پاکستانی سائنسدان مبشررحمانی نے دوسری بار بین الاقوامی طور پر بڑا اعزاز حاصل کر لیا
کراچی(این این آئی)پاکستان سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر مبشر حسین رحمانی کو کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں دنیا کے ٹاپ ایک فیصد ریسرچر کی فہرست میں مسلسل دوسرے سال شامل کرلیا گیا ہے۔کلیریویٹ اینالیٹکس کی مرتب کردہ رپورٹ گزشتہ دہائی کے
دوران مقالوں کی اشاعت کے ذریعے محققین کے اپنے منتخب شعبے میں نمایاں اثر و رسوخ پر روشنی ڈالتی ہے۔رحمانی کا کام وائرلیس نیٹ ورکس، بلاک چین، کوگنیٹیو ریڈیو نیٹ ورکس، اور سافٹ ویئر۔ڈیفائنڈ نیٹ ورکس پر مشتمل ہے۔ انہوں نے 100 سے زیادہ مضامین لکھے ہیں، جن میں سے 12 کلیریویٹ کی جانب سے انتہائی زیادہ پڑھے جانیوالے مضامین میں شامل کیا گیا ہے۔امریکا کے کراچی میں قائم قونصل خانے نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری پیغام کے ذریعے مبشر حسین رحمانی کو اس کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔مبشر حسین رحمانی حیدر آباد کی مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے گریجویٹ ہیں اور کارک انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (سی آئی ٹی)آئر لینڈ میں پڑھا رہے ہیں۔ماہر تعلیم کا ریسرچ ورک عالمی سطح پر تسلیم کی گیا ہے اور انہیں کئی بیسٹ پیپر ایوارڈز بھی مل چکے ہیں۔رپورٹ میں دنیا کے چند اہم چیلنجوں پر کام کرنیوالے محققین کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔ اس سال کی فہرست میں 26 نوبل انعام یافتہ افراد شامل ہیں اور 21 شعبوں میں 6 ہزار 400 محققین کو بھی اس کا حصہ بنایا گیا ہے۔