مری کے ہوٹل میں 3 کپ چائے کا 2 ہزار روپے بل دیا، اداکارہ فضا علی بھی برس پڑیں
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)پاکستانی اداکارہ فضاعلی نے شدید برفباری کے دوران مری میں لیے جانے والے ہوٹل کے کمرے کا تجربہ شیئر کیا ہے۔فضا علی کے یوٹیوب چینل پر شیئر کی گئی ویڈیو میں انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں وہ ایک پراجیکٹ کے سلسلے میں لاہور میں موجود تھیں جہاں سے انہوں نے برفباری دیکھنے کے لیے مری جانے کا پلان بنایا۔نجی ٹی وی جیو کے مطابق
فضا علی کے مطابق انہوں نے اروما کیفے نامی مری کے ایک ہوٹل میں 20 ہزار روپے میں ایک رات کے لیے کمرا کرایے پر لیا جہاں پہنچتے ہی انہیں اندازہ ہوا کہ تصویروں میں جو کمرے انتظامیہ کی جانب سے دکھائے گئے تھے وہ ایسے بالکل بھی نہیں تھے۔
فضا علی نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ ہوٹل کے کمروں کے واش روم میں پانی موجود نہیں تھا، شکایت کرنے پر انتظامیہ نے بتایا کہ موٹر چلائی ہے پانی آجائے گا لیکن 4 گھنٹے گزرجانے کے باوجود پانی نہیں آیا۔اداکارہ کے مطابق اس دوران ہم نے 3 کپ چائے آرڈر کی تو بل دیکھ کر شدید حیرانی ہوئی کیوں کہ 3 کپ چائے ہمیں 2 ہزار روپے میں دی گئی، تاہم اس کے باوجود کئی گھنٹے گزر گئے اور جب پانی نہیں آیا
تو ہم نے انتظامیہ پر شدید غصہ کیا اور پانی نہ آنے کی صورت میں پیسے واپس کرنے کا مطالبہ کیا جس کے بعد ہمیں پیسے واپس کیے گئے اور پھر ہم نے وہ ہوٹل چھوڑ دیا۔اداکارہ نے اپنی ویڈیو میں عوام سے سانحہ مری کے دوران ہوٹل والوں کے برے رویے اور اوورچارجنگ کرنے والے ہوٹلوں کے نام لینے کی بھی درخواست کی
تاکہ ایسے ہوٹل مالکان کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ مری میں ہوٹل مالکان میں صرف 10 فیصد افراد ایسے ہیں جن کا تعلق مری سے ہے، ورنہ زیادہ تری مری کے ہوٹلز کے مالکان بڑے بڑے سیاستدان، کاروباری شخصیات اور وزیر ہیں۔دوسری جانب مری سے واپس آنے والے سیاحوں نے انکشاف کیا ہے
کہ مری میں انڈہ 500، پانی کی بوتل 500، کمرہ 50 ہزار، ٹائر کی چینز 30 ہزار اور برف میں پھنسی گاڑی 5 ہزار میں نکالی گئی، دوسری جانب شوبز کو خیر باد کہنے والی رابی پیرزادہ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں انکشاف کیا ہے کہ مری میں برفباری میں پھنسے سیاحوں سے مقامی لوگوں نے اشیائے خورونوش اور ہوٹل کے کرائے کی مد میں بھاری رقم کا مطالبہ کیا گیا۔
سابق گلوکارہ رابی پیرزادہ نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک سیاح کی گفتگو شیئر کی ہے جس میں اس نے مری کے مقامی لوگوں کو منافق قرار دیتے ہوئے مقامی لوگوں کی جانب سے سیاحوں سے بھاری رقم لیے جانے کا انکشاف کیا ہے۔رابی پیرزادہ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ پر برف میں پھنسی ایک بس کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا یہ تصویر میں نے خود کھینچی تھی اور جو کچھ نیچے کسی بھائی نے لکھا ہے وہ حرف بہ حرف سچ ہے۔دو رات پہلے مری میں برف میں پھنسے ہوئے خاندانوں کو اہلیان مری پانچ سو روپے کا ایک انڈہ فروخت کر رہے تھے،
ہوٹل کمرے کا کرایہ تیس ہزار سے پچاس ہزار مانگ رہے تھے اور پانی کی بوتل پانچ سو کی بیچ رہے تھے۔چھوٹی گاڑی کو دھکا لگانے کا تین ہزار اور بڑی گاڑی کو دھکا لگانے کا پانچ ہزار لے رہے تھے۔ آج سارے مددگار بنے ہوئے ہیں ہوٹل مالکان بھی نیک بن گئے۔واضح رہے کہ مری میں برفباری میں پھنس جانے سے 21 سے زائد افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے، پنجاب حکومت کی جانب سے فوت ہو جانے والے افراد کے لواحقین کے لئے 8 لاکھ فی کس دینے کا فیصلہ ہوا ہے۔