نعت پڑھتے ہوئے انتقال ہو گیا ۔۔ دیکھیے یہ نیک نعت خواں کون ہے جسے ایسی ایمان والی موت نصیب ہوئی؟
مسلمان دنیا میں کہیں بھی ہوں یہی چاہتے ہیں کہ انہیں موت ایمان والی نصیب ہو، نماز کے دوران، سجدے کی حالت میں یا پھر نعت رسول مقبول ﷺ پڑھتے ہوئے یہ دنیا سے رخصت ہو جائیں۔ تو بالکل اسی طرح کا ایک واقعہ ہم آپ تک پہنچانے جا رہے ہیں جسے دیکھنے کے بعد آپ سبحان اللہ کہنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
ہوا کچھ یوں کہ پاکستان کے ایک جوان نعت خواں فرحان علی چشتی محفل میلاد میں نبی پاکﷺ کی بارگاہ میں نعت رسول مقبول پیش کر رہے تھے۔ وہ اپنے انداز میں صلٰوۃ و سلام پڑھنے کے بعد 1 منٹ 30 سیکنڈ تک نعت پڑھتے رہے اور اچانک انکی طبعیت خراب ہوئی تو وہ اپنے سر پر ہاتھ رکھ لیتے ہیں۔ اور ایک دم سے گر جاتے ہیں۔ اس وقت وہاں موجود افراد نے انہیں سنبھال لیتے ہیں۔
مزید یہ کہ ایک فرد نے آگے بڑھ کر خود سے کلام پڑھنا شروع کر دیا، ایک لمحے کیلئے تو یہ سوچا جانے لگا کہ انکی شاید طبعیت خراب ہوئی ہے مگر کچھ ہی دیر بعد حقیقت سامنے آ گئی کہ انکی روح پرواز کر گئی ہے۔ یہ ایمان افروز واقعہ 2016 کا ہے۔ ان کے جنازے میں بھی لاکھوں لوگوں نے شرکت کی۔
امام مسجد کا انتقال:
ان امام مسجد کا تعلق بھارت سے ہے اور انہوں نے کئی سال امامت کا فرض انجام دیا، ایک دن انکی طبعیت نماز عشاء کے بعد کافی خراب ہوئی تو انہیں قریبی اسپتال لے جایا گیا جہاں انہیں داخل کر لیا گیا مگر یہ رات بھر بے ہوش رہے
لیکن پھر جب اگلے دن نماز فجر کا وقت ہوا تو اللہ پاک انہیں ہوش میں لے آئے اور وہ اذان دینے لگ گئے۔ مکمل اذان دینے کے بعد کہا یہ جاتا ہے کہ انکا انتقال ہو گیا، ایسی موت ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ اسے بھی نصیب ہو۔