بار کھانا پیش کرتے ۔
جیسا کہ اہل کرم سخاوت کرتے ہيں اورایسے ہی ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ کی حدیث میں بھی اس کا ذکر ملتا ہے