پھونک مار مار کر گونگے، بہروں، اندھوں اور کینسر کا علاج کرنے والا یہ شخص کون ہے؟ جانیں اس کی اصل حقیقت
آج کل لوگوں کو روحانی علاج کی بدولت پاگل بنانا آسان ہوگیا ہے، ہر تیسرے دن کوئی نہ کوئی جعلی پیر پکڑا جاتا ہے، کوئی اپنے گندے کاموں کی وجہ سے تو کوئی جن نکالنے کے باعث کسی کی جان لیتے ہوئے، معاشرہ اتنا بے واہ روی کا شکار ہوگیا ہے کہ ان اوچھے ہتھکنڈوں کے ہاتھوں میں آسانی سے آجاتا ہے۔ ایسا ہی ایک شخص آج کل پاکستان میں گھس آیا جو نامی گرامی فراڈ ہے اس کو 3 ملکوں کی پولیس پکڑ چکی اور ملک بدر کر چکی لیکن چونکہ اس نے اس کام سے لاکھوں روپے کما لئے ہیں تو اس کے لئے ایک ملک سے دوسرے ملک جانا آسان ہوگیا ہے۔
آج کے اس معلوماتی آرٹیکل میں ہم آپ کو بتا رہے ہیں ڈاکٹر ملا علی کلک کردستانی کے بارے میں جو لاہور میں آئے ہوئے ہیں اور گونگوں، بہروں کا اپنی ایک پھونک سے علاج کر رہے ہیں جو کہ سراسر جعلی ہیں اور لوگ ان پر اس لئے یقین کر بیٹھے ہیں کہ وہ عراق سے آئے ہوئے ہیں۔
5 سال قبل کردستان (عراق) میں ایک شخص مشہور ہوا، جو خود کو طبِ نبوی کا ماہر اور روحانی معالج کہنے لگا یہ اربیل کے مضافات میں واقع کلک نامی علاقے میں اپنی کلینک کھول کر بیٹھا تھا۔ دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا میں اس کی ویڈیوز وائرل ہونے لگیں۔ جن میں گونگوں، بہروں، دماغی معذوروں اور مختلف امراض کا شکار بیماروں کو ایک ہی پھونک یا حلق میں انگلی ڈال کر ٹھیک ہوتے دکھایا جانے لگا۔
اس طرح ان کے یوٹیوب پر سبسکرائبرز کی تعداد 2 ملین سے زیادہ ہوگئی۔ یہ ڈاکٹر مالا کردستانی بیچارے کبھی اسکول گئے نہ مدرسہ، البتہ یہ ایک مسجد کے خادم تھے مگر کام پر صرف 3 دن جاتے تھے اور کچھ قرآنی آیات کو یاد کرلیا جن کا تلفظ اور تجوید بھی مکمل اور صحیح نہیں ہے۔اس کا دعویٰ ہے کہ میں ہر قسم کے مریض کو صرف اور صرف ایک مرتبہ میں ہی ٹھیک کر سکتا ہوں۔ انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل کے بائیو ڈسکرپشن میں بھی یہی لکھا ہے کہ میں تمام امراض یعنی نابیناپن، بہرہ پن، گونگاپن، کینسر، دماغی خلل، گردے کے جملہ امراض، امراض قلب و جگر، ریڑھ کی ہڈی کے مسائل، خواتین کے مسائل، جنسی امراض اور ایڈز کے ساتھ ساتھ جن، جنات وغیرہ کا علاج کرسکتا ہوں۔
مالا کردستانی کے مطابق عراق میں ان سے شفاء پانے والے لاکھوں ان کے مرید ہیں۔ 3 مئی 2017ء کو ایک کرد خاتون کو اربیل کے اسپتال میں داخل کر دیا گیا تھا جہاں معائنے کے بعد معلوم ہوا کہ اس کا پیٹ ٹشو پیپرز سے بھرا ہوا تھا، خاتون نے وہاں کے ڈاکٹروں کو بتایا کہ ڈاکٹر ملا علی کلک کردستانی نے مجھے موٹاپے سے بچنے کے لئے ٹشو پیپر کھانے کا مشورہ دیا تھا، جب ڈاکٹر ملا علی کلک کردستانی کو پکڑا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ فرماتے ہیں میں نے ایسا کچھ نہیں کہا اور خاتون نے نسخے پر ٹھیک سے عمل نہ کیا۔
اس واقعے کے بعد ان کو پولیس نے گرفتار کرلیا، لیکن چونکہ ان کی جان پہچان اچھی ہوگئی تھی تو جیل سے باہر نکل آیا اور عراق کے لوگوں سے کہا تم نے میری قدر نہیں کی میں یہاں سے جا رہا ہوں اور پھر یہ پچھلے سال مدینہ چلے گئے۔ وہاں پاکستانیوں کو گھیر بیٹھے اور کسی گونگے، بہرے کا علاج کر رہے تھے کہ پولیس نے ان کو 5 فروری 2020ء کو گرفتار کرلیا۔
مدینہ منورہ کی پولیس کے مطابق: ” اس عراقی شہری کو مسجد نبوی کے زائرین کو دھوکہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا، پھر ان کو سعودیہ سے نکال دیا گیا اور یہ ترکی چلے گئے۔ لیکن اب یہ پاکستان میں آئے ہوئے ہیں اور پاکستانی اندھوں اور بہروں کو ٹھیک کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں
کویت کے عالم دین مفتی شیخ احسان العتیبی نے ان سے متعلق ایک فتویٰ جاری کیا تھا جس کے تحت: ٭ ڈاکٹر ملا کے پاس کوئی اکیڈمک سرٹیفکیٹ نہیں ہے، اس کی تلاوت ہی غلط ہے۔