حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے فرمایا : جنت میں ایک بازار ہے جس میں جنتی ہر جمعہ کو آیا کریں گے
امام مسلم روایت کرتے ہیں : ـ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے فرمایا : جنت میں ایک بازار ہے جس میں جنتی ہر جمعہ کو آیا کریں گے ، پھر شمال کی ہوا چلے گی جس سے
ان کے چہرے اور کپڑے بھر جائیں گے اور ان کا حسن اور جمال اور بڑھ جائے گا ، پھر وہ اپنے اہل کی طرف لوٹ جائیں گے تو وہ کہیں گے : اللہ کی قسم !ہمارے ( پاس سے جانے کے ) بعد تمہارا حسن اور جمال بہت زیادہ ہو گیا ہے ، وہ کہیں گے : اللہ کی قسم ! ہمارے بعد تمارا حسن اور جمال بھی بہت زیادہ ہو گیا ہے ـ ( صحیح مسلم ج 17 ص 170 ، سنن الدارمی ج 2 ص 339 ، البغوی ج 15 ص 227 ) امام ترمذی روایت کرتے ہیں : ـحضرت سعید بن مسیب رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے ، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے ملاقات کی ـ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا : میں اللہ تعالی سے سوال کرتا ہوں کہ وہ ہم دونوں کو جنت کے بازار میں اکٹھا کرے ـ حضرت سعید بن مسیب نے پوچھا : کیا اس میں بازار ہوں گے ؟ حضرت بو ہریرہ نے فرمایا : ” ہاں ” ( ہوں گے ) مجھے رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے بتایا کہ ( جنت میں بازار ہوں گے ) جنتی جب بازاروں میں داخل ہوں گے تو اپنے اعمال کی فضیلت کے مطابق اس میں اتریں گے پھر دنیاوی جمعہ کے دن کے برابر وقت میں اجازت دی جائے گی تو یہ لوگ اپنے رب کی زیارت سے مشرف ہوں گے ، ان کے لیے عرش الہی ظاہر ہو
گا اور اللہ تعالی جنت کے باغات میں سے ایک باغ میں تجلی فرمائے گا ،جنتیوں کے لیے منبر بچھائیں جائیں گے جو نور ، موتی ، یاقوت ، زبرجد، سونے اور چاندی کے ہوں گے ، اس میں سے ادنی مشک اور کافور کے ٹیلے پر بیٹھیں گے اور وہاں کوئی شخص ادنی نہیں ہو گا ـ ( وہ کرسیوں پر بیٹھنے والوں کو اپنے سے افضل نہیں سمجھیں گے ) پھر انہوں نے طویل حدیث ذکر کی ، آگے چل کر اس حدیث میں ہے : پھر ہم بازار میں آئیں گے جہاں فرشتے ہی فرشتے ہوں گے ، ایسا بازار نہ تو کسی آنکھ نے دیکھا نہ کسی کان نے سنا اور نہ کسی دل میں اس کا خیال گزرا ہو گا ، جو چیز ہم چاہیں گے ہماری طرف اٹھائی جائے گی اور خرید و فروخت نہ ہو گی ، اس بازار میں جنتی ایک دوسرے سے ملاقات کریں گے ، نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے فرمایا : بلند مرتبے والا آگے بڑھ کر ادنی مرتبے والے سے ملے گا اور وہاں کوئی ادنی درجہ کا نہ ہو گا ، وہ اس کا لباس دیکھ کر پریشان ہو جائے گا ، ابھی انکی گفتگو ختم ہوگی کہ اپنے جسم پر اس سے بھی خوبصورت لباس دیکھے گا یہ اس لیے کہ وہاں کسی کو رنج و غم نہ ہو گا ـ (ترمزی رقم الحدیث : 2549 ، ابن ماجہ رقم الحدیث : 4336 ، الالبانی تخریج المشکاۃ رقم الحدیث : 5647۔(ش س م)