in

ایک پرنسپل نے اپنے سکول میں آنے والی خوبصورت نوجوان بیوہ کو کس حیران کن طریقے سے اپنے دام میں پھنسا لیا ؟ طریقہ واردات آپ کے ہوش اڑا دے گا

ایک پرنسپل نے اپنے سکول میں آنے والی خوبصورت نوجوان بیوہ کو کس حیران کن طریقے سے اپنے دام میں پھنسا لیا ؟ طریقہ واردات آپ کے ہوش اڑا دے گا

ایک پرنسپل نے اپنے سکول میں آنے والی خوبصورت نوجوان بیوہ کو کس حیران کن طریقے سے اپنے دام میں پھنسا لیا ؟ طریقہ واردات آپ کے ہوش اڑا دے گا

نامور کالم نگار علی عمران جونیئر اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ایک جواں سالہ بیوہ خاتون اپنے اکلوتے بچے کے حوالے سے اسکول میں شکایات کا انبار لے کر تشریف لائیں، اسکول اسٹاف جب خاتون کو مطمئن نہیں کر پایا تو انہیں پرنسپل صاحب کے پاس بھیج دیا جو کہ ایک

پروفیسر تھے۔۔خاتون اندر آئیں اور غصے میں شروع ہوگئیں۔۔ خوب گرجی، برسیں اور اپنے بچے کوا سکول میں درپیش مسائل کا بے باکانہ اظہار کیا۔۔ پروفیسر صاحب پرسکون بیٹھ کر خاتون کی گفتگو سنتے رہے اور ایک بار بھی قطع کلامی نہیں کی۔ جب خاتون اپنی بات مکمل کر چکیں تو پروفیسر صاحب کچھ یوں گویا ہوئے۔۔دیکھئے خاتون!مت سمجھئے گا کہ میں آپ کے حسن کے رعب میں آ گیا ہوں، یا یہ کہ آپ کے چاند جیسے چہرے نے مجھ پر جادو کر دیا ہے، اور ایسا بھی نہیں ہے کہ میں آپ کی جھیل جیسی گہری آنکھوں میں کھو گیا ہوں، اور نا ہی آپ کی ناگن جیسی زلفوں نے میرے دل کو ڈسا ہے،

آپ یہ سوچئے گا بھی مت کہ آپ کے گال کے کالے تل نے میری دل کے تار بجا دئیے ہیں، اور آپ کی مترنم آواز نے میری دھڑکنیں تہہ و بالا کر دی ہیں، میں غالب نہیں ہوں جو آپ کے شیریں لبوں سے مغلطات کھا کر بد مزہ نہ ہوں اور نہ ہی میں میر ہوں کہ آپ کی لبوں کی نازکی کو گلاب کی پنکھڑی سے تشبیہ دے دوں، نہ ہی میں نے آپ کی تمام تر گفتگو اس نیت سے سنی کہ آپ کو بولتے ہوئے سنتا رہوں، اور کچھ دیر آپ کو اپنے سامنے بٹھا کر تکتا رہوں، میرا یہ مزاج نہیں ہے کہ میں کسی خاتون کو متاثر کرنے کی کوشش کروں۔میں اپنے اسٹاف سے پوچھوں گا کہ ایک حسین و جمیل خاتون کو برہم کیوں کیا گیا؟خاتون جو اتنی دیر سے پروفیسر صاحب کو غور سے سن رہی تھی خاموشی سے اٹھی اور باہر چلی گئیں۔

آج وہ خاتون پروفیسر صاحب کی بیوی اور اسکول کی وائس پرنسپل ہیں۔۔بیوی پر یاد آیا۔۔جن گھروں کی بیویاں گھر کی خوبصورتی سے زیادہ اپنی خوبصورتی پر توجہ دیتی ہیں،ان کی نشانی یہ ہوتی ہے کہ۔۔کپڑے کمرے میں کرسی پر ڈھیر تاروں پر لٹکے ہوئے،جہیز کا شو کیس مٹی سے اٹا ہوا،برتن میلے سجے ہوئے،گنتی کے چند برتن استعمال میں،کچن کی شیلف سیاہ،دیواروں پر تیل کی چھینٹوں کے نشان،الماریوں میں کپڑے ٹھونسے ہوئے،کہیں جانا ہے تو سوٹ نکالا،استری کیا،پہن لیا،کوئی پتہ نہیں خاوند کے کپڑے کہاں ہیں؟جرابیں،بنیان کہاں ہیں؟

دھوتے وقت جو مل گئیں،دھو دیں،نہ سلیقہ،نہ نفاست،جوتیوں کو گھنڈانا شان کیخلاف،پہلا سوال،کیا پہنوں؟ سب کچھ ہو کر بھی شکوے شکائتیں،ان کو کسی شادی میں دیکھیں تو بہترین میک اپ،بالوں کی لٹ سنہری،جیسے ڈیفنس کے بنگلے سے آئی ہوں،گھر جائیں تو بیٹھنے کی صاف جگہ بھی نہیں ہوتی،متلاشی آنکھیں،ٹی وی ڈرامے دیکھ دیکھ کر احساس محرومی،خاوند کی وقعت ہی کوئی نہیں،ایسی عورتیں صرف چند تحائف اور جھوٹی تعریف پر ڈھیر ہو جاتی ہیں،

کبھی ضمیر جاگ گیا تو نمازیں شروع کر دیں،پھر انتقاما” چھوڑ دیں،باہر کھانے کی شوقین، گھر میں سڑی سڑی سی،محفلوں میں قہقہے، سب سے خطرناک ا سٹیج وہ ہے جب بغیر کام سے بغیر بتائے گھر سے نکل جائیں،ان کو خود بھی سمجھ نہیں آ رہی ہوتی کہ ان کی زندگی میں سکون کیوں نہیں،اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ گھر کی صفائی سے شروع ہوں،ہر چیز صاف ستھری اپنی جگہ پر موجود ہو،خاوند جیسا بھی ہے،شکر کریں،ٹی وی ڈراموں کو اپنی سوچوں پر حاوی نہ کریں،

باقاعدگی سے نماز،قرآن شریف پڑھیں،ایک مہینے میں ہی گھر ہی جنت بن جائے گا انشاء اللہ۔۔ویسے یہ بات بھی سوفیصد درست ہی لگتی ہے کہ۔۔فیس بک بنانے والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے پوسٹ میں شئیر کا آپشن ان عورتوں سے متاثر ہو کر بنایا ہے جن کو کسی کا راز پتہ چلنے پر اس وقت تک پیٹ میں درد رہتا ہے جب تک وہ یہ راز آگے کسی کو نا بتا دیں۔۔اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔ رعایتی قیمت پر خریدی ہوئی غیر معیاری اشیاء کی خوشی عارضی اور غم مستقل ہوتا ہے۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔

Written by admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

’’ سابق شوہر نے آج تک۔۔۔۔‘‘ وینا ملک نے عدالت کے باہر ایسی بات بتا دی کہ ہر کوئی حیران رہ گیا

ایف بی آرنے تاریخ بدل دی !منی لانڈرنگ کیس میں پہلی س زا سنا دی