اس روز ایسا کیا ہوا تھا جو آج کل بار بار ہو رہا ہے ؟
نامور کالم نگار نواز خان میرانی اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہماری عوام بے حد پریشان ہے، کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے، کبھی چاند گرہن ، اورکبھی سورج گرہن اور اب کورونا ختم ہونے کا نام نہیں لیتا، میں آپ سے پوچھتا ہوں؟ کہ کیا یہ رب
کی نافرمانی کا صلہ ہے کیونکہ ہمارے نبی محترم کا فرمان ہے، کہ مسلمان کبھی جھوٹا نہیں ہوسکتا؟ اب آپ دل میں سوچیں، اور اپنے آپ سے پوچھیں کہ ہم میں عوام سے کون جھوٹ پہ جھوٹ بولتا جارہا ہے۔ ”یوٹرن“ انگریزی میں بول دینے سے جھوٹ سچ نہیں ہوجاتا، میں یہ نہیں کہتا کہ میری تحریر کا غلط مطلب لیا جائے، کہ حضور کے صاحبزادے حضرت ابراہیم ؓ کا انتقال سورج گرہن والے دن ہوا تھا، جس پہ حضور انتہائی رنجیدہ ہوکر بہت روئے تھے۔
اور ٹڈی دل کے بارے میری بجائے ابوعبداللہ بسطائی بھی جو بادشاہ یعنی حکمران تھے ان کے عمل سے اندازہ لگالیں کہ اصول باانصاف حکمران کیسے ہوتے ہیں ایک موقعے پر بسطام پر ٹڈی دل امڈ آیا، تمام کھیت اور درخت سیاہ ہوگئے لوگ چلارہے تھے، شیخ بسطامیؓ نے سبب پوچھا ، تو خادم نے بتایا کہ ٹڈی دل نے دھاوا بولا ہے، یہ سن کر آپ چھت پر چڑھ گئے اور آسمان کی طرف منہ کرکے کھڑے ہوگئے۔ حکمران کو چھت پر کھڑا دیکھ ٹڈی دل ختم ہونا شروع ہوگیا، ظہر تک فضا صاف ہونا شروع ہوگئی اور کسی کو گھاس کے تنکے برابر بھی نقصان نہ پہنچا