ہاتھوں سے زنا کرنے والوں کے ہاتھ قیامت والی دن حاملہ
مفتی صاحب یہ بات سننے میں آتی ہے کہ خود لذتی کرنے والے شخص کے ہاتھوں میں قیامت کے دن حمل ہوگا، سوال یہ ہے کہ اگر خود لذتی کرنے والا شخص توبہ کرکے آئندہ خود لذتی نہ کرے تو کیا پھر بھی قیامت کے دن ہاتھ حاملہ ہوں گے؟ معارف القرآن ج ۸/۵۵۸ میں منقول ہے کہ حضرت ابن جُریج فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عطا رحمہ اللہ سے اس کے (استمناء بالید کے ) متعلق پوچھا
تو انہوں نے فرمایا مکروہ ہے میں سنا ہے کہ محشر میں کچھ ایسے لوگ آئیں گے جن کے ہاتھ حاملہ ہوں گے میرا گمان یہ ہے کہ یہ وہی لوگ ہیں جو اپنے ہاتھ سے شہوت پوری کرتے ہیں اور حضرت سعید بن جبیر رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ایک ایسی قوم پر عذاب نازل فرمایا جو اپنے ہاتھوں سے اپنی شرمگاہوں سے کھیلتے ہیں۔ ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
ملعون من نکح یدہ یعنی جو اپنے ہاتھ سے نکاح کرے وہ ملعون ہے۔ سند اس کی ضعیف ہے۔ (مظہری) (معارف القرآن) ایک حدیث میں فرمایا گیا ہے التائب من الذنب کمن لاذنب لہ یعنی گناہوں سے توبہ کرنے والا ایسا ہے جیسا کہ اس نے کوئی گناہ کیا ہی نہیں، پس اگر کوئی گناہ کرنے والا اللہ تعالیٰ سے سچی پکی توبہ کرلے اور اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول بھی فرمالیں تو گناہ کا ہر طرح کا اثر اور نتیجہ ختم کردیا جاتا ہے
یعنی آخرت کی سزا، آخرت میں گناہ کی ظاہر ہونے والی خصوصی علامت، نامہ اعمال کا اندراج اس جگہ کا نشان جہاں گناہ کیا گیا، انسان کے اعضاء جن سے گناہ ہوا ان سب چیزوں سے ختم کردیا جاتا ہے اللہ تعالیٰ ہم سب کو ایسی مقبول توبہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آج کل کے دور میں ہر کوئی ایسی بیماری کا شکار ہے تو ہر نوجوان لڑکے کے ساتھ یہ والی پوسٹ شیئر کریں اور اگر اچھی لگے تو اپنے فیس بک پر بھی شیئر کردیں
اور صدقہ جاریہ ہے دوسروں کے بتانا۔ جزاک اللہ خیر الٹے پیدا ہونے والے لوگوں کے متعلق مذکورہ عقیدہ کی شرعاً کوئی اصل نہیں ہے، لہٰذا ایسے لوگوں کی بابت ایسا عقیدہ و خیال رکھنا درست نہیں ہے، بس آپ اپنا علاج کراتے رہیں اور اللہ تبارک و تعالیٰ سے شفا کی دعاء کرتے رہیں، وہی حقیقی شافی ہے، سب کچھ اس کے قبضہٴ قدرت میں ہے اس کے حکم کے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا ہے