گوادر کا احتجاج زور پکڑ گیا ٗہزاروں مرد ٗ عورتیں ٗ بچے اور بوڑھے سڑکوں پر نکل آئے
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ٗاین این آئی)خواتین اور بچوں سمیت دسیوں ہزار افراد نے گوادر کے عوام کے حقوق کے لیے شروع کی گئی ان کی تحریک کی حمایت میں گوادر کی مرکزی سڑکوں اور سڑکوں پر مارچ کیا۔جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکریٹری مولانا ہدایت الرحمان کی قیادت
میں بندرگاہی شہر کے لوگوں نے 26 روز قبل ’گوادر کو حق دو‘ تحریک کا آغاز کیا۔جلوس کے شرکاء نے اپنے مطالبات کے حق میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے وہ صوبائی حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے
سینیٹر سلیم مانڈی والا نے کہاہے کہ گوادر میں جاری دھرنے پر حکمران جماعت کی خاموشی قابل افسوس اور قابل مذمت ہے۔ اپنے بیان میں سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ گوادر میں گذشتہ کئی روز سے حق دو تحریک کے تحت دھرنا جاری ہے، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین اتنی بڑی تعداد میں اپنے حقوق کے لئے سڑکوں پر نکلیں ہیں۔ انہوںنے کہا
کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کا مظاہرین کے جائز مطالبات اور دھرنے کو نظرانداز کرنا قابل افسوس ہے، سی پیک کو کامیاب تب ہی تصور کیا جائیگا جب مقامی لوگ خوش ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ گوادر کے مقامی لوگ پانی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں، گوادر کے مقامی لوگ بجلی سمیت بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہاکہ گوادر کے مقامی لوگوں کے جائز مطالبات کی حمایت کرتے ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے ہیں، وفاقی اور صوبائی حکومت فوری طور پر مظاہرین سے مزاکرات شروع کرکے معاملے کا حل نکالے۔