in

بیٹی کے انتقال کے بعد تبلیغی مرکز میں راتیں گزارنے لگے ۔۔ پاکستانی کھلاڑی سعید انور نے بیٹی کے انتقال کے بعد تبلیغ کیوں شروع کر دی؟

بیٹی کے انتقال کے بعد تبلیغی مرکز میں راتیں گزارنے لگے ۔۔ پاکستانی کھلاڑی سعید انور نے بیٹی کے انتقال کے بعد تبلیغ کیوں شروع کر دی؟

کچھ لمحات ایسے ہوتے ہیں جو کہ سب کی توجہ بھی حاصل کر لیتے ہیں اور ساتھ ہی لوگوں کو حیرت میں بھی مبتلا کر دیتے ہیں۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے بہترین اور جارحانہ اوپننگ بیٹسمین سعید انور کا شمار ان چند بلے بازوں میں ہوتا ہے جن کے بارے میں سوچ کر مخالف بالر کی کانپیں ٹانگ جاتی تھی۔

کھلاڑی سعید انور سابق پاکستانی کھلاڑی ہیں جو اب دعوت تبلیغ کے کاموں میں اپنا وقت صرف کر رہے ہیں۔

بی بی سی کے مطابق دعوت تبلیغ اور داڑھی کے رجحان کی شروعات پاکستان کرکٹ میں شاید سعید انور سے ہی ہوئی تھی، چہرے پر داڑھی، سر پر ٹوپی اور مونچھے غائب، سعید انور کا نیا انداز نہ صرف سب کو بھا رہا تھا بلکہ توجہ بھی حاصل کر رہا تھا۔

دوسری جانب مذہبی لگاؤ کی بنا پر ہی انہیں میچز سے نکال دیا گیا تھا، دو ایک سیریز میں سے باہر کرنے پر ایک بڑی وجہ شاید ان کی گھنی داڑھی تھی، اس وقت کی انتظامیہ کا خیال تھا کہ پاکستان کے بنیاد پرست کو بڑھاوا نہ ملے۔

دوسری جانب سعید انور کی زندگی میں ایک ایسا لمحہ آیا تھا جس نے انہیں مذہب کے قریب کر دیا تھا، والد کے لیے سب سے مشکل لمحہ وہ ہوتا ہے جب اس کا لخت جگر اس دنیا سے اسے چھوڑ کر چلا جائے۔

1999 کے ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کو فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا جبکہ آسٹریلیاء کے خلاف بھی سعید انور کو اہم کھلاڑکی کے طور پر دیکھا جا رہا تھا مگر پاکستان فائنل نہ جیت سکا۔

کچھ عرصے بعد ہی سعید انور کی بیٹی موذی مرض میں مبتلا ہو گئی، والد ابھی بیٹی کے بارے میں سوچ کر پریشان ہی تھے کہ انہی علم ہی نہیں تھا کہ بیٹی بس کچھ دنوں کی مہمان ہے۔ بیٹی کے انتقال کے بعد جیسے سعید انور کی زندگی بدل سی گئی ہو، جینے کا مقصد ختم ہوتا جا رہا تھا، صورتحال اس حد تک خراب ہو گئی کہ انہوں نے زندگی کے خاتمے تک کا سوچ لیا۔

مگر زندگی میں تبدیلی اس وقت رونما ہوئی جب ان کی زندگی میں تبلیغ اور مذہبی اپنائیت آئی، جس دن سعید انور تبلیغی جماعت سے ملے، اس دن انہوں نے پوری رات وہیں گزاری اور پھر کچھ دنوں بعد انہیں زندگی کے مقصد کو سمجھنے میں مدد ملی۔

تبلیغ کا عہد تو کیا ہی ساتھ ہی اپنے ساتھیوں کو بھی تبلیغ کی جانب گامزن کیا، ثقلین مشتاق، مشتاق احمد، انضمام الحق بھی دین کی جانب گامزن کیا۔ واضح رہے جنید جمشید سے سعید انور کی بات چیت کافی اچھی تھی، جبکہ جنید اور سعید مکہ میں ایک ہی کیمپ میں تھے۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

میں اسپتال میں ہوں پر میرے بچے تیرے ساتھ ہیں ۔۔ بوڑھی ماں کا عمران خان کے لیے پیغام

’’پرانے پاکستان میں خوش آمدید‘‘ اس وقت پاکستانیوں کے ساتھ کیا ہورہا ہے؟ اداکارہ مایا علی بھی پھٹ پڑی